صوبے میں کل سوگ منانے کا اعلان

خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں بادل پھٹنے کے باعث پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال نے تباہی مچادی، بونیر میں 157 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ صوبے میں مجموعی اموات 198 تک جاپہنچی ہیں، جبکہ صوبائی حکومت نے کل سوگ منانے کا اعلان کردیا ہے، وزیراعلیٰ نے متاثرہ اضلاع کیلئے 50 کروڑ روپےجاری کردیے ہیں۔
خیبرپختونخوا میں بادل پھٹنے کے باعث شدید بارش اور سیلاب کی تباہ کاریوں کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق جاں بحق ہونے والوں کی تعداد مجموعی تعداد 198 ہوگئی ہے۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق باجوڑ میں، 21 بونیر میں 91، شانگلہ میں 23، سوات میں 20،بٹگرام 15 اورمانسہرہ میں 23 افراد جاں بحق ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق 14 خواتین اور 12 بچے بھی سیلاب میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، جبکہ 21افراد زخمی ہوئے۔
پی ڈی ایم اےکی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 68 گھروں کو نقصان پہنچا، 61 گھرجزوی اور 7 مکمل طور پر تباہ ہوئے، جبکہ سیلاب زدہ علاقوں میں ادویات اور دیگر ضروری اشیاء ارسال کردی گئی ہیں۔
قبل ازیں ترجمان نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ( این ڈی ایم اے ) نے بتایا تھا کہ خیبرپختونخوا میں گزشتہ 24 گھنٹے میں بارشوں، سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور آسمانی بجلی گرنےسے 150 اموات ہوئی ہیں۔
ترجمان کے مطابق جاں بحق افراد میں 128مرد، 9خواتین اور 13 بچے شامل ہیں، شدید بارشوں سے گلگت میں 5 ، آزاد کشمیر میں 9 افراد جاں بحق ہیں۔
ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق خیبر پختونخوامیں بارشوں کےسبب حادثات میں 18 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
پی ڈی ایم اے نے بارشوں اور فلش فلڈ سے مختلف اضلاع میں نقصانات کی ابتدائی رپورٹ جاری کردی، پی ڈی ایم اے کے مطابق صوبے میں مختلف حادثات میں اب تک 146 افراد جاں بحق اور 15 زخمی ہوے، جاں بحق افراد میں 126 مرد،8 خواتین اور 12 بچے شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں 12 مرد، 2 خواتین اور ایک بچہ شامل ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق حادثات کے نتیجے میں 35 گھر وں کو نقصان پہنچا،7 گھر مکمل تباہ ہوگئے جبکہ 28 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق حادثات باجوڑ، بٹگرام، تورغر، مانسہرہ،سوات، بونیر اور شانگلہ کے اضلاع میں پیش آئے، سب سے زیادہ نقصان ضلع باجوڑ اور بٹگرام میں ہوا جہاں ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہیں،
پی ڈی ایم اے کے مطابق شدید بارشوں کا موجودہ سلسلہ 21 اگست تک وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے۔
بونیر
ضلع بونیر کے مختلف حصوں میں طوفانی بارشوں، تباہ کن سیلاب اور شدید آندھیوں کے باعث بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا ہے، جس میں، میڈیا کوآرڈینیٹر کے مطابق، کم از کم 157 افراد جاں بحق اور اتنی ہی تعداد میں افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
ریسکیو 1122 کے میڈیا کوآرڈینیٹر محمد سہیل کے مطابق اب تک 157 سے زائد لاشیں نکالی جا چکی ہیں، جبکہ 100 سے زائد افراد، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، کو بچا کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صورتحال نہایت سنگین ہے اور متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری ہیں، حکام پھنسے ہوئے لوگوں تک پہنچنے اور امداد فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر کاشف قیوم نے کہا کہ ضلع بونیر میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے دور دراز اور دشوار گزار علاقوں میں ریسکیو آپریشن کیے جا رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پیر بابا بازار اور ملحقہ علاقے میں سیلابی پانی نے پورے علاقے کو ڈھانپ لیا ہے، جبکہ گوکند کی ایک مسجد تباہ ہو گئی اور مویشیوں کی بڑی تعداد ہلاک ہو گئی۔
انہوں نے بتایا کہ کئی سڑکیں تاحال بند ہیں اور لاپتہ افراد کی صحیح تعداد ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی۔ حکام کا کہنا ہے کہ اصل اعداد و شمار کا اندازہ تب ہی ہو سکے گا جب سیلابی پانی اتر جائے گا۔
باجوڑ
ضلع باجوڑ کی تحصیل سلارزئی میں آسمانی بجلی گرنے اور بادل پھٹنے سے آنے والے سیلاب کے باعث 21 افرادجاں بحق ہوگئے، جن میں سے 18 کی لاشیں برآمد ہوگئیں، 3 افراد کی تلاش جاری ہے جبکہ 3 افراد زخمی ہوگئے، ایک زخمی کو تشویشناک حالت میں پشاور منتقل کردیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر باجوڑ شاہد علی کے مطابق جاں بحق افراد میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں، حادثے میں 4 مکان تباہ ہوگئے،امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔
ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ پہاڑی تودہ گرنے سے راستے بند ہوگئے تھے جنہیں پیدل مسافت سے عبور کیا گیا، ریسکیو ٹیمیں بھاری مشینری کے ذریعے امدادی کاروائیوں میں مصروف ہیں، فرنٹیئر کور نارتھ نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے متاثرین کے لیے خیمے اور دیگر ضروری سامان پہنچایا۔
دریں اثنا، حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، جس میں رکن صوبائی اسمبلی انورزیب خان،ڈپٹی کمشنرشاہد علی،اسسٹنٹ کمشنر خار ڈاکٹر صادق علی، قبائلی عمائدین اور مقامی لوگوں نے شرکت کی۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق باجوڑ کی تحصیل سلارزئی کے علاقہ جبراڑئی میں کلاؤڈ برسٹ کے نتیجے میں ہونے والی طوفانی بارش کے بعد لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں بھاری پہاڑی پتھروں کی زد میں آکر 7 مکانات ملبے کا ڈھیر بن گئے، ملبے تلے دب کر 10 جاں بحق اور کئی لاپتہ ہوگئے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے باجوڑ کی صورتحال کے حوالے سے ہدایات جاری کردیں، جس کے بعد ڈپٹی کمشنر باجوڑ اور ضلعی انتظامیہ کے دیگر حکام موقع پر پہنچ گئے ۔
ضلعی انتظامیہ کی طرف سے جائے وقوعہ پر ریسکیو آپریشن جاری ہے جبکہ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر صوبائی حکومت کا ہیلی کاپٹر روانہ کردیا گیا۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ہدایت کی ہے کہ ریسکیو اور ریلیف کی کاروائیوں کیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں، کمشنر ملاکنڈ اور ڈپٹی کمشنر باجوڑ ریسکیو کاروائیوں کی خود نگرانی کریں، وزیراعلیٰ نے تمام ضلعی انتظامیہ خصوصا دیر اور سوات کی انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان اضلاع میں جاری بارشوں اور موسمی صورتحال کے پیش نظر انتظامیہ ہائی الرٹ رہے، کسی بھی ہنگامی صورتحال سے موثر انداز میں نمٹنے اور لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کے لیے تمام پیشگی حفاظتی انتظامات یقینی بنائے جائیں۔
بٹگرام
مقامی اطلاعات کے مطابق بٹگرام اور مانسہرہ کے سرحدی گاؤں نیل بند میں بادل پھٹنے کا واقعہ جمعرات کی رات تقریباً 3 بجے پیش آیا، جس کے نتیجے میں 3 سے 4 گھر بہہ گئے۔
ڈپٹی کمشنر اشتیاق احمد کے مطابق باڈل پھٹنے سے مجموعی طور پر 21 افراد جاں بحق ہوئے، کلاوڈ برسٹ کا واقعہ ضلع مانسہرہ اور بٹگرام کے سرحدی علاقے ڈھیری حلیم میں پیش آیا، بہہ جانے والی 11 لاشیں نندی ہار خوڑ کے راستے بٹگرام کے شملائی علاقے میں برآمد ہوئیں جبکہ 10 لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے آپریشن جاری ہے۔
ریسکیو 1122 بٹگرام کے ترجمان کے مطابق ریسکیو حکام کو اطلاع ملی کہ گزشتہ رات یونین کونسل شملائی بٹگرام کے بالائی علاقوں میں بادل پھٹنے اور اچانک سیلاب کے باعث متاثرہ صورتحال پیدا ہوئی۔
متاثرہ دیہات میں وہ علاقے بھی شامل ہیں جو نیل بند، سارم اور ملکال گلی کے قریب واقع ہیں، جو بٹگرام اور مانسہرہ اضلاع کی سرحدی حدود میں آتے ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ مقامی افراد اور ریسکیو 1122 کی ڈیزاسٹر ٹیمیں موقع پر موجود ہیں،ریسکیو 1122 بٹگرام ڈیزاسٹر ٹیم اور مقامی لوگ سرچ اور ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔
ریسکیو 1122 بٹگرام کا سرچ اور ریسکیو آپریشن جاری ہے، تاہم وقفے وقفے سے بارش اور موبائل نیٹ ورک کی تقریباً مکمل بندش کے باعث مواصلاتی رابطے شدید متاثر ہیں، جس سے امدادی سرگرمیوں میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
مانسہرہ
ادھر مانسہرہ کے علاقے بسیاں میں گاڑی سیلابی ریلے میں بہہ گئی، ریسکیو1122 کنٹرول روم کو اطلاع موصول ہوتے ہی غوطہ خور ٹیم فوری طور پر جائے حادثہ پر روانہ ہوئی۔
گاڑی میں 6 افراد سوار تھے جن میں سے 3 کو موقع پر زندہ بچا لیا گیا تاہم 2 افراد 30 سالہ میر اور 25 سالہ اسد جاں بحق ہوگئے جبکہ ایک شخص زخمی ہوا۔
مانسہرہ میں بٹل پولیس اسٹیشن کی حدود میں واقع گاؤں ڈھیری حلیم میں 15 مکانات لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آکر تباہ ہوگئےجس کے نتیجے میں 35 افراد ملبے تلے دب گئے۔

لوئر دیر
دریں اثنا، دیر لوئر کے علاقے میدان سوری پاؤ میں مکان کی چھت گرنے سے بچوں اور خواتین سمیت کئی افراد ملبے تلے دب گئے ، ترجمان ریسکیو 1122 کے مطابق ریسکیو ٹیم شدید بارش، سیلابی ریلوں دشوار گزار اور خراب راستے کے باجود 3 گھنٹے کا راستہ پیدل طے کرتے ہوئے جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔
ریسکیو 1122 اور مقامی لوگوں نے اب تک 7 افراد کو ملبے تلے سے نکالا، جن میں سے 5 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے۔
شانگلہ
ضلع شانگلہ کے ڈپٹی کمشنر کے دفتر سے جاری تفصیلات کے مطابق شدید بارش اور سیلاب کی وجہ سے ضلع میں 23 افراد جاں بحق اور 8 زخمی ہوئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے مطابق سیلاب سے سات گھر، ایک مسجد اور ایک اسکول بھی تباہ ہوا ہے۔
سیلابی ریلے میں تین پل بہہ گئے جب کہ لینڈسلائیڈنگ کی وجہ سے سات شاہراہیں بند ہوگئیں جن میں سے دو کو کلیئر کردیا گیا ہے جبکہ باقی شاہراہوں کی بحالی پر کام جاری ہے۔
سوات
سوات میں بھی طوفانی بارشوں کے باعث دریا اور ندیوں میں طغیانی نے تباہی مچا دی جس کے نتیجے میں خاتون اور بچوں سمیت 13 سے زائد افراد جاں بحق اور تین افراد لاپتہ اور متعدد زخمی ہو گئے۔
سوات کی تحصیل بابوزئی منگلور بیش بنڑ میں آسمانی بجلی گرنے سے بچوں سمیت 8 افراد جاں بحق ہوئے جن میں پانچ کی لاشیں نکال لی گئی اور تین لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔
تحصیل مٹہ میں تین افراد سیلابی ریلے میں بہہ گئے، تحصیل بحرین میں ایک خاتون جاں بحق ہو گئی جبکہ مینگورہ ڈائیو اڈہ کے قریب 4 افراد سیلابی ریلے میں بہہ گئے۔
درجنوں مکانات، اسکول، دکانیں، درجنوں گاڑیاں، متعدد رابطہ پل سیلاب کی نذر ہو گئے، مینگورہ خوڑ میں شدید طغیانی کے باعث بنگلہ دیش محلہ، ملا بابا، مکان باغ، حاجی بابا، لنڈیکس اور دیگر خوڑ کے کنارے واقع علاقوں میں سیکڑوں مکانات مکمل طور پر ملیا میٹ ہو گئے جبکہ مکانات میں سیکڑوں افراد گھروں کی چھتوں پر محصور رہے جنہیں لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ریسکیو کر لیا۔
ڈپٹی کمشنر سوات سلیم جان کے مطابق سیلاب میں کل 52گھر تباہ ہوئے، جبکہ 13 پل بہہ گئے اور 2 پرائمری اسکول بھی تباہ ہوگئے۔
ڈی سی کے مطابق سیلاب سے گبین جبہ روڈ مکمل تباہ ہوگیا جبکہ مالم جبہ روڈ کو بھی شدید نقصان پہنچا، کبل میں دس گاڑیاں تباہ ہوگئیں جبکہ 17 دکانوں کو نقصان پہنچا۔
پاک فوج کا فلڈ ریلیف آپریشن جاری
دریں اثنا، سیلاب سے متاثرہ سوات اور باجوڑ میں پاک فوج کا فلڈ ریلیف آپریشن جاری ہیے۔پاک فوج کی ٹیمیں متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، سیلاب زدہ علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔
باجوڑ میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے لوگوں کو ریسکیو کیا جا رہا ہے جبکہ راشن اور ادویہ کی فراہمی بھی بذریعہ ہیلی کاپٹر کی جا رہی ہے، پاک فوج کی ٹیموں کے آتے ہی پاک فوج زندہ باد کے نعرے بلند ہوگئے۔
پاک فوج کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ تمام سیلاب زدگان کو بحفاظت ریسکیو کرنے اور محفوظ مقامات پر منتقل کرنے تک آپریشن جاری رہے گا۔
وزیراعظم کی این ڈی ایم اےکو فوری خیبرپختونخوا حکومت سے رابطے کی ہدایت
وزیراعظم شہبازشریف نے چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ( این ڈی ایم اے) سے رابطہ کرکے سیلابی صورتحال میں امدادی کارروائیوں میں تیزی کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعظم نے کہا ہے کہ متاثرہ افراد کی مدد، بچاؤ کےلیےتمام وسائل استعمال کیے جائیں، اور خیبر پختونخوا حکومت سے مل کر امدادی کارروائیوں کو آگے بڑھایا جائے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کل سوگ کا اعلان
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے سیلاب سے تباہ کاریوں پر کل صوبے بھر میں سوگ منانے کا اعلان کردیا۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ کل صوبے میں قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔
صوبائی حکومت نے متاثرہ اضلاع کیلئے 50 کروڑ جاری کردیے
پی ڈی ایم اے کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے بارشوں اور فلش فلڈ كے باعث متاثرہ اضلاع كے لیے مجموعی طور پر 50 کروڑ روپے کی امدادی رقم جاری کردی ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق اس رقم میں سے بونیر کو 15 کروڑ ، ضلع باجوڑ، بٹگرام اورمانسہرہ کو10، 10 اورسوات كو 5 كروڑ روپے جاری کیے گئےہیں۔
گورنر خیبر پختونخوا کا بارشوں اور سیلاب سے جانی و مالی نقصان پر رنج و غم کا اظہار
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے باجوڑ، لوئردیر، مانسہرہ، بونیر، سوات میں کلاؤڈ برسٹ کے بعد موسلا دھار بارش اور سیلاب سے جانی و مالی نقصانات پر دلی رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔
گورنرفیصل کریم کنڈی نے جاں بحق ہونے والے درجنوں افراد کے لواحقین سے تعزیت و دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
سرکاری ملازمین کی چھٹیاں منسوخ
خیبرپختونخوا میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر سرکاری ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کرنے کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق سرکاری ملازمین کو ہمہ وقت تیار رہنے کی ہدایت کی گئی اور کسی بھی صورتحال میں چھٹی کے لیے پیشگی اجازت لازمی لینا ہوگا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اس ہدایت کی خلاف ورزی کو سرکاری ملازمین کی غفلت تصور کیا جائے گا۔