وفاقی کابینہ نے 5 انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) سے معاہدہ ختم کرنے کی منظوری دے دی جبکہ وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ تمام بقایہ جات کی بلاسود ادائیگی کی جائے گی،
60 ارب روپے سالانہ بچت سے بجلی کی قیمتیں کم ہوں گی، ماضی میں سنگدل حکمران آیا جس نے کہا مہنگائی سے میرا کوئی سروکار نہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں میں 8 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔
وفاقی کابینہ نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے 5 آئی پی پیز سے معاہدہ ختم کرنے کی منظوری دے دی جبکہ اجلاس میں بجلی کی قیمتوں میں کمی لانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔
آئی پی پیز سے مہنگی بجلی کی پیداوار کے معاملے پر وفاقی کابینہ نے بڑے فیصلے کیے ہیں، اس سلسلے میں پہلے مرحلے میں تقریبا 2400 میگاواٹ صلاحیت کی 5 آئی پی پیز بند کرنے کی تجویز منظور کرلی گئی ہے، جس کے تحت آئی پی پیز میں1200میگاواٹ صلاحیت سے زیادہ کی حبکو کو بند کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق 362میگاواٹ صلاحیت کی اے ای ایس لال کو بند کیا جائے گا، 224 میگاواٹ کی اٹلس پاور کو بھی بند کردیا جائے گا، اسی طرح 136میگاواٹ کی صبا پاور بھی بند ہو ہوگا، ساتھ ہی 450 میگاواٹ کی روش پلانٹ کو بھی بند کردیا جائے گا۔
وفاقی کابینہ کی جانب سے منظوری کے بعد ان کمپنیوں کی بورڈ میٹنگز بلائی جائیں گی اور ان کمپنیوں کے بورڈز سے بھی کابینہ فیصلے پر عملدرآمد کروایا جائے گا۔