google.com, pub-3199947851844297, DIRECT, f08c47fec0942fa0 سندھ طاس معاہدے کی معطلی انسانیت کیخلاف جرم ہے - UrduLead
منگل , مئی 6 2025

سندھ طاس معاہدے کی معطلی انسانیت کیخلاف جرم ہے

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی انسانیت کیخلاف جرم ہے، پاکستان دہشت گردی برآمد نہیں کررہا بلکہ خود دہشت گردی کا شکار ہے، بھارتی حکومت غیرذمہ داری کا مظاہرہ کررہی ہے، پاکستان قومی نے ڈر کر جینا نہیں سیکھا۔

قومی اسمبلی میں پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارتی جارحیت کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد مقتولین کا خون جمنے سے قبل ہی بھارت نے پاکستان پر الزام تراشی شروع کردی، سرحدیں بند کردیں اور نتائج سے دھمکانا شروع کردیا۔

انہوں نے کہاکہ میں پاکستان عوام اور دنیا کو بتانا چاہتا ہوں کہ پاکستان کا اس جرم میں کوئی ہاتھ نہیں ہے، ہم دہشت گردی برآمد نہیں کررہے بلکہ ہم خود دہشت گردی کا شکار ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ دہشت گردی صرف جسموں پر حملے کا نام نہیں ہے، یہ سچ، امن اور تہذیب پر حملہ ہے، دہشت گردی کسی مارکیٹ میں بم دھماکے یا فائرنگ کرنے کا نام نہیں ہے، بڑھتی ناانصافی پر عالمی خاموشی دہشت گردی ہے، مظلوم کی گردن کو بوٹوں سے دبانے کا نام دہشت گردی ہے، بلڈوزر کے ذریعے گھر کو تاریکی میں بدلنا دہشت گردی ہے، دہشتگردی وہ کرفیو ہے گھنٹوں نہیں بلکہ دہائیوں پر محیط ہے۔

انہوں نے کہاکہ بھارت دہشتگردی کے خلاف لڑنے کا دعویدار ہے مگر ہم پوچھتے ہیں کہ آپ دہشت گردی سے کیسے لڑ رہے ہیں جب آپ خود کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کے مرتکب ہو، جب آپ مقبوضہ وادی میں خود روزانہ قانون توڑ رہے ہوں تو پھر قانون کی بات کرنا آپ کو زیب نہیں دیتا۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے بھارتی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا کہ جب آپ کے ہاتھ کشمیری ماؤں کے آنسوؤں، بچوں کی چیخوں اور بے جان مردوں کی خاموشی سے آلودہ ہوں تو آپ اخلاقی برتری کی بات نہیں کرسکتے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان بیرونی حمایت یافتہ، نظریاتی اور انتہائی بے رحمانی دہشت گردی سے متاثر ہے، ہمیں نے اپنے فوجی جوانوں اور اسکولوں کے بچوں کو دفنایا ہے، ہم رستے زخموں کے ساتھ تنہا کھڑے تھے اور دنیا نے ہمیں بھلا دیا تھا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ میں بھارت اور دنیا کو بتانا چاہتا ہوں کہ دہشت گردی کو صرف ٹینکوں سے شکست نہیں دی جاسکتی، اسے صرف انصاف سے ہی شکست دی جاسکتی ہے، دہشت گردی کی جڑیں گولیوں سے ختم نہیں کی جاسکتیں، اسے امید کے ذریعے ہی غیر مسلح کیا جاسکتا ہے، قوموں کو خواب دکھا دہشت گردی ختم نہیں کی جاسکتی بلکہ دہشت گردی سے پیدا ہونے والے تحفظات کو دور کرکے اسے ختم کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے بھارتی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کشمیر میں تشدد کا خاتمہ چاہتے ہیں تو لوگوں کو بات کرنے کا موقع دیں، انہیں سزائیں دینے کے بجائے رائے دہی کا حق دیں، انہیں مسمار نہ کریں مستحکم کریں، الحاق کے بجائے انہیں خودمختاری دیں، امن کا یہی ایک راستہ ہے، کوئی جھوٹ، کوئی گولی، کوئی پابندی سچ کو دبا نہیں سکتی، کشمیر بھارت کا خطہ نہیں ہے بلکہ ایک توڑا ہوا وعدہ ہے، ایک رستا ہوا زخم ہے اور لوگ منتظر ہے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ بھارت چاہتا ہے کہ وہ پاکستان کے 20 کروڑ عوام کو ان دہشت گردوں کے فعل کا ذمے دار ٹھہرائے جن کے وہ اب تک نام بھی نہیں جانتا، جبکہ بھارت کو اب بھی کلبھوشن یادو کا جواب دینا ہے جس کا نام اور عہدہ بھارتی مسلح افواج کے ریکارڈ کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کا پاکستان کو دہشت گردی کا مورد الزام ٹھہرانا ایک کہانی ہے جو تاریخ سے تعلق رکھتی ہے مگر زمینی حقائق سے نہیں ، جوکہ خیالات پر مبنی ہے اور حقیقت سے جس کا کوئی تعلق نہیں، بھارت جنوبی ایشیا کا مکاری سے رونے والا بچہ بن چکا ہے۔

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ پاکستان ثابت کرچکا ہے کہ بھارت دہشت گردی میں ملوث ہے، وہ صرف پراکسیز ہی نہیں بلکہ اپنی مسلح افواج کے ذریعے بھی دہشتگردی میں ملوث ہے، صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ بھارت کے ہاتھ سری لنکا، کینیڈا اور دیگر ممالک کے شہریوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، بھارت کو اپنی خارجہ پالیسی کا بطور آلہ استعمال روکنا ہوگا۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے مزید کہا کہ خطے کو دہشت گردی سے پاک کرنے کے لیے پاکستان اور بھارت کو مل کر کام کرنا ہوگا ورنہ ہماری آئندہ نسلیں بھی اس لعنت کو بھگتیں گی۔

بلاول بھٹو نے سوال کیا کہ وزیراعظم شہباز شریف بھارت کو شفاف تحقیقات کی پیشکش کرچکے ہیں تو دہشت گردی کا ’حقیقی متاثرہ‘ ملک احتساب سے کیوں شرما رہا ہے؟ اسے خدشہ ہے کہ اس کے نتیجے میں دنیا جان جائے گی کہ کشمیر میں ہونے والی قتل و غارت کا اصل ملزم اسلام آباد کے بجائے نئی دلی پر آئے گا۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے مزید کہاکہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پاکستان کو سزا نہیں بلکہ انسانیت کے خلاف جرم ہے، یہ پانی کو سیاست کی نذر کرنا ہے، یہ قدرت کے خلاف جرم ہے، یہ کیسا پاگل پن ہے کہ آپ کروڑوں انسانوں کی خوراک اور ذریعہ معاش کے خلاف دھمکیاں دے رہے ہیں، وہ بھی اس جرم پر جو آپ کی اپنی سرحدات کے اندر ہوا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں نہیں بھولنا چاہیے کہ دریاؤں کے ساتھ کیا بہتا ہے، دریائے سندھ صرف ایک دریا نہیں ہے بلکہ یہ ہماری تہذیب کا گہوارہ ہے، دلی کے نمودار ہونے، سلطنتوں کے قیام اور سرحدیں کی لکیریں کھنچنے سے پہلے موئنجو دڑو اور ہڑپہ موجود تھے، دونوں ملکوں کے عوام انڈس ویلی سویلائزیشن سے تعلق رکھتے ہیں، انسانی ترقی کی پہلی جھلک یہیں سے ملتی ہے، اسی تہذیب نے شہری منصوبہ بندی، آبپاشی، زراعت، تجارت اور مواصلات کو جنم دیا، یہ تہذیب تقسیم نہیں کرتی یہ متحد کرتی ہے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے مزید کہا کہ دریائے سندھ صرف ہماری زمینوں ہی نہیں ہماری رگوں میں دوڑتا ہے، اب بھارت نے اس دریا کو روکنے کی دھمکی دی ہے، یہ دریا بھارت حکم کا پابند نہیں ہے بلکہ یہ قدرت کا پابند ہے، ٰیہ امن کا داعی ہے، یہ اس تمام انسانیت کا ہے جو اس سے مستفیذ ہورہی ہیں۔

بلاول بھٹو نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ پاکستان اس دریا کا دفاع کرے گا صرف اپنے لیے نہیں بلکہ اس تہذیب کی یاد میں جو اس تلخی سے بہت زیادہ قدیم ہے، اس دریا کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا ہمارے مشترکہ ماضی کے ساتھ غداری ہے، تم دریا کا رخ موڑ سکتے ہو مگر ہمارے ارادے کو خشک نہیں کرسکتے، دریائے سندھ میں بہنے والے ہر قطرے پر ہمارے کسانوں کی ہمت درج ہے، ہمارے محنت کشوں کا پسینہ شامل ہے اور اللہ کا فضل شامل ہے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ کوئی اس غلطی فہمی میں نہ رہے کہ برداشت ہماری کمزوری ہے، پاکستانی مسلح افواج ہم وقت چوکس، پرعزم اور تیار ہیں، ہمارے آسمان محفوظ ہیں، ہماری سرحدیں مضبوط اور ہماری قوم کراچی تا خیبر اور لاہور تا لاڑکانہ متحد ہے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

شاہ رخ خان کا میٹ گالا 2025 میں ڈیبیو لُک

بالی ووڈ کے سپر اسٹار شاہ رخ خان نے میٹ گالا 2025 میں پہلی بار …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے