google.com, pub-3199947851844297, DIRECT, f08c47fec0942fa0 عمران خان کی رہائی قانون اور آئین کے مطابق ہوگی - UrduLead
ہفتہ , اپریل 19 2025

عمران خان کی رہائی قانون اور آئین کے مطابق ہوگی

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ عمران خان نے کسی کو مذاکرات کا اختیار نہیں دیا، یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ مذاکرات ہورہے ہیں، عمران خان کی رہائی قانون اور آئین کے مطابق ہوگی۔

راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ڈیل نہیں کرنا چاہتے، عمران خان نے کہا ہے کہ ان کی رہائی قانون اور آئین کے مطابق ہوگی، عمران خان نے کسی کو مذاکرات کا اختیار نہیں دیا، یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ مذاکرات ہورہے ہیں۔

مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین کی عمران خان سے ملاقات تک مائنز اینڈ منرلز ایکٹ پر کوئی بات نہیں ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج عمران خان نے پارٹی کے لیے سخت ہدایات دی ہیں کہ پارٹی لیڈران، ورکر یا عہدیدار ایک دوسرے کے خلاف میڈیا میں یا عوامی سطح پر کوئی بیان نہیں دیں گے۔

بیرسٹرگوہر نے کہا کہ عمران خان نے اتحاد کے حوالے سے کہا ہے کہ اس سلسلے میں کوششیں تیز کی جائیں اور ممکنہ اتحادیوں سے بات چیت کو تیز کیا جائے، اس کے علاوہ احتجاج سمیت تمام آپشن ہمارے سامنے کھلے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ایک مختصر ایجنڈے پر سب اکٹھے ہوں کہ قانون کی بالادستی ہو، الیکشن چوری نہ ہو، عدلیہ آزاد ہو، اس پر ہم حزب اختلاف کی تمام سیاسی جماعتوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ ہمارا ساتھ دیں، اور ہم اس کے لیے تحریک چلائیں تاکہ پاکستان میں حقیقی جمہوریت آئے۔

بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ عمران خان کی بہنوں اور ان کی فیملی کو آج ان سے نہیں ملنے دیا گیا جس کی ہم مذمت کرتے ہیں، یہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے، پچھلی بار بھی فیملی کی ان سے ملاقات نہیں کرائی گئی تھی، اس کے لیے ہم پٹیشن اور توہین عدالت کی درخواست بھی دائر کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ البتہ بشری بی بی کی فیملی کو ملاقات کی اجازت دی گئی ہے، اس طرح فیملی میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

افغانوں کی جبری بے دخلی کے حوالے سے انہوں نےکہا کہ صوبائی اسمبلی ایک قرارداد منظور کرکے وفاقی حکومت سے درخواست کرے کہ افغانوں کی واپسی کی مدت میں توسیع کی جائے، اور صوبائی حکومت کو بھی ٹائم فریم دیا جائے کہ اگر وہ اس مسئلے پر افغانستان کی حکومت سے بات کرنا چاہے تو کرسکے۔

بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ اسی طرح عمران خان نے کہا ہے کہ ہم صوبائی اسمبلی سے ایک قرارداد منظور کرائیں گے اور اس کی بنیاد پر پشاور ہائی کورٹ سے درخواست کریں گے کہ ہماری دائرکردہ پٹیشنوں کا جلد سے جلد فیصلہ ہونا چاہیے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

گردشی قرض سے چھٹکارے کےلیے بینکوں کا کنسورشیم حکومت کو قرض دینے پر تیار

بجلی کے شعبے کے گردشی قرض سے چھٹکارے کےلیے 15 بینکوں کا کنسورشیم حکومت کو  …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے