حکومت نے ٹیکس نہ دینے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کے لیے ٹیکس قوانین ترمیمی بل2024 قومی اسمبلی میں پیش کردیا جس کے مطابق نان فائلر بینک اکاؤنٹ نہیں کھول سکیں گے اور مقرر کردہ حد سے زیادہ پیسے اکاؤنٹ سے نہیں نکال سکیں گے۔ بل کو ’ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024‘ کا نام دیا گیا ہے۔
ٹیکس قوانین ترمیمی بل2024 کا مقصد ٹیکس قوانین پر عمل داری اور آمدنی کے حساب سے ٹیکس ادا کرنے کو یقینی بنانا ہے تاکہ ملکی معاشی ترقی کے لیے وسائل پیدا کیے جاسکیں۔
بل کے متن کے مطابق ٹیکس نہ ادا کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کی تجویز کی گئی ہے، ٹیکس چوروں کے بینک اکاؤنٹس پر پابندی لگانے کی تجویز بھی بل میں شامل کی گئی ہے۔
مجوزہ ترمیم میں سیلز ٹیکس رجسٹریشن نہ کرانے پر بینک اکاؤنٹس منجمد کیے جائیں گے، ایسے افراد پر پراپرٹی ٹرانسفر پر پابندی ہوگی، سیلز ٹیکس رجسٹریشن کے دو دن بعد اکاؤنٹس غیرمنجمدکیے جائیں گے، اکاؤنٹس غیر منجمد کرنے کے لیے چیف کمشنر کے پاس اپیل کرنا ہوگی۔
بل میں کہا گیا ہے کہ نان فائلرز پر 800 سی سی سے زائد گاڑیاں خریدنے پر پابندی ہوگی، ان شرائط کا اطلاق رکشہ، موٹر سائیکل اور ٹریکٹرز کی خریداری پر نہیں ہوگا، 800 سی سی تک پک اپ وہیکل کی خریداری پر بھی یہ شرائط لاگو نہیں ہوگی۔
بل میں مزید کہا گیا ہے کہ نان فائلرز کے مخصوص حد سے زیادہ جائیداد اور شیئرز کی خریداری پر بھی پابندی ہوگی، نان فائلر بینک اکاؤنٹ نہیں کھول سکیں گے اور مقرر کردہ حد سے زیادہ پیسے اکاؤنٹ سے نہیں نکال سکیں گے۔
ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024 کے مطابق نان فائلرز کی پراپرٹی اور کاروبار حکومت سیل کرنے کی مجاز ہوگی، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) جن لوگوں کے نام کی لسٹ جاری کرے گا ان کے اکاؤنٹس منجمدکیے جائیں گے۔
قبل ازیں قومی اسمبلی میں ’قومی فرانزک ایجنسی بل 2024‘ منظور کیا گیا، بل وزیر داخلہ محسن نقوی نے پیش کیا۔