پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے نئی امریکی انتظامیہ سے امیدیں باندھ لی ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے مبینہ ناروا سلوک کا معاملہ ٹرمپ سرکارکے سامنے رکھنے کا اعلان کردیا ہے۔
لیکن عمران کان نے کہا ہے کہ میری رہائی کا معاملہ امریکہ سے نہیں بلکہ پاکستان میں ہی مکمل ہوگا۔
زلفی بخاری نے دعویٰ کیا ٹرمپ کی بیٹی اور داماد ان کے ذاتی دوست ہیں۔ انہیں صورتحال سے آگاہ کروں گا۔
زلفی بخاری نے کہا کہ وہ خود واشنگٹن جائیں گے اور ٹرمپ کی بیٹی، داماد اور ان کی ٹیم کے ارکان سے ملیں گے اور عمران خان اور ان کی پارٹی سے ہونے والی مبینہ ناانصافیوں پر بات کریں گے۔
زلفی بخاری کا دعویٰ ہے کہ وہ ٹرمپ کے خاندان اور ٹیم سے رابطے میں ہیں، اور کہا کہ انہیں حلف برداری کا انتظار ہے، جس کے بعد خود جا کر معاملہ سامنے رکھیں گے۔
سابق پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری بھی کہتے ہیں کہ امریکا تک کہہ چکا ہے بانی پی ٹی آئی کے ٹرائل ان فیئر ہیں۔
فواد چوہدری کہتے ہیں کہ میرا خیال ہے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے ٹرمپ مداخلت کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ کانگریس کی قراردادوں کو نظرانداز نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد ن لیگ والے پریشانی میں پرانے ٹویٹ ڈیلیٹ کررہے ہیں، امید کرتے ہیں حکومت پاکستان آئین اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرے گی اور پاکستان میں بھی عوام کا فیصلہ مانا جائے گا۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی صدارتی انتخاب جیتنے پر مبارکباد دیتے ہوئے ایکس پر پیغام میں کہا کہ نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نائب صدر جے ڈی وانس کو امریکہ کا الیکشن جیتنے پر مبارکباد دیتے ہیں اور امید ہے کہ یہ ٹیم پاکستانی اور امریکی عوام کے درمیان بہتر تعلقات کو فروغ دے گی۔
تاہم، دوسری جانب اسد قیصر نے خواجہ آصف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف عمر کےاس حصے میں ہیں کہ ان کی بات پر تبصرہ نہیں کرسکتا، خواجہ آصف کو ذہنی مسئلہ ہے۔
خیال رہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا تھا کہ بعض افراد کا کہنا ہے امریکا سے کال آنے کی دیر ہے اور عمران خان کو کال کرنے والوں کے حوالے کر دیا جائے گا اور پاکستان کال پر انکار کرنے کی جرات نہیں کرسکتا۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے بھی واضح کیا ہے کہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے متعلق قیاس آرائیاں غلط ہیں۔
اسد قیصر نے کہا کہ ہمیں ٹرمپ کی کامیابی سے کوئی لینا دینا نہیں، ہم اپنی جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں، اپنے ملک کے معاملات میں کسی کو مداخلت کی اجازت نہیں دیتے۔