
اداکارہ ہانیہ عامر اور بھارتی پنجابی اداکار و گلوکار دلجیت دوسانجھ کی بھارتی پنجابی فلم ’سردار جی تھری‘ کی شاندار کامیابی کا سلسلہ جاری ہے، فلم پاکستان میں سب سے زیادہ کمائی کرنے والی بھارتی پنجابی فلم بن گئی ہے۔
فلم 27 جون کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں ریلیز ہوئی اور انڈسٹری رپورٹس کے مطابق اب تک پاکستان میں 31 کروڑ روپے سے زائد کا بزنس کر چکی ہے۔
رپورٹس کے مطابق، فلم نے 31 کروڑ روپے کا بزنس کرکے بھارتی پنجابی فلم ’کیری آن جٹا تھری‘ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور یوں یہ پاکستان میں تاریخی ریکارڈ قائم کر چکی ہے۔
دوسری جانب بین الاقوامی سطح پر بھی فلم کی کامیابی کا سلسلہ جاری ہے اور فلم اب تک 60 لاکھ امریکی ڈالرز کما چکی ہے۔
تاہم، 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان سفارتی کشیدگی کے باعث یہ فلم بھارت میں ریلیز نہ ہو سکی۔
یاد رہے کہ فلم کا ٹریلر ریلیز ہوتے ہی بھارت میں تنازع پیدا ہوا، جس کی بنیادی وجہ فلم میں پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر کو کاسٹ کیا جانا تھا۔
بھارت اور پاکستان کے درمیان جاری سیاسی کشیدگی کے تناظر میں، بھارتی سوشل میڈیا کے ایک طبقے نے پاکستانی اداکارہ کو کاسٹ کرنے پر فلم سازوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
بعد ازاں کچھ بھارتی ریاستوں میں فلم کے بائیکاٹ کی مہم شروع ہوئی، جب کہ انتہا پسند سیاسی گروہوں نے سنیما گھروں کے باہر مظاہرے کیے اور مطالبہ کیا کہ فلم کو بھارتی اسٹریمنگ پلیٹ فارمز اور سنیما چینز سے ہٹا دیا جائے۔
قبل ازیں، فلم کے مرکزی اداکار دلجیت دوسانجھ نے بی بی سی ایشین نیٹ ورک سے گفتگو کرتے ہوئے وضاحت کی تھی کہ فلم کو بھارت کے بجائے بیرونِ ملک ریلیز کرنے کا فیصلہ پروڈیوسرز کے مشورے سے کیا گیا، کیونکہ اس پر بھاری سرمایہ کاری کی گئی تھی۔
دلجیت دوسانجھ نے مزید کہا تھا کہ یہ فلم برطانیہ میں اس وقت شوٹ کی گئی تھی جب دونوں ممالک کے تعلقات معمول پر تھے اور پروڈیوسرز نے سرمایہ بچانے اور منافع حاصل کرنے کے لیے اسے بیرونِ ملک ریلیز کرنے کا فیصلہ کیا۔