26ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے درمیان ملاقات جاری ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کا وفد ایک بار پھر مولانا فضل الرحمٰن کی رہائش گاہ پہنچ گیا، وفد میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر، سلمان اکرم راجا، اسد قیصر اور سینیٹر علی ظفر شامل ہیں جب کہ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین حامد رضا بھی وفد میں شامل ہیں۔
گزشتہ روز ہونے مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کے بعد اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ کل اس نتیجے پر پہنچ چکے تھے کہ اتفاق رائے ہو جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا واضح مؤقف تھا کہ آئینی ترمیم پر ہمارا اتفاق رائے عمران خان کی جانب سے دی جانے والی ہدایات سے مشروط ہوگا۔
تاہم پی ٹی آئی وفد کی آج عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات نہیں ہوسکی، تحریک انصاف کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے ٹوئٹ میں دعویٰ کیا کہ سلمان اکرم راجا کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی اور پارٹی کے دیگر رہنما جیل کے باہر انتظار میں کھڑے ہیں۔
یاد رہے کہ آئینی ترامیم پر مولانا فضل الرحمٰن کو منانے کے لیے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے تین بار ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔
ملاقات میں بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ نوید قمر، مرتضیٰ وہاب اور جمیل سومرو موجود تھے جب کہ مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ مولانا لطف الرحمٰن، مولانا اسعد محمود اور کامران مرتضیٰ موجود تھے۔
دونوں جماعتوں کے وفود کے درمیان مجوزہ 26ویں آئینی ترمیم پر کئی گھنٹے بحث جاری رہی تاہم اس کے باوجود اتفاق رائے پیدا نہ ہوسکا۔