google.com, pub-3199947851844297, DIRECT, f08c47fec0942fa0 شوگر کارٹیل پر 44 ارب روپے جرمانہ: اپیلٹ ٹربیونل نے مقدمہ دوبارہ سماعت کے لیے واپس بھجوا دیا - UrduLead
جمعہ , مئی 23 2025

شوگر کارٹیل پر 44 ارب روپے جرمانہ: اپیلٹ ٹربیونل نے مقدمہ دوبارہ سماعت کے لیے واپس بھجوا دیا

کمپٹیشن اپیلیٹ ٹربیونل نے پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن اور اس کی رکن ملوں کی جانب سے 44 ارب روپے کے جرمانے کے خلاف دائر اپیلوں پر فیصلہ سناتے ہوئے مقدمہ دوبارہ سماعت کے لیے کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان کو واپس بھجوا دیا ہے۔

واضح رہے کہ 2021 میں کمپٹیشن کمشین نے شوگر ملز ایسوسی ائیشن اور شوگر ملوں پر کارٹل بنانے ، چینی کی قیمتوں کو فکس کرنے اور مختلف حربوں سے مارکیٹ کو خراب کرنے پر 44 ارب روپے جرمانہ عائد کیا تھا۔ شوگر ایوسوئیشن اور اس کی ممبر ملوں نے اس فیصلے کو ٹربیونل میں چیلنچ کر رکھا تھا۔

اپنے مختصر حکم میں، ٹربیونل نے ہدایت کی ہے کہ یہ مقدمہ دوبارہ کمپٹیشن کمیشن کے چیئرمین یا کسی ایسے رکن کی سربراہی میں سنا جائے جو کہ پہلے ان سماعتوں میں شامل نہ رہے ہوں ۔ ٹربیونل نے کمیشن کو دوبارہ سماعت مکمل کر کے 90 دن میں فیصؒہ جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔

واضح رہے کہ 2021 میں کمپٹیشن کمیشن کے چار رکنی بینچ نے چینی کی قیمتوں میں اضافہ پر کارروائی اور انکوائری کے بعد فیصلہ جاری کیا گیا تھا۔ کمپٹیشن کمیشن کا چار رکنی بنچ کی رائے دو دو میں تقسیم تھی۔ اس وقت کی چیئرپرسن راحت کونین اور ممبر مجتبی لودھی نے جرمانہ عائد کرنے کی حمایت کی، جبکہ دیگر دو اراکین ، جن میں شائستہ لودھی اور بشری ناز صاحبہ نے اختلافی رائے دی تھی۔

فیصلہ میں تعطل ختم کرنے کے لیے ، اُس وقت کی چیئرپرسن راحت کونین نےکمپٹیشن ایکٹ کے سیکشن 24 کی ذیلی شق 5 کے تحت اپنا کاسٹنگ ووٹ استعمال کرتے ہوئے فیصلے کو اکثریتی رائے میں تبدیل کر دیا تھا، جس کے نتیجے میں شوگر ملز ایسوی ائیشن اور 72 شوگز ملز پر مجموعی طور پر 44 ارب روپے کا جرمانہ عائد ہوا تھا۔

تاہم، شوگز ملز ایسوسی ائیشن اور شوگز ملز نے اپنی اپیلوں میں چئیرپرسن کے کاسٹنگ ووٹ کی قانونی حیثیت کو چیلنج کیا تھا ۔ ٹربیونل نے فیصلہ دیتے ہوئے قرار دیا ہے کہ کمپٹیشن کمیشن کے چیئرپرسن کو قانون کے تحت عدالتی نوعیت یا جوڈیشل پراسیڈنگ میں کاسٹنگ ووٹ استعمال کرنے کا اختیار حاصل نہیں۔ چنانچہ، ٹربیونل نے چیئرپرسن کے کاسٹنگ ووٹ کو کالعدم قرار دے دیا گیا ہے۔ کاسٹنگ دوٹ کالعدم ہونے کے بعد، کمیشن کا فیصلہ اب دوبارہ دو ، دو کے ساتھ برابر ہو گیا ہے۔

لہذا، ٹربیونل نے فیصلہ میں چئیرمین کمپٹیشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس کیس کی دوبارہ سماعت کر کے اپنا فیصلہ دیں جو کہ اس مقدمے کا حتمی نتیجہ نکانے میں معاون ہو گا ۔

وفاقی حکومت کی جانب سے نئے چیئرمین کی تقرری کے بعد ٹربیونل کو مکمل طور پر فعال کر دیا گیا ہے، جس کے بعد کئی عرصے سے التوا کا شکار اپیلوں کی سماعت کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

بٹ کوائن کی قدر ایک لاکھ 11 ہزار ڈالر سے بھی تجاوز

کرپٹو کرنسی دنیا میں ایک بار پھر ہلچل دیکھی جا رہی ہے، دنیا کی سب …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے