پیر , اکتوبر 13 2025

سیکیورٹی حکام کی اسلام آباد میں سونے کے تاجروں سے ملاقات

سینیئر سیکیورٹی حکام نے پیر کو اسلام آباد میں سونے کے تاجروں سے ملاقات کی تاکہ سونے کی قیمتوں میں قیاس آرائی، بڑھتے نرخوں اور اسمگلنگ کے شبہات پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔

رپورٹ کے مطابق یہ ملاقات بلیک مارکیٹ کرنسی ڈیلرز کے خلاف حالیہ کریک ڈاؤن اور ایک علیحدہ اجلاس کے بعد ہوئی جو ایکسچینج کمپنیوں کے ساتھ منعقد ہوا تھا۔

آل صرافہ جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے صدر قاسم شکارپوری کے مطابق سیکیورٹی حکام نے سونے کی قیمتوں کے غیر شفاف تعین اور قیاس آرائیوں پر تشویش کا اظہار کیا، انہوں نے غیر معمولی بلند قیمتوں پر سوال اٹھاتے ہوئے تاجروں پر زور دیا کہ وہ اس صورتِحال کو درست کریں۔

یہ صورت حال وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے گزشتہ ماہ کراچی میں ایک سونے کے تاجر کے 5 ملازمین کی گرفتاری کے بعد سامنے آئی، جن سے ایک کروڑ 20 لاکھ روپے اور 10،10 تولہ سونے کے 11 عدد بسکٹس برآمد ہوئے، کاروبار کے مالکان موقع سے فرار ہو گئے تھے۔

اسی طرح کا واقعہ تقریباً دو سال قبل بھی پیش آیا تھا جب قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مبینہ بدعنوانی، ذخیرہ اندوزی اور بے قاعدہ لین دین پر 5 جیولرز کو گرفتار کیا تھا، جنہیں بعد ازاں تاجر تنظیموں کی شفافیت اور دستاویزی نظام کی یقین دہانی پر رہا کر دیا گیا تھا۔

قاسم شکارپوری کے مطابق حکام نے سوشل میڈیا، خاص طور پر واٹس ایپ گروپس، کے ذریعے سونے کی قیمتوں پر اثر انداز ہونے کی سرگرمیوں پر بھی تشویش ظاہر کی، حکام نے تاجروں کو ہدایت دی کہ ایسی سرگرمیوں کی حوصلہ شکنی کریں اور روزانہ کی قیمتوں کے شفاف ابلاغ کے لیے تاجروں کی 15 رکنی نیشنل کمیٹی تشکیل دی جائے۔

انہوں نے حکام کو بتایا کہ زیب النسا اسٹریٹ پر واقع کراچی بلین ایکسچینج 3 ستمبر 2024 سے بند ہے تاکہ قیاس آرائی پر مبنی تجارت اور حوالہ ہنڈی کے کاروبار کو روکا جا سکے، تاہم حکام نے باقاعدہ تجارتی سرگرمیوں کی بحالی اور روزانہ دوپہر 2 بجے سونے کی قیمت کا اعلان یقینی بنانے پر زور دیا۔

قاسم شکارپوری نے یقین دہانی کرائی کہ ارکان سے مشاورت کے بعد تجارتی سرگرمیاں دوبارہ شروع کر دی جائیں گی، انہوں نے وضاحت کی کہ ایسوسی ایشن انٹر بینک ڈالر ریٹ کے مطابق روزانہ کی سونے کی قیمت جاری کرتی ہے، اگرچہ سونے کی درآمد کئی سال سے بند ہے، اس کی وجہ سے صارفین کو اوپن مارکیٹ میں اضافی قیمت ادا کرنی پڑتی ہے۔

تاجروں نے دو ایس آر اوز پر بھی اعتراض اٹھایا۔ ان میں سے ایک ایس آر او 760(1)/2024 ہے جو قیمتی دھاتوں اور جواہرات کی درآمد و برآمد سے متعلق ہے جبکہ دوسرا ایس آر او 924 (1)/2020 ہے، جو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے انسداد منی لانڈرنگ قوانین کے تحت جیولرز کو ریگولیٹ کرنے کے لیے جاری کیا تھا۔

قاسم شکارپوری نے مطالبہ کیا کہ ایس آر او 924 کو ختم کیا جائے کیونکہ اس سے شعبے کو مسلسل مشکلات کا سامنا ہے، 2021 میں اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کے تحت جیولرز اور ریئل اسٹیٹ ایجنٹس کی آن لائن انسپکشنز شروع کی گئی تھیں تاکہ نان فنانشل کاروباروں اور پیشوں کی نگرانی کی جا سکے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

لاہور ٹیسٹ کے پہلے روز پاکستان کے 5 وکٹوں پر 313 رنز

شان مسعود، امام الحق کی نصف سنچریاں، رضوان اور سلمان علی آغا کی شراکت نے …