اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ اپوزیشن اور حکومت کو ایک ٹیبل پر لانا میرا کام ہے، سب کی خواہش ہے کہ ڈائیلاگ ہونا چاہیے، اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنے کی خواہش ہے۔
اسلام آباد میں اٹھارویں اسپیکر کانفرنس کے شرکا کی مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ تمام اسپیکرز، چیئرمین سینیٹ کا شکریہ ادا کرتا ہوں، تمام شرکا نے کانفرنس میں آئین و قانون کی بالادستی پر بات چیت کی ہے، سب کی خواہش ہے کہ ڈائیلاگ ہونا چاہیے،اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنے کی خواہش ہے۔
ایاز صادق نے کہاکہ اسپیکرز کانفرنس میں پارلیمان کی بالادستی کا اعادہ کیا گیا، طے پایا ہے کہ تمام اسمبلیوں میں قواعد وضوابط یکساں ہوں، اسپیکر ایوان کے تقدس کا محافظ ہوتا ہے، تمام اراکان کو ساتھ لے کر چلنا اسپیکر کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلی ایک نئی وبا ہے، اس پر توجہ مرکوز کرنا چاہتے ہیں، سارے صوبے مل کر ایوان میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر بحث و مباحثہ کریں۔
ایاز صادق نے مزید کہا کہ اسپیکر کو غیر جانبدار کردار ادا کرنا چاہیے، ملک کے مفاد کی خاطر سب کو ساتھ بٹھانا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا فیصلہ کرنے کا کہا تھا، آخری وارننگ دی ہے، نہیں کریں گے تو کمیٹی اجلاس ریکوزیشن کروں گا، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو فعال کرنا ضروری ہے، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے کھربوں روپے کی ریکوری کی۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ساری اسمبلیوں میں رولز، پروسیجر ایک جیسے ہونے چاہیے، جب ضرورت پڑے گی تو اسپیکرز پروڈکشن آرڈر جاری کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ صوبوں نے مل کر آنے والے دنوں کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی بنانے کا فیصلہ کیا ہے،انسداد دہشت گردی کے لیے مل کر کام کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی اسمبلیوں نے فیصلہ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے مسئلہ کو اجاگر کریں گے، کانفرنس میں فلسطین میں نہتے لوگوں کے قتل و غارت پر بھی بات چیت کی ہے، وہاں فوری طور پر سیز فائر ہونا چاہیے۔
ایاز صادق نے کہاکہ مارچ تک امید ہے قومی اسمبلی میں آئ ٹی اسٹرکچر مکمل ہو جائے گا، اگلی اسپیکر کانفرنس آزاد کشمیر میں کریں گے، پارلیمنٹ کو بہتر سے بہتر بنانے پر کام کرنے کا عزم کیا ہے،ہم نیک نیتی سے کرادار ادا کرنا چاہتے ہیں۔