سربراہ جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ مسلسل احتجاجی کالوں کے باعث احتجاج کی کوئی اہمیت نہیں رہتی ہے، لگتا ہے پی ٹی آئی میں مؤثر حکمت عملی بنانے والے لوگ موجود نہیں ہیں ۔
مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے24 نومبر کے احتجاج کی کال کا وقت مناسب نہیں ہے، مسلسل احتجاجی کالزکے باعث احتجاج کی بھی اہمیت نہیں رہتی ہے۔
سربراہ جمعیت علماء اسلام نے مزید کہا کہ لوٹوں کے ووٹوں سے نظام بنانا تھا، پارلیمان میں جماعتوں کو اسلامی نظام سے کوئی دلچسپی نہیں ہے ۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آئینی ترامیم کے حوالے سے مجھ پر ایک ماہ تک دباؤ آیا، 3 دن بعد ہمیں ایک تھیلے میں جو ڈرافٹ ملا وہ کالا ناگ تھا، ہم نے آئین کی کتاب پر بیٹھ کر ان سے بات کی ہے۔