google.com, pub-3199947851844297, DIRECT, f08c47fec0942fa0 پراپرٹی، تنخواہیں، گاڑیاں، ود ہولڈنگ ٹیکس میں تبدیلی کا نوٹیفکیشن جاری - UrduLead
منگل , دسمبر 24 2024

پراپرٹی، تنخواہیں، گاڑیاں، ود ہولڈنگ ٹیکس میں تبدیلی کا نوٹیفکیشن جاری

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے غیر منقولہ جائیداد کی خرید و فروخت، موٹر گاڑیوں کی خریداری اور تنخواہوں کی آمدن کے حوالے سے ود ہولڈنگ ٹیکس کی شقوں میں تبدیلی کا نوٹیفکیشن جاری

تمام چیف کمشنرز ان لینڈ ریونیو (آئی آر) کو فنانس ایکٹ 2024 کی تبدیل شدہ متعلقہ شقوں کے مطابق ود ہولڈنگ سیکشنز کی کٹوتی کی نگرانی کرنے کی ہدایت کی ہے۔

یکم جولائی 2024 کے نوٹیفکیشن کے مطابق غیر منقولہ جائیداد کی فروخت پر 236 سی کے تحت ڈبلیو ایچ ٹی کی بنیاد پر فائلر، لیٹ فائلر اور نان فائلر کی حیثیت کے مطابق مختلف نرخوں کا اطلاق ہوتا ہے۔ شرحوں میں ایک اور فرق ٹیکس دہندگان کو ملنے والی کنسیڈرڈ رقم کے مطابق ہے۔ تاخیر سے فائل کرنے والوں کی ایک نئی کیٹیگری ان افراد کے لئے متعارف کرائی گئی ہے جو اے ٹی ایل پر موجود ہیں لیکن توسیع شدہ مقررہ تاریخ تک گوشوارے داخل نہیں کیے ہیں۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ڈبلیو ایچ ٹی کی کٹوتی 3 فیصد ہوگی جہاں رقم 5 کروڑ روپے سے زائد نہ ہو، 3.5 فیصد جہاں یہ 5 کروڑ روپے سے زائد ہو اور ٹیکس دہندگان کے فائلر ہونے کی صورت میں 10 کروڑ روپے سے زائد رقم پر 4 فیصد کٹوتی کی جائے گی۔

اگر ٹیکس دہندگان مقررہ تاریخ میں ٹیکس جمع نہیں کرواتے ہیں تو ٹیکس کی شرحیں بالترتیب 6 فیصد، 7 فیصد اور 8 فیصد ہو جائیں گی۔

تاہم اگر ٹیکس دہندہ نان فائلر ہے تو اس کا اطلاق حاصل ہونے والی مجموعی رقم کے 10 فیصد فلیٹ ٹیکس کی شرح سے کیا جائے گا۔

موٹر گاڑیوں کی خریداری پہلے رجسٹریشن کے حوالے سے سیکشن 213 بی میں فائلر اور نان فائلر اور انجن کی گنجائش کے فرق کے مطابق ترمیم کی گئی ہے: فائلر کے لیے ٹیکس کی شرح 850 سی سی تک کی قیمت کا 0.5 فیصد اور نان فائلر کے لیے قیمت کا 1.5 فیصد، 851 سی سی سے 1000 سی سی تک کی گنجائش کے لیے 1 فیصد اور 3 فیصد ہوگی۔

1001 سی سی سے 1300 سی سی تک کی صلاحیت کی قیمت کا 1.5 فیصد اور 4.5 فیصد، 1301 سی سی سے 1600 سی سی تک کی صلاحیت کے لئے 2 فیصد اور 6 فیصد، 1601 سی سی سے 1800 سی سی کے لئے 3 فیصد اور 9 فیصد، 1801 سی سی سے 2000 سی سی کے لئے 5 فیصد اور 15 فیصد، 2001 سی سی سے 2500 سی سی کے لئے 7 فیصد اور 21 فیصد۔ 2501 سی سی سے 3000 سی سی کے لئے 9 فیصد اور 27 فیصد اور 3000 سی سی سے اوپر کے لئے 12 فیصد اور 36 فیصد۔

جہاں تک تنخواہ کی آمدنی پر ڈبلیو ایچ ٹی کا تعلق ہے تو یہ 6 لاکھ روپے سے زائد نہ ہونے کی صورت میں آمدنی کے مقابلے میں صفر فیصد ہوگا، 6 لاکھ روپے سے زائد رقم کا 5 فیصد لیکن 12 لاکھ روپے سے زائد نہیں،

اس کے بعد 12 لاکھ سے زائد رقم پر 30 ہزار روپے پلس 15 فیصد، اس کے بعد 22 لاکھ روپے سے 32 لاکھ روپے تک کی رقم پر ایک لاکھ 80 ہزارروپے پلس 25 فیصد ہوگا۔ اس کے بعد 32 لاکھ روپے سے بڑھ کر 41 لاکھ روپے تک کی رقم پر4 لاکھ 30 ہزارروپے پلس 30 فیصد ہوگا۔ اس کے بعد 41 لاکھ روپے سے زائد رقم پر 7 لاکھ سے روپے پلس 35 فیصد ہوگا۔

About Aftab Ahmed

Check Also

ملک کاروبار دوست نہیں رہا: پاکستان بزنس فورم

پاکستان بزنس فورم نے سال 2024 کو بزنس کمیونٹی اور عوام کے لیے مشکل ترین …