
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے لیے خیبرپختونخوا کا سیاسی میدان جو کبھی محفوظ قلعہ سمجھا جاتا تھا، اب تیزی سے تنقید اور عوامی ناراضی کا مرکز بنتا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر ہیش ٹیگ #KPK_Rejects_PTI نے ٹاپ ٹرینڈ کی شکل اختیار کر لی ہے، جہاں ہزاروں صارفین نے پی ٹی آئی کی دہائی بھر کی حکمرانی پر سخت سوالات اٹھائے ہیں۔
سوشل میڈیا پوسٹس، سیاسی مبصرین اور حالیہ عوامی سروے سب اس بات کی نشاندہی کر رہے ہیں کہ خیبرپختونخوا کے عوام مہنگائی، بدانتظامی اور بنیادی سہولیات کی شدید کمی سے پریشان ہیں۔
عوامی ردعمل
سوشل میڈیا پر کئی صارفین نے PTI حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا:
“دس سال سے KPK پر حکومت ہے لیکن آج بھی ہسپتال، اسکول اور صاف پانی کا مسئلہ وہی کا وہی ہے۔”
ایک ویڈیو میں خاتون نے کہا:
“گھروں میں گیس نہیں، بجلی نہیں، مہنگائی نے کمر توڑ دی، اور پھر بھی PTI وعدے کرتی ہے؟”
اپوزیشن کی تنقید
خیبرپختونخوا اسمبلی میں حالیہ بجٹ اجلاس کے دوران اپوزیشن نے بجٹ کو مکمل طور پر مسترد کر دیا۔ ان کا مؤقف تھا کہ:
“یہ بجٹ عوام دشمن ہے، نہ ترقیاتی منصوبے ہیں، نہ روزگار۔ صرف قرضے اور دکھاوے کی اسکیمیں ہیں۔”
حالیہ غیر سرکاری سروے کے مطابق
68% عوام نے صحت کے نظام پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
71% نے مہنگائی کو سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا۔
59% نے کہا کہ 10 سالہ حکمرانی کے باوجود کوئی بڑی تبدیلی نظر نہیں آئی۔
پی ٹی آئی کا مؤقف
پی ٹی آئی رہنماؤں نے اس تنقید کو مسترد کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ:
“وفاقی حکومت خیبرپختونخوا کے بجٹ اور فنڈز میں مداخلت کر رہی ہے، اور قبائلی اضلاع کے حقوق کو نظرانداز کر رہی ہے۔”
تجزیہ
سیاسی ماہرین کے مطابق خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی گرفت کمزور ہو رہی ہے۔ 2013 سے 2023 تک PTI نے مسلسل دو بار اقتدار حاصل کیا، لیکن اب عوامی اعتماد میں واضح کمی دیکھی جا رہی ہے۔
ماہرِ سیاسیات ڈاکٹر رضوان احمد کہتے ہیں:
“PTI نے KPK میں توقعات سے کہیں زیادہ وعدے کیے، لیکن نتائج نہ ہونے کے برابر ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ نوجوان اور شہری طبقہ متبادل کی تلاش میں ہے۔”
KPK_Rejects_PTI سوشل میڈیا پر عوامی ناراضی کی عکاسی کر رہا ہے
اپوزیشن نے بجٹ کو ناکام قرار دیا ہے، حکومتی قرضوں اور غیر ترقیاتی اخراجات پر تنقید کی ہے۔
عوامی سروے PTI کے لیے خطرے کی گھنٹی ہیں: صحت، تعلیم، اور گیس جیسی بنیادی سہولیات پر ناکامی نمایاں۔