اداکارہ نمرہ خان نے کہا ہے کہ نوجوان لڑکیوں کو یہ سمجھنا ہوگا کہ سہارا دینے والا یا برے وقت میں کاندھا دینے والا ہر مرد اچھا نہیں ہوتا۔
نمرہ خان نے حال ہی میں مزاحیہ پروگرام مذاق رات میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔
پروگرام کے دوران انہوں نے بتایا کہ ماضی میں ایک حادثے کے دوران ان کی ٹانگ ٹوٹ گئی تھی، تب انہیں دوسری کی محتاجی کا احساس ہوا تھا اور سب سے بری جسمانی محتاجی ہوتی ہے، جب انسان ہر کام کے لیے دوسروں کا محتاج بن جاتا ہے۔
ان کے مطابق اس وقت انہیں واش روم جانے کے لیے بھی دوسروں کے سہارے کی ضرورت پڑتی تھی اور بعض اوقات کوئی بھی ان کے آس پاس نہ ہوتا تھا، تب انہیں مجبوری اور دوسروں کے آگے محتاج ہونے کا احساس ہوتا تھا۔
ایک سوال کے جواب میں نمرہ خان نے کہا کہ ٹوٹے دل کا کوئی علاج نہیں ہوتا، ٹانگ ٹوٹنے کی پھر بھی دوائی مل جاتی ہے۔
انہوں نے دل کے ٹوٹنے پر مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ جب کسی خاتون کا دل ٹوٹتا ہے تو فوری طور پر سہارا دینے کے لیے دوسرا مرد آجاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت دل کے ٹوٹنے کی وجہ سے سہارا دینے والا شخص یا کاندھا دینے والا مرد اچھا لگتا ہے، اس وقت ان کے کاندھے پر سر رکھ کر سکون محسوس ہوتا ہے۔
نمرہ خان کے مطابق تاہم لازمی نہیں کہ ہر سہارا دینے والا شخص بھی اچھا ہو اور آج کل کی لڑکیوں کو بھی یہ سمجھنا ہوگا کہ کاندھا دینے والا ہر مرد اچھا نہیں ہوتا۔
اداکارہ نے مسکراتے ہوئے کہا کہ لڑکوں کو وہ کچھ نہیں کہیں گی، کیوں کہ لڑکے ہی تو سہارا بن کر آتے ہیں اور دھوکا بھی دیتے ہیں۔