
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ مخصوص نشستوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے سے مایوسی ہوئی، اگر فل کورٹ کیس کی سماعت کرتی تو اعتراض نہ ہوتا جبکہ خیبرپختونخوا حکومت کے خلاف کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہوگی۔
اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ یہ خام خیالی ہے کہ پی ٹی آئی ارکان کسی اور جماعت میں چلے جائیں گے، پی ٹی آئی ارکان نے ماضی میں بھی اربوں روپے کی پیشکش ٹھکرائی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو سپریم کورٹ کے فیصلہ کا معلوم ہوگیا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت کے خلاف کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہوگی، خیبرپختونخوا حکومت دہشتگردی کے مقابلے کے لیے اقدامات کررہی ہے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ انصاف کا حصول آج جتنا مشکل ہے 1996 میں نہیں تھا، پی ٹی آئی سے بغض میں اتنی حدیں پار نہ کریں ، پی ٹی آئی ارکان سنی اتحاد کونسل میں تھے، ہیں اور رہیں گے، مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کے فیصلے سے بہت مایوسی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ امید تھی نوٹیفائی 39 ارکان کے تحت مخصوص نشستیں ہمیں ملیں گی، سپریم کورٹ کے 8 ججوں نے ہماری نشستیں ہمیں دی تھیں ، اگر فل کورٹ کیس کی سماعت کرتی تو ہمیں اعتراض نہ ہوتا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ملک کے 850 حلقوں سے انتخاب لڑا تھا، ہم نے آزاد حیثیت میں منتخب ہو کر سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کی، چیف جسٹس سے اپیل ہے کہ اپنی عدالتوں پر نظر رکھیں ، آئینی بینچ کا حصہ نہ ہونے کے باوجود نگرانی چیف جسٹس کی آئینی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سانحہ سوات پر دلی افسوس ہے ، انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے، این ڈی ایم اے کو ہیلی کاپٹر فراہم کرنا چاہئے۔
اس موقع پر سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل سے باہر نکالا جائے، ہر کسی کا نمبر آئے گا ، کوئی یہ نہ سمجھے کہ ہم بچ گئے۔
سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ دیگر جماعتوں سے رابطے میں جو ارکان ہیں وہ ان کی سیاسی خودکشی ہوگی، بانی پی ٹی آئی سے غداری کرنے والا پارٹی سے نہیں خود سے زیادتی کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ 17 نشستوں والے لوگوں کو اقتدار میں بٹھایا گیا، ملک چلانے کے لیے قرض پر قرض لئے جارہے ہیں ، قرض لینے والے ملک کی خارجہ پالیسی آزاد نہیں ہوسکتی ، وزیر خزانہ کو بس یہ معلوم ہے کہ قرضہ کیسے لیا اور دیا جاتا ہے جبکہ وزیر دفاع کہتے ہیں کاش ہائبرڈ سسٹم 90 کی دہائی میں ہی ہو جاتا، ہمارے وزیر دفاع کو ایسی باتیں کرنا زیب نہیں دیتا۔
ان کا کہنا تھا کہ آئین شکنی کی فہرست بہت طویل ہے، پہلے ہی فیصلے ٹی وی پر ڈسکس ہورہے ہوتے ہیں، گزشتہ روز کے عدالتی فیصلے نے آخری کیل ٹھونک دی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کو ہر طرح سے ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، خیبرپختونخوا اسمبلی میں سینیٹ کا الیکشن ہی نہیں کرایا گیا رجیم چینج کے بعد سے آئین کو مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے ،انتخابی نشان چھینے جانے کے باوجود عوام نے پی ٹی آئی امیدواروں کو ووٹ دیا۔
اسلام آباد میں سماء سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے سوات واقعے پر اظہار افسوس کیا اور کہا کہ متاثرہ خاندانوں کے ساتھ دلی تعزیت کی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کا واحد ہیلی کاپٹر وزیراعلیٰ کے زیر استعمال نہیں بلکہ اسے بطور ایئر ایمبولینس استعمال کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایسی طوفانی صورتحال میں شاید ہیلی کاپٹر نہیں اڑایا جا سکتا، البتہ لوگوں کی جانیں بچانے کیلئے متبادل کوششیں ضرور ہونی چاہیے تھیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کوہستان میں بھی لوگوں کو نہیں بچایا جا سکا تھا، ہمیں سبق سیکھنا چاہیے کہ آئندہ ایسے واقعات نہ ہوں۔