
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں پیر کو کاروبار کا آغاز مثبت زون میں ہوا، سرمایہ کاروں نے ملکی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری اور مضبوط کارپوریٹ آمدنی کے تسلسل پر مثبت ردعمل ظاہر کیا
کے ایس ای 100 انڈیکس کاروبار کے ابتدائی سیشن میں تقریباً 600 پوائنٹس بڑھ گیا۔
صبح 10:30 بجے بینچ مارک انڈیکس 599.81 پوائنٹس یا 0.41 فیصد اضافے سے 147,091.44 پوائنٹس پر جاپہنچا۔
اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی جن میں سیمنٹ، کمرشل بینکس، کھاد، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیاں، او ایم سیز اور بجلی پیدا کرنے والی کمپنیاں شامل ہیں۔ ایس ایس جی سی ، حبکو، ایم ای بی ایل، پی پی ایل، ایس این جی پی ایل، ماری، اورپی او ایل مثبت زون میں دکھائی دیے۔
سرمایہ کاروں کے جذبات مثبت رہے جس کی بنیاد موڈیز کی جانب سے پاکستان کی ملکی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری اور مضبوط کارپوریٹ آمدنی کی لہر نے فراہم کی جس سے مارکیٹ میں اعتماد مستحکم رہا۔
موڈیز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو ایک درجے بڑھا کر سی اے اے 2 سے سی اے اے 1 کر دیا اور آؤٹ لک کو مستحکم قرار دیا۔ یہ فیصلہ بیرونی مالیاتی ذخائر میں بہتری، مالیاتی توازن کے اقدامات اور آئی ایم ایف پروگرام کے تحت پیش رفت کی بنیاد پر کیا گیا، جس سے مارکیٹ کے اعتماد کو زبردست تقویت ملی ہے۔
گزشتہ ہفتے کے ایس ای 100 انڈیکس 1,109 پوائنٹس یا 0.8 فیصد کے اضافے سے 146,492 پوائنٹس پر بند ہوا۔
انٹربینک مارکیٹ
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں بہتری کا سلسلہ جاری ہے۔ پیر کو بھی کاروبار کے ابتدائی سیشن کے دوران امریکی کرنسی کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 0.09 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
صبح 10 بجے ڈالر کے مقابلے روپیہ 26 پیسے کی بہتری سے 281.80 کا ہوگیا۔
حالیہ دنوں میں روپے کی مثبت پیش رفت کرنسی مارکیٹ میں بہتر اعتماد اور غیر قانونی منی چینجرز و اسمگلرز کے خلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جاری کارروائیوں کا نتیجہ ہے۔
گزشتہ ہفتے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے روپیہ 41 پیسے یعنی 0.14 فیصد کے اضافے سے 282.06 کا ہوگیا تھا۔
بین الاقوامی سطح پر امریکی ڈالر پیر کو قدرے غیر یقینی کا شکار رہا کیونکہ سرمایہ کار امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اُن کے یوکرینی ہم منصب وولودیمیر زیلینسکی کی اہم ملاقات کے ساتھ ساتھ فیڈرل ریزرو کے جیکسن ہول سمپوزیم سے ممکنہ مالیاتی پالیسی کے اشاروں کا انتظار کررہے ہیں۔
ابتدائی ایشیائی سیشن میں کرنسی کی حرکات نسبتاً محدود رہیں، تاہم ڈالر پچھلے ہفتے کی کمی کے بعد مستحکم ہوا کیونکہ تاجروں نے اگلے ماہ فیڈرل ریزرو کی ممکنہ بڑی شرح سود میں کمی کے امکانات کم کر دیے۔
یورو کی قدر 1.1705 ڈالر پر مستحکم رہی، جبکہ اسٹرلنگ میں معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا اور یہ 1.3557 ڈالر پر پہنچ گئی۔ دیگر کرنسیوں کے مقابلے میں امریکی ڈالر معمولی اضافے کے ساتھ 97.85 پر آگیا جو پچھلے ہفتے 0.4 فیصد کی کمی کے بعد ہے۔