پیر , دسمبر 1 2025

اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے والے ایف بی آر افسران کونظام میں معافی نہیں

چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) راشد محمود لنگڑیال نے کہا ہے کہ ٹیکس گزاروں کو تنگ کرنے یا پھر نگرانی اور اصلاحات کے نام پر شہریوں کو ہراساں کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے والے ایف بی آر افسران کو اس نظام میں معافی نہیں ملی گی۔

اسلام آباد میں وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے کہا ہے کہ ٹیکس ادا کرنے والا ہر شہری ہمارے لیے اہمیت کا حامل ہے، گزشتہ برسوں کے دوران ایف بی آر میں ادارہ جاتی اصلاحات کی ہیں، جس کا مقصد جوابدہی ، بنیادی ڈھانچے اور آرگنائزیشن کے اندر ایمان داری کے کلچر کو فروغ دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام اور ٹیکس جمع کرنے والوں کے درمیان بے اعتمادی بڑھ رہی ہے، ہمارا مقصد ٹیکس جمع کروانے والوں کو تنگ نہ کرنا ہے، ٹیکس کلیکشن کو بڑھانے کی خاطر افسران کو کسی بھی شہری کو تنگ کرنے سے منع کیا ہے، ہمارا کام نہ تو زیادہ ٹیکس جمع کرنا ہے اور نہ ہی کم۔

راشد محمود لنگڑیال نے مزید کہا کہ ادارے میں موجود جن افسران کی ساکھ خراب ہے انہیں اہم عہدوں سے ہٹانے کے ساتھ ساتھ ان کی ترقی بھی روک دی گئی ہے، افسران کی شہریوں تک بآسانی رسائی کے لیے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔

اس موقع پر وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا کہ حکومتی اقدامات کے باعث مہنگائی میں خاطر خواہ کمی آئی ہے، گزشتہ مالی سال کے دوران خدشات کے برعکس مہنگائی کی شرح 12 فیصد کے بجائے 4.5 فیصد رہی، جون 2025 میں مہنگائی کی شرح صرف 3.2 فیصد ریکارڈ کی گئی جب کہ پالیسی ریٹ بھی 12 سے 11 فیصد پر آگیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ 3 سالہ پروگرام طے کیا گیا جس سے ملک میں استحکام آیا، کچھ لوگوں کو خدشات تھے کہ معیشت سنبھلی نہیں جائے گی لیکن حکومتی اقدامات کے باعث معیشت مستحکم ہوئی، کوئی منی بجٹ بھی نہیں آیا اور ہم نے اپنے اہداف بھی کامیابی کے ساتھ حاصل کیے۔

بلال اظہر کیانی نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کا بنیادی جزو پرائمری سر پلس کا ہدف حاصل کیا، ساتھ ہی ایف بی آر کے ریونیو میں 26 فیصد اضافہ بھی کیا گیا، کرنٹ اکاونٹ سرپلس کو حاصل کیا جب کہ زر مبادلہ کے ذخائر بھی مستحکم ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے ہدایت کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران جو اہداف حاصل کیے، انہیں اب برقرار رکھنا ہے، ایکسپورٹ بڑھانا، پائیدار معیشت کو مزید مستحکم بنانا، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کرنا اہم اہداف ہیں، ہمیں ایسی ترقی کرنی ہے جس سے ہر پاکستانی شہری مستفید ہو۔

بلال اظہر کیانی نے مزید کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے ایک کروڑ خاندانوں کو مالی مدد فراہم کی جا رہی ہے، مالی سال 25-2024 میں اس پروگرام کے لیے فنڈ 460 ارب سے بڑھا کر 592 ارب کیا، رواں مالی سال میں اس فنڈ کو 592 ارب سے بڑھا کر 716 ارب روپے کر دیا گیا۔

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اور پنشنز میں 7 فیصد اضافہ کیا ہے جب کہ تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکسز میں کمی اور بجٹ میں عوام کے لیے ریلیف رکھا گیا ہے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل صبح گیارہ بجے طلب

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل صبح گیارہ بجے طلب کر لیا گیا ہے۔ قومی اسمبلی …