پاکستان میں آٹو انڈسٹری کی سپلائی چین میں تعطل اور گاڑیوں کی طلب میں کمی سے پرزہ جات بنانے والی صنعت کی جدید مشینری اور انفرااسٹرکچر میں کی گئی کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری, پیداواری گنجائش بروئے کار نہیں لائی جارہی، جو اس صنعت میں کی جانے والی سرمایہ کاری کے لیے ایک دھچکہ ہے۔
گاڑیوں کے پرزہ جات بنانے والی کمپنی، راوی آٹوز سندر پرائیوٹ لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ہارون ارشد کے مطابق موجودہ سخت معاشی حالات کی وجہ سے ہماری کارکردگی متاثر ہورہی ہے, کیونکہ کمپنی اپنی 60 سے 70فیصد پیداواری گنجائش ہی بروئے کار لارہی ہے۔
موجودہ معاشی حالات میں گاڑیوں کی طلب میں کمی، ایل سیز کے مسائل اور ان کے کاروباری اثرات نے وینڈر اندسٹری کو ہر سطح پر متاثر کیا ہے۔
ہارون ارشد نے کہا کہ رواں مالی سال 2023-24 کے پہلے چار ماہ کے دوران گاڑیوں کی فروخت 44 فیصد کمی سے 26 ہزار 988 یونٹس تک محدود رہی، جو گزشتہ مالی سال 2022-23 کے اسی عرصہ میں 48 ہزار573 یونٹس رہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ گاڑیوں کے پلانٹس کی بندش اور آٹو انڈسٹری کو درپیش مسائل، جن میں ایل سیز کی دشواریاں، گاڑیوں کی طلب میں کمی، معیشت کے سکڑاؤ اور گاڑیوں کی قیمت میں اضافہ سمیت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، شرح سود بڑھنے سے آٹو فنانسنگ کے رجحان میں کمی جیسے عوامل کے اثرات وینڈر انڈسٹری تک بھی منتقل ہوئے ہیں۔
نیشنل آٹو موٹیو کمپونینٹس پرائیوٹ لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹیو سلمان سلیم نے کہا کہ اس دوران استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد بھی پرزہ جات بنانے والی مقامی صنعت کے لیے ایک بڑا مسئلہ رہا ہے اور اب بھی مقامی صنعت میں کی جانی والی سرمایہ کاری کے لیے مسئلہ بنی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جولائی سے اکتوبر کے دوران 10ہزار 575 استعمال شدہ گاڑیاں امپورٹ کی گئیں، جبکہ گزشتہ مالی سال کے پورے عرصہ میں 6ہزار 50 استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کی گئی تھیں۔
استعمال شدہ گاڑیوں کا مارکیٹ شیئر رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ کے دوران 28فیصد رہا، جبکہ اکتوبر 2023 کے مہینے میں یہ شیئر مجموعی گاڑیوں کی فروخت کے 50 فیصد تک پہنچ گیا۔
انہوں نے کہا کہ وینڈرز نے اپنی پیداواری گنجائش اور کارکردگی بڑھانے کے لیے نئی مشینری میں سرمایہ کاری کی ہے تاہم اب پیداوار کم رکھتے ہوئے ملازمین کی تعداد کو برقرار رکھنا ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے۔
انڈس موٹر کمپنی کے سی ای او، علی اصغر جمالی کا کہنا ہے کہ انڈس موٹر کمپنی پاکستان کی پہلی مقامی سطح پر تیار کردہ ہائی برڈ سی ایس یو وی(C SUV) متعارف کرانے کے پلان پر عمل کرتے ہوئے، جلد ہی مقامی سطح پر تیار کردہ ہائی برڈ سی ایس یو وی(C SUV) متعارف کرائیگی۔
انہوں نے کہا کہ انڈس موٹر کمپنی نے ہائی برڈ پراجیکٹ میں 10کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ پورا کیا ہے، جس میں وینڈرز کی جانب سے کی جانے والی 6.85 ارب روپے کی سرمایہ کاری بھی شامل ہے، جو مشینری اور ٹولز کی خریداری پر خرچ کی گئی۔
وینڈرز کی جانب سے گزشتہ عرصہ میں پیداوار بڑھانے کے لیے کی جانے والی سرمایہ کاری کی تفصیلات میں علی اصغر جمالی کا کہنا تھا کہ تمام وینڈرز نے سی ایس یو وی (C SUV) پراجیکٹ میں 2.78 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی ہے، جس میں راوی اور این اے سی کی سرمایہ کاری بھی شامل ہے۔