
سینٹر ل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) نے 249 ارب روپے مالیت کے 10 ترقیاتی منصوبے منظور کر لیے جبکہ 6 بڑے منصوبے ایکنک کو حتمی منظوری کے لیے بھجوا دیے گئے۔
اسلام آباد سیف سٹی توسیعی منصوبہ 7.5 ارب روپے میں منظور کر لیا گیا، نئے سیف سٹی منصوبے میں 3655 اضافی کیمرے لگائے جائیں گے جبکہ 28 پولیس اسٹیشنز کو نگرانی نیٹ ورک سے جوڑا جائے گا۔
نیشنل سینٹر فار کوانٹم کمپیوٹنگ 3.3 ارب روپے میں منظور کیا گیا۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ٹیکنالوجی خود مختاری کے لیے کوانٹم کمپیوٹنگ ضروری ہے۔
اعلیٰ تعلیم کی ترقی کا منصوبہ 21.1 ارب روپے کے ساتھ ای سی این ای سی کو بھجوا دیا گیا۔
سرگودھا خوشاب میانوالی روڈ کی دو رویہ تعمیر کے منصوبے کی لاگت 11.8 ارب روپے ہے جبکہ گوجرانوالہ تا کوٹ سرور روڈ دو رویہ منصوبہ 13.2 ارب روپے کا ہے،
نیا لاہور کنٹرولڈ ایکسس کوری ڈور منصوبہ 10.8 ارب روپے کا ای سی این ای سی کو بھیجا گیا ہے۔
اس کے علاوہ پاکستان ریلوے کے ٹریک مشینوں کی بحالی کا منصوبہ 5.3 ارب میں منظور ہوگیا۔
نیشنل ہائی وے این5 کی 6 لین میں توسیع کا منصوبہ 155 ارب روپے میں ای سی این ای سی کو بھیجا گیا جبکہ چشتیاں تا چک 46/3R سڑک کی دو رویہ تعمیر کا منصوبہ 14.8 ارب روپے میں مکمل ہوگا۔
پنجاب کلین ایئر پروگرام 5.7 ارب روپے میں منظور کر لیا گیا جس میں الیکٹرک گاڑیوں کی ترغیب دی جائے گی۔