google.com, pub-3199947851844297, DIRECT, f08c47fec0942fa0 سی ایس ایس کے امتحانات کی تاریخوں پرطلبہ کااحتجاج - UrduLead
ہفتہ , اپریل 19 2025

سی ایس ایس کے امتحانات کی تاریخوں پرطلبہ کااحتجاج

نتائج کےاعلان تک امتحانات ملتوی کرنےکا مطالبہ

سی ایس ایس 2025 کے امتحانات کی تاریخوں پرطلبہ نے شدید احتجاج کرتے ہوئے نتائج کےاعلان تک امتحانات ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعدد امیدواروں نے فیڈرل پبلک سروس کمیشن کو سی ایس ایس 2025 کے امتحان کو ملتوی کرنے کی باضابطہ درخواست ای میل اور ہارڈ کاپی کے ذریعے دی ہے۔

ملک بھرسے سی ایس ایس کے امتحانات 2025ء میں حصہ لینے والے طلباء وطالبات میں خطیب خان اورمحمود خان رودھوالو اور دیگر نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سی ایس ایس کے امتحانات 2024 ء کے نتائج کا اعلان کیے بغیر 2025 ءکے امتحانات کے انعقاد کے حوالے سے خدشات اور نتائج کے اعلان تک امتحانات مؤخر کرنے پرشدید تحفظات ہیں۔

طلبہ و طالبات نے کہا کہ طلبہ کو تیاری کے لیے محدود وقت دیا جاتا ہے، متعدد وفاقی سطح کے امتحانات مختلف وجوہات کی بنا پر ملتوی کیے گئے ہیں،

سی ایس ایس 2025 کے لیے ایم پی ٹی 41 دن تک تاخیر کا شکار رہا، جس کی وجہ سے طلبہ کی تحریری امتحان کی تیاری شدید متاثر ہوئی۔

طلبہ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ماضی کے سی ایس ایس امتحانات کے نتائج کسی امیدوار کی تیاری کی حکمت عملی اور مستقبل کی کوششوں میں بہتری کے لیے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اسی وجہ سے، ایف پی ایس سی عام طور پر نتائج کا اعلان اکتوبر کے مہینے میں کرتا رہا ہے،

29 اور 30 سال کے امیدوار سی ایس ایس 2026 کے امتحان میں بیٹھنے کے اہل نہیں ہیں کیونکہ ان کی عمر انہیں اگلے سال کے امتحان کا انتظار کرنے کی اجازت نہیں دیتی، لہٰذا، ان کے لیے سی ایس ایس 2024 کے نتائج کے اعلان سے پہلے امتحان میں بیٹھنا مناسب نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ سی ایس ایس 2025 کے لیے ایم پی ٹی 41 دن تک تاخیر کا شکار رہا، جس کی وجہ سے طلبہ کی تحریری امتحان کی تیاری شدید متاثر ہوئی۔

اسی دوران، طلبہ ایم پی ٹی کی تیاری میں مصروف رہے، جس کے نتیجے میں انہیں تحریری امتحان کی تیاری کے لیے تقریباًڈیڑھ ماہ کا وقت ملا،مکمل تیاری کے باوجود اس سال کا ایم پی ٹی پچھلے سالوں کے مقابلے میں غیرمعمولی طور پر مشکل تھا۔ نتیجتاًدس ہزارسے زائد امیدوار ناکام ہوگئے جو اس کے بڑھتے ہوئے مشکل معیار کو ظاہر کرتا ہے۔

طلبہ کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی اے، بلوچستان اور سندھ جیسے پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے امیدوار تعلیمی عدم مساوات کا سامنا کرتے ہیں، وہ پہلے ایم پی ٹی کی تیاری کرتے ہیں، اور کامیابی کے بعد حتمی تحریری امتحان کی تیاری میں لگ جاتے ہیں۔

اکثر طلبہ ایم پی ٹی پاس کرنے میں مشکلات کا شکار ہوتے ہیں، اور ماضی کے ایف پی ایس سی کے ریکارڈز سے پتہ چلتا ہے کہ ان علاقوں کے لیے مختص نشستیں خالی رہ جاتی ہیں کیونکہ طلبہ کو تیاری کے لیے محدود وقت دیا جاتا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سیکڑوں طلبہ کو ایم پی ٹی کے نتائج 6 جنوری تک موصول ہوئے کیونکہ ان کے نتائج روک دئیے گئے تھےجس سے طلبہ ذہنی دباؤ کا شکار ہوئے اور امتحان کی مناسب تیاری نہ کر سکے،

ایف پی ایس سی نے بارہا اپنا شیڈول تبدیل کیا، جیسے کہ سی ایس ایس 2025 کے ایم پی ٹی میں تاخیر، سی ایس ایس 2023 کے خصوصی امتحان میں تین بار تاخیر اور اسے اکتوبر 2023 میں منعقد کرنا، سی ایس ایس 2022 کے امتحان میں تاخیر اور اسے مئی 2022 میں منعقد کرنا کیونکہ ایم پی ٹی متعارف کرایا گیا تھا۔

طلبہ کا کہنا ہے کہ متعدد امیدواروں نے فیڈرل پبلک سروس کمیشن (ایف پی ایس سی) کو سی ایس ایس 2025 کے امتحان کو ملتوی کرنے کی باضابطہ درخواست ای میل اور ہارڈ کاپی کے ذریعے دی ہے۔

2009 میں سیاسی عدم استحکام اور ہائی کورٹ کی ہدایات کی وجہ سے تاخیر اس طرح کے اقدامات امیدواروں کے لیے غیر یقینی صورتحال اور مشکلات پیدا کرتے ہیں، بہت سے امیدوار ناقص شیڈولنگ اور بدانتظامی کی وجہ سے اس سال اپنی ایک کوشش ضائع کر سکتے ہیں، کیونکہ انہیں مناسب تیاری کا وقت نہیں ملے گا۔

About Aftab Ahmed

Check Also

آج ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہنے کا امکان

آج ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک جبکہ جنوبی علاقوں میں شدیدگرم …