google.com, pub-3199947851844297, DIRECT, f08c47fec0942fa0 سولر پینل کی درآمد میں ملوث اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کرنے والی کمیٹی نے تحقیقات کیلئے مزید وقت مانگ لیا - UrduLead
بدھ , اپریل 23 2025

سولر پینل کی درآمد میں ملوث اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کرنے والی کمیٹی نے تحقیقات کیلئے مزید وقت مانگ لیا

پراپرٹی کی خریداری پر فائلر کے لیے عائد 3 فیصد ایف ای ڈی ختم

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں سولر پینل درآمد کی آڑ میں اربوں روپے کی منی لانڈرنگ پر قائم ذیلی کمیٹی نے مزید وقت مانگ لیا۔

پیپلز پارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا ،اس دوران منی لانڈرنگ معاملے پر قائم ذیلی کمیٹی نے مزید وقت مانگ لیا ہے ۔

سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ کمیٹی کو 2 ماہ سے زیادہ وقت نہیں دے سکتے، اس پر چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ اس کمیٹی کو دوبارہ تشکیل دیکر ایک ماہ کا مزید وقت دے دیا جائے۔

ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے چیئرمین ایف بی آر کی بات کی تائید کی اور کہا کہ بہتر یہی ہے کہ کمیٹی دوبارہ تشکیل دے کر مزید وقت دے دیا جائے۔

سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ہم ذیلی کمیٹی کی رپورٹ آپ کو دے دیتے ہیں اور آپ اس پر اپنی سفارشات دے دیں ، کمیٹی آپ کی سفارشات کے بعد رپورٹ پر اپنا فیصلہ کرے گی۔

واضح رہے کہ ایف بی آر حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا تھا کہ کمپنیوں نے شمسی توانائی کے آلات کی درآمد کے لیے تقریبا 106 ارب روپے منتقل کیے ، تحقیقات کے دوران 69 ارب روپے کی اوور انوائسنگ کا انکشاف ہوا۔

مجموعی طور پر ایف بی آر نے شمسی توانائی کی درآمدات کے اسکینڈل میں ملوث 80 مشکوک کمپنیوں کی نشاندہی کی ہے، ان میں سے 63 کمپنیاں، جن کے 69 ارب روپے کی لین دین تھی، اوور انوائسنگ کے الزامات میں سامنے آئیں۔

ایف بی آر نے ملوث کمپنیوں کے خلاف 13 ایف آئی آرز درج کی ہیں۔ مزید پوچھ گچھ میں انکشاف ہوا کہ برائٹ اسٹار، مون لائٹ، اسد اللہ انٹرپرائزز اور اسمارٹ امپورٹس جیسی کئی کمپنیاں اوور انوائسنگ میں ملوث تھیں۔

ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے کمیٹی کو بتایاکہ وفاقی حکومت پاور سیکٹر کے گردشی قرض کو ختم کرنے کیلیے بینکوں سے 1 ہزار 275 ارب قرض لینے کی بات کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اس میں سے 658 ارب روپے پاور سیکٹر کے قرض ادائیگی کے لیے استعمال کریگی، جبکہ 400 ارب روپے سکوک بانڈ اور باقی رقم دیگر قرض ادائیگی کیلیے استعمال ہو گی۔

ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نیکمیٹی کو بتایا کہ حکومت دیگر ضروریات کیلیے مزید 670 ارب روپے کا قرض لے گی، جس کیلیے فریقین میں مذاکرات حتمی مراحل میں ہیں۔

اس پر شبلی فراز نے کہا کہ حکومت گردشی قرض ختم کرنے کیلیے قرض لے گی، یہ قرض کتنی مدت کیلیے ہوگا؟ پہلے قرض پر سود حکومت ادا کرتی تھی، اب سود عوام ادا کریں گے۔

اس پر کمیٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ حکومت صرف گردشی قرض کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کر رہی ہے۔

فنانس کمیٹی کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے کہا کہ وزیراعظم نے ایف ای ڈی ختم کرنے کی منظوری دے دی ہے ، پراپرٹی کی خریداری کی حد مقرر نہیں کی گئی۔

راشد محمود لنگڑیال نے کہا کہ ایف ای ڈی کے خاتمے کے لیے سمری ارسال کردی، پراپرٹی کی خریداری پر فائلر کے لیے عائد 3 فیصد ایف ای ڈی ختم ہوگی۔

چیئرمین ایف بی آر کا مزید کہنا تھا کہ پراپرٹی کی خریداری پر لیٹ فائلر کے لیے 5 فیصد ایف ای ڈی ختم ہوگی جبکہ نان فائلر پر عائد 7 فیصد ایف ای ڈی ختم ہو جائے گی۔

About Aftab Ahmed

Check Also

حکومت اراکین اسمبلی کی تنخواہ بڑھا سکتی ہے لیکن کاشتکار کے لیے فصل کی قیمت نہیں بڑھا سکتی

پاکستان کسان اتحاد کے چیئرمین خالد حسین کھوکھر نے آئندہ سال اگلے سال گندم کی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے