چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی نے کہا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے آج انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کا اجلاس ملتوی ہو گیا، آنے والے دنوں میں قوم کی توقعات سے بڑھ کر فیصلہ ہوگا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی 2025 کے حوالے سے آج کا اجلاس ملتوی ہوگیا، جیسے ہی چیزیں حتمی طور پر طے ہوجائیں گی، سب بتادیا جائے گا۔
محسن نقوی نے کہا کہ قوم کو مایوس نہیں کریں گے، سب بہتر ہوگا، آنے والے دنوں میں قوم کی توقعات سے بڑھ کر فیصلے ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ قبل از وقت شرائط کے حوالے سے اس وقت کوئی بات نہیں کروں گا، آئی سی سی کے اجلاس میں فیصلوں کی منظوری کے بعد ہی حتمی بات کی جائے گی، کچھ چیزیں حقیقت پر مبنی نہیں، ہم پاکستان اور بین الاقوامی کرکٹ کے لیے بہتر سے بہتر کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ اس وقت بات چیت چل رہی ہے کسی بھی چیز پر تبصرہ نہیں کروں گا، اگر آئی سی سی کام کرے گا تو پوری دنیا کی کرکٹ بہتر ہوگی، مجھے امید ہے سب بہتر ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جہاں گراؤنڈز نہیں ہیں وہاں زمین خریدی جائے گی، جو میدان پہلے سے موجود ہیں ان کی حالت بہتر کرنی ہے، ہر شہر میں گراؤنڈز کو فعال کرنے پر ہماری توجہ مرکوز ہے۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ڈومیسٹک لیول پر ہر چیز کو بہتر کرنا ہے تا کہ ہمارے پاس اچھے کھلاڑی آئیں، ہماری خواہش ہے کہ پشاور کا اسٹیڈیم تیار ہوجائے اور دیگر میدانوں کی تزین و آرائش کا کام بھی مکمل ہو تاکہ ہم ان شہروں میں میچز کروائیں جہاں ٹورنامنٹس انعقاد نہیں ہورہا تھا۔
خیال رہے کہ پاکستان میں شیڈول چیمپئنز ٹرافی 2025 کے معاملے پر بھارت کی ہٹ دھرمی برقرار ہے جس کے باعث آج آئی سی سی کا ہونے والا اجلاس ملتوی کردیا گیا تھا۔
آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ 1996 اور 2008 کے ایشیا کپ کے بعد پاکستان کو ایک عرصے بعد پہلی بار چیمپئنز ٹرافی 2025 کی صورت میں آئی سی سی کے کسی بڑے ایونٹ کی میزبانی ملی ہے، جس کے تمام میچز اگلے سال 19 فروری سے 19 مارچ تک پاکستان کے تین بڑے شہروں کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے۔
تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ ( بی سی سی آئی) اپنی حکومت کی جانب سے دورہ پاکستان کی اجازت نہ ملنے پر پاکستان آمد سے انکار کرتے ہوئے اپنے میچز نیوٹرل وینیو پر منتقل کرنے کی تجویز پیش کرچکا ہے تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ نیوٹرل وینیو پر کھیلنے سے انکاری اور بھارت کے بغیر ٹورنامنٹ کرانے پر مُصر ہے۔
بھارت نے ایشیا کپ 2008 کے بعد سے پاکستان میں کوئی میچ نہیں کھیلا، جبکہ 13-2012 میں پاکستان کے دورہ بھارت کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کوئی دو طرفہ سیریز بھی نہیں کھیلی گئی ہے۔
گزشتہ سال بھی ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کو ملی تھی لیکن بھارت نے پاکستان آنے سے صاف انکار کردیا تھا جس کے بعد ہائبرڈ ماڈل کے تحت بھارت کے تمام میچز سری لنکا میں شیڈول کیے گئے تھے، جہاں کولمبو میں کھیلے گئے فائنل میں بھارت نے آسانی سے سری لنکا کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا تھا۔
پاکستان اس چیمپئنز ٹرافی میں دفاعی چیمپئن کے طور پر شریک ہوگا، آخری بار چیمپئنز ٹرافی 2017 میں ہوئی تھی جو پاکستان نے سرفراز احمد کی قیادت میں جیتی تھی۔