پیر , اکتوبر 13 2025

جی ایس ایم اے سمٹ: شزہ فاطمہ کی عدم شرکت پر ٹیلی کام انڈسٹری کے تحفظات

اسلام آباد میں جی ایس ایم اے کے زیر اہتمام ڈیجیٹل نیشنل سمٹ میں وفاقی وزیر شزہ فاطمہ کی عدم شرکت پر ٹیلی کام انڈسٹری نے تحفظات کا اظہار کردیا،

سمٹ میں جولین گورمین ہیڈ آف ایشیا پیسفک جی ایس ایم اے نے کہا کہ پاکستان خطے میں آئی ایم ٹی سپیکٹرم کی سب سے کم الاٹمنٹ رکھنے والا ملک ہے اور اس کا منصوبہ بند 5G ملٹی بینڈ نیلامی تاخیر کا شکار ہے۔

اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں ہونے والی ایک روزہ ڈیجیٹل نیشنل سمٹ میں آئی ٹی انڈسٹری سمیت دیگر نجی شعبہ سے تعلق رکھنے والے اسٹیک ہولڈرز نے وفاقی وزیر آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام شزہ فاطمہ کی عدم شرکت پر تحفظات کا اظہار کیا ہے،

آئی ٹی انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے ایک عہدیدار نے کہا آج اس اہم ایونٹ میں وفاقی وزیر شزہ فاطمہ کی شرکت نہ کرنا بدقسمتی ہے،

سمٹ میں غیر ملکی آئ ٹی ماہرین، چیئرمین پی ٹی اے سمیت دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی،

سمٹ سے چیئرمین پی ٹی اے جنرل (ر) حفیظ الرحمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے تمام شہریوں کو سوشل میڈیا کے ذریعے آگاہی دینی چاہیے،ٹیلی کام سیکٹر اور صارفین ہمارے لئے بہت اہم ہیں،ہر سال پاکستان میں 1200 نئے موبائل ٹاورز لگ رہے ہیں،

فائبر کنیکٹوٹی، رائیٹ آف وے کے حوالے سے کام جاری ہے،براڈ بینڈ کنیکٹوٹی کو بہتر بنایا جارہا ہے،پاکستان کو سات عالمی سب میرین کیبلز کے ساتھ جوڑا گیا ہے،پاکستان کو کچھ مزید نئی سب میرین کیبلز کے ساتھ جوڑا جارہا ہے،ٹیلی کام انڈسٹری کو ٹیلی کام سرٹ کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے،

سمٹ کے دوران جی ایس ایم اے نے ایک نئی رپورٹ شائع کی جس کا عنوان پاکستان کی ڈیجیٹل صلاحیت کا ادراک اصلاحات، اعتماد اور مواقع تھا، اس رپورٹ میں ان پالیسی مواقع کو اجاگر کیا گیا ہے جن کی مدد سے پاکستان ایشیا پیسیفک کے سب سے بڑے موبائل انٹرنیٹ استعمال کے فرق کو کم کر سکتا ہے اور خود کو ایک علاقائی ڈیجیٹل رہنما کے طور پر منوا سکتا ہے،

رپورٹ میں پاکستان کی ڈیجیٹل ترقی کو مزید تیز کرنے میں مدد کے لیے جی ایس ایم اے کی رپورٹ میں ترقی کی رفتار بڑھانے کے لیے پالیسی کے مواقع بیان کیے گئے ہیں، رپورٹ پہلے رپورٹ جامع اسپیکٹرم اصلاحات کا مطالبہ کرتی ہے،

مزید برآں جولین گورمین ہیڈ آف ایشیا پیسفک جی ایس ایم اے نے کہا کہ پاکستان کے پاس ڈیجیٹل طاقت بننے کی صلاحیت، جذبہ اور وژن موجود ہے مگر پالیسی رکاوٹیں اس کی راہ میں حائل ہیں۔ اعلیٰ سپیکٹرم قیمتیں، شعبہ جاتی بھاری ٹیکسز اور ریگولیٹری غیر یقینی صورتحال سرمایہ کاری کو محدود کر رہی ہیں جبکہ پاکستان کو اس وقت سستی اور معیاری کنیکٹیویٹی کی سب سے زیادہ ضرورت ہے،

انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں آئی ایم ٹی سپیکٹرم کی سب سے کم الاٹمنٹ رکھنے والا ملک ہے اور اس کا منصوبہ بند 5G ملٹی بینڈ نیلامی تاخیر کا شکار ہے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

خیبرپختونخوا اسمبلی میں نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب پر سیاسی ہلچل

خیبرپختونخوا اسمبلی میں آج نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے اجلاس طلب کر لیا گیا …