google.com, pub-3199947851844297, DIRECT, f08c47fec0942fa0 پی ٹی آئی کے قافلوں کی اسلام آباد کی جانب روانگی کا سلسلہ شروع - UrduLead
پیر , دسمبر 23 2024

پی ٹی آئی کے قافلوں کی اسلام آباد کی جانب روانگی کا سلسلہ شروع

حکومت کی پی ٹی آئی کے احتجاج سے نمٹنے کی تیاری مکمل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے آج ہر صورت احتجاج کا اعلان کیا ہے، جس کے باعث پی ٹی آئی کے قافلوں کی اسلام آباد کی جانب روانگی کا سلسلہ شروع ہوگیا،

حکومت نے پی ٹی آئی کے احتجاج سے نمٹنے کی تیاری مکمل کرلی۔

سابق وزیراعظم عمران خان کی ہدایت اور کال کے مطابق پی ٹی آئی کی قیادت نے آج یعنی 24 نومبر کے احتجاج کو فیصلہ کن قرار دیا اور عوام سے بڑی تعداد میں شرکت کی اپیل کی ہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی قیادت میں خیبرپختونخوا سے قافلے صوابی پہنچیں گے اور پھر صبح 11 بجے مرکزی قافلے کی صورت میں اسلام آباد کی جانب چل پڑیں گے۔

اس حوالے سے اسلام آباد آنے والے راستے بند اور ہرطرف کنٹینرز ہی کنٹینرز لگادیے گئے،

لاہور کے تمام داخلی راستے بھی سیل کردیے گئے جبکہ گوجرانوالہ، ٹیکسلا، جہلم کی شاہراہوں پر سمیت 24 مقامات پر رکاوٹیں کھڑی کردی گئیں اور منگلا پل بھی بند کردیا گیا، اس کے علاوہ میٹرو سروس معطل، بس اڈے بند، ہوٹل اور ہاسٹل بھی خالی کرالیے۔

داخلی و خارجی راستوں پر پولیس، رینجرز اور ایف سی کے 30 ہزار سے زائد اہلکار تعینات ہیں جبکہ 17 اضلاع کے ڈی پی اوز اٹک اور راولپنڈی میں تعینات کردیے گئے جبکہ اٹک فورس کو 40 ہزار شیل بھی دے دیے گئے۔

پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد اور راولپنڈی میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے، 6 ہزار پولیس اہلکار اور افسران تعینات کیے گئے ہین جبکہ 2 ہزار پولیس نفری بیک اپ کے لیے تیار ہے۔

راولپنڈی سے اسلام آباد داخلے کے لیے 135 بلاگنگ پوائنٹس اور چوکیاں قائم ہیں، اینٹی رائڈ اور ایلیٹ فورس کو فسادات سے نمٹنے کے لیے آلات فراہم کردیے گئے۔

پولیس اہلکاروں کو موبائل فون کے استعمال سے روک دیا گیا، انٹرینٹ کی سہولت انتہائی سلو کردی گئی جبکہ میٹرو بس سروس تاحکم ثانی بند کردی گئی۔

جڑواں شہروں کا مرکزی رابطہ پل فیض آباد انٹرچینج ہر طرح کی ٹریفک کے لیے بند ہے، اسلام آباد ایکسپریس وے اور آئی جی پی روڈ کو مختلف مقامات پر بند کردیا گیا جبکہ مری روڈ کو فیض آباد سے صدر تک مختلف پوائنٹس سے بند کر دیا گیا۔

راولپنڈی اسلام آباد کو ملانے والے 70 مقامات کی سی سی ٹی وی کیمروں سے نگرانی کی جائے گی، پولیس کو آنسوں گیس کے شیل اور گنز فراہم کردی گئی ہیں۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کسی بھی احتجاج، مظاہرے یا ریلی کی اجازت نہیں دی جائے گی، امن میں خلل ڈالنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹنے کی ہدایات ہیں، دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر قانون حرکت میں آئے گا۔

تحریک انصاف کے آج اسلام آباد میں احتجاج کے باعث پنجاب اور خیبرپختونخوا کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔

جی ٹی روڈ اٹک خورد کے مقام کو دونوں اطراف سے کنٹینر لگا کر مکمل سیل کردیا گیا، اٹک خورد چیک پوسٹ پر رینجر، ایف سی اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔

موٹروے ایم ون بھی 3 مختلف مقامات سے دونوں اطراف سے مکمل بند ہے جبکہ پی ٹی آئی ضلع اٹک کی قیادت اور کارکنان خیبرپختونخوا پہنچ چکے ہیں۔

وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کے قافلے کو پنجاب داخلے سے روکنے کے تمام ترانتظامات مکمل کرلیے گئے جبکہ فورسز موٹروے اور جی ٹی روڈ پر الرٹ ہے۔

پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر لاہور کے تمام داخلی اور خارجی راستے بند کردیے گئے، جس کے باعث شہریوں کومشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

احتجاج کے باعث تمام رابطہ سڑکیں کنٹینرز لگا کر بند کردی گئی، لاہور سے دیگر شہروں کو جانے والی موٹرویز کو بند کر دیا گیا، بابو صابو کو بھی کنٹینرز اور بیریئرز لگا کر بند کرکے پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔

شاہدرہ اور بتی چوک جانے والی سڑک کو بھی دونوں اطراف سے بند کیا گیا، آزادی فلائی اوور پر بھی کنٹینرز موجود ہیں، جس کے باعث شہری خوار ہورہے ہیں جبکہ آزادی فلائی آوور پر پولیس کی نفری ڈنڈے تھامے موجود ہے۔

لاہور سے اسلام آباد جانے والی موٹر وے بھی بند ہے، بند روڈ پر واقع تمام بس اڈے بھی بند کردیے گئے جبکہ لاہور رنگ روڈ تمام انٹرجینجز سے ٹریفک کے لیے مکمل بند یے۔

راوی پل، پرانا راوی پل، سگیاں راوی پل، ایسٹرن بائی پاس اور بابوصابو مکمل ان اور آؤٹ کے لیے بند ہیں، ٹھوکر نیاز بیگ سے ملتان روڈ پر ٹریفک آ اور جا سکتی ہے، رائے ونڈ روڈ، فیروز پور روز، گجومتہ ٹریفک کے لیے کھلے ہیں۔

ترجمان ٹریفک پولیس لاہور شہر کے اندر ٹریفک معمول کے مطابق رواں دواں ہے۔

دوسری جانب لاہور میں میٹرو بس سروس کو مسافروں کے لیے آج بھی محدود کر دیا گیا۔

پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے مطابق میٹروبس سروس گجومتہ سے ایم اے او کالج تک چلائی جا رہی ہے، آج بھی میٹروبس سروس محدود ہی چلے گی۔

میٹرو بس سروس کے روٹ پر کنٹینرز کھڑے کر دیے گئے، جب تک روٹ پر کنٹینرز کھڑے ہیں بس سروس محدود رہے گی، میٹرو بس سروس گجومتہ سے شاہدرہ تک چلائی جاتی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے اسلام آباد میں ہونے والے احتجاج شامل ہونے کے لیے پی ٹی آئی کا قافلہ چترال سے روانہ ہوگیا۔

ڈپٹی اسپیکر صوبائی اسمبلی ثریا بی بی کی قیادت میں قافلہ اسلام اباد کی طرف روانہ ہوا، قافلے میں پی ٹی ائی کے کارکن اور مقامی قائدین شامل ہیں۔

اس موقع پر ثریا بی بی کا کہنا تھا کہ قافلے ہر صورت اسلام آباد پہنچیں گے۔

پی ٹی آئی کے اسلام آباد میں احتجاج کے پیش نظر کرک میں انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی ہے۔

پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ ضرورت پڑنے پر موبائل سگنل بھی بند کیے جا سکتے ہیں، فیس بک، یوٹیوب، انسٹا گرام، ایکس اور ٹک ٹاک بھی بند کیے گئے ہیں۔

مری انتظامیہ نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کے کشمیر سے آنے والے قافلوں کو روکنے کے لیے لوہر دیول سری نگر روڈ پر گہرا گڑھا کھود دیا، جس کےباعث لوہر ٹوپہ تا کوہالہ روڈ ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند ہوگیا۔

ڈیرہ غازی خان میں پولیس نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے سابق رکن پنجاب اسمبلی سردار محی الدین کھوسہ سمیت 38 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے سابق رکن پنجاب اسمبلی سردار محی الدین کھوسہ پل شوریہ کے مقام پر پولیس نے حراست میں لے لیا۔

سردار محی الدین کھوسہ اپنے بڑے بھائی کے ہمراہ کوٹ چھٹہ سے اسلام آباد جارھے تھے پولیس نے ناکہ پر انہیں روک کر تحویل میں لے لیا جبکہ اسی طرح پولیس نے مختلف مقامات پر چھاپے مارکر پی ٹی آئی کے 38 سے زائد کارکنوں کو بھی گرفتار کر لیا۔

ڈی آئی جی اسلام آباد سید علی رضا نے ڈیوٹی پوائنٹس کا دورہ کیا، افسران کو فرائض کی بجا آوری کے حوالے سے بریف کیا گیا۔

ڈی آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ عوام کی جان و مال کی حفاظت اولین ترجیح ہے، کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی، خلاف ورزی پر قانون حرکت میں آئے گا، شہری قیام امن کے لئے پولیس سے تعاون کریں۔

سید علی رضا کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد کے امن پسند شہریوں سے امید کرتے ہیں کہ امن و امان کو یقینی بنانے میں پولیس سے مکمل تعاون کریں گے۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مذاکرات کا کوئی امکان نہیں، جہاں روکا گیا، وہیں بیٹھ کر احتجاج کیا جائے گا، احتجاج کی کال فائنل ہے، وزیرداخلہ محسن نقوی نے رابطہ کیا تھا لیکن اب تک جواب نہیں دیا، ایک دو روز میں بریک تھرو کا امکان ہے۔

بیرسٹر گوہر کا مزید کہنا تھا کہ وہ اسلام آباد میں موجود رہیں گے، قافلے اسلام آباد میں داخل ہوگئے تو وہ بھی احتجاج میں شامل ہوجائیں گے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ عمران خان کی رہائی سمیت تمام مطالبات کی منظوری تک ڈی چوک پر بیٹھیں گے۔

وزیراعلیٰ کے ترجمان کے مطابق کتنی ہی سڑکیں بلاک کی جائیں یا پھر کنٹینر لگائی جائیں، اسلام آباد پہنچ کر احتجاج کریں گے اور مطالبات منوائیں گے، راستے کھولنے کیلیے سرکاری نہیں بلکہ پرائیوٹ مشینری ساتھ لے کر جائیں گے۔

پی ٹی آئی کی رہنما شاندانہ گلزار نے کہا ہے کہ 12 گھنٹے لگیں یا 100 گھنٹے، ہر صورت میں ڈی چوک پہنچیں گے، حکومت سڑکیں کھودے یا کنٹینر لگائے جہاں راستہ بند ہوگا دھرنا وہیں پر شروع کردیں گے۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر راولپنڈی اور اسلام آباد کے داخلی و خارجی جبکہ لاہور اور فیصل آباد سے وفاقی دارالحکومت کو آنے والے تمام راستے بند کر دیے گئے ہیں جبکہ جڑواں شہروں میں داخل ہونے والے تمام راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کردیا گیا ہے۔

فیض آباد سمیت 6 مقامات کو کنٹینرز رکھ کر بند کر دیا گیا ہے، فیض آباد، آئی جے پی روڈ، روات ٹی چوک، کیرج فیکٹری، مندرہ اور ٹیکسلا روڈ کو بند کر دیا گیا ہے جبکہ کچہری چوک کو یکطرفہ ٹریفک کے طور پر چلایا جائے گا، اسلام آباد اور راولپنڈی کی تمام رابطہ سڑکوں کو مکمل سیل کیا جائے گا۔

وزارت داخلہ نے موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز معطل کرنے کے لیے پی ٹی اے کو خط لکھا تھا جو پی ٹی اے کو موصول ہوگیا ہے۔

پی ٹی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ موبائل فون کھلا ہوگا مگر انٹرنیٹ اور وائی فائی بند ہوگا، موبائل سنگل کی بندش کا فیصلہ حالات کو دیکھ کر کیا جائے گا۔

ترجمان وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ صرف سیکیورٹی کے خدشات والے علاقوں میں موبائل ڈیٹا اور وائی فائی سروس کی بندش کا تعین کیا جائے گا، ملک کے باقی حصوں میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس معمول کے مطابق چلتی رہے گی۔

تحریک انصاف کے احتجاج میں خودکش حملے کے خطرے کے پیش نظر نیکٹا کے بعد وزارت داخلہ خیبرپختونخوا نے بھی دہشت گرد حملوں کا الرٹ جاری کردیا۔

وزارت داخلہ کے مطابق پی ٹی آئی کے اجتماع پر خودکش حملے کا مقصد عوام میں افراتفری پھیلانا ہے۔

نیکٹا نے بھی اپنے الرٹ میں کہا تھا کہ اطلاعات ہیں کہ 19 اور 20 نومبر کی درمیانی رات فتنہ خوارج کے دہشت گرد پاک افغان بارڈر سے پاکستان میں داخل ہوگئے ہیں، جو آج عوامی مقامات پر دہشت گردی کرسکتے ہیں۔

نیکٹا نے حملوں کے خطرے کے پیش نظر سیکیورٹی انتظامات مزید سخت کرنے کی ہدایات کی ہے۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان نے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کی کال دے رکھی ہے،

سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے واضح کیا تھا کہ احتجاج میں رہنماؤں کی کارکردگی کی بنیاد پر اگلے عام انتخابات میں پارٹی ٹکٹ دیا جائے گا۔

بشریٰ بی بی نے پارٹی رہنماؤں پر زور دیا تھا کہ وہ احتجاج کے دوران گرفتاریوں سے بچیں جبکہ احتجاج کے لیے مؤثر تحریک اور وفاداری کی بنیاد پر ہی پی ٹی آئی میں ان کے مسقبل کا فیصلہ ہوگا۔

انہوں نے متنبہ کیا تھا کہ کسی بھی رہنما کی پارٹی کے ساتھ دیرینہ وابستگی بھی انتخابات میں پارٹی ٹکٹ کی ضمانت نہیں دے گی اگر وہ احتجاج کے دوران توقعات پر پورا اترنے میں ناکام رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں ہونے والا احتجاج آپ لوگوں کی پی ٹی آئی سے وفاداری کا امتحان ہے، ہمارا ہدف عمران خان کی رہائی کو یقینی بنانا ہے اور ہم ان کے بغیر اسلام آباد سے واپس نہیں آئیں گے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

ملک کاروبار دوست نہیں رہا: پاکستان بزنس فورم

پاکستان بزنس فورم نے سال 2024 کو بزنس کمیونٹی اور عوام کے لیے مشکل ترین …