معروف ادیب اور طنز و مزاح کے مصنف انور مقصود نے سوشل میڈیا پر چلنے والی اغوا کی خبروں پر وضاحت جاری کردی ۔
عالمی اردو کانفرنس کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے معروف ادیب انور مقصود نے اپنے اغوا اور شہیدوں کا مذاق اڑانے سے متعلق افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے شدید حیرت کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا میں ستر سال سے لکھ رہا ہوں اور شہیدوں کا مذاق اڑانے کا سوچ بھی نہیں سکتا، شہیدوں کی قربانیاں ہمارے لیے مقدس ہیں۔
انور مقصود کا کہنا تھا، کل رات سے میرے رشتہ داروں کے پاس دنیا بھر سے فون آرہے ہیں کہ کیا یہ خبر سچ ہے کہ انور کو اٹھا لیا گیا ہے؟
انہوں نے وضاحت کی کہ میں ان کے لیے لکھتا ہوں جنہوں نے اپنی جانیں قربان کیں اور اگر میری کسی بات سے کسی کو دکھ پہنچا ہے تو میں معذرت خواہ ہوں۔ زندوں کے بارے میں کچھ کہہ دیتا ہوں مگر آئندہ ایسا بھی نہیں ہوگا۔
اس موقع پر گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ الفاظوں کے چناو کا مسئلہ تو ہوسکتا ہے لیکن انور مقصود صاحب کی جذبہ حب الوطنی پر کوئی شک نہیں ہے ۔