سابق وزیر اعظم عمران خان نے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی قومی کرکٹ ٹیم کے حوالے سے دیے گئے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سب سے پہلے محسن نقوی کی سرجری ہونی چاہیے۔
اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ٹیم کی سرجری ہونی چاہیے تو بالکل سرجری ہونی چاہیے لیکن سب سے پہلے محسن نقوی کی سرجری ہونے چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ بطور نگران الیکشن کرانے میں ناکام رہا، ہمارے فوجی شہید ہو رہے ہیں، جرائم بڑھ رہے ہیں، اسلام آباد میں ڈکیتیاں ہو رہی ان کو کوئی پروا نہیں، اس (محسن نقوی) کا امریکا میں کیا کام ہے؟
بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ محسن نقوی سب سے بڑا سفارشی ہے، اس کی کیا خصوصیات ہیں؟ اس کو نکالنا چاہیے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز محسن نقوی نے قومی ٹیم کی بھارتی ٹیم سے ٹی20 ورلڈ کپ میں بدترین شکست کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ قومی ٹیم کوچھوٹی نہیں بڑی سرجری کی ضرورت ہے۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے عمران خان نے بتایا کہ ہم جیل سپرنٹنڈنٹ، انسپکٹر جنرل (آئی جی) جیل خانہ جات اور جیل میں موجود کرنل کے خلاف کارروائی کریں گے، مجھے فیملی ممبران، وکلا اور سیاسی رہنماوں سے 30، 30 منٹ ملاقات کا وقت دیا جاتا ہے، ، 6 لوگوں سے زائد لوگوں کو نہیں ملنے دیا جاتا۔
انہوں نے شکوہ کیا کہ مجھے جیل میں ایک قیدی کھانا بنا کر دیتا ہے، نواز شریف اور آصف زرداری کے لیے گھر سے کھانا تیار ہو کر آتا تھا، نواز شریف اور آصف زرداری سے ملاقات کے لیے کئی لوگ جیل آتے تھے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ آئی جی جیل خانہ جات اور سپرنٹنڈنٹ مسلم لیگ (ن) کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں، سب مجھے خاموش کرنے میں لگے ہوئے ہیں کہ کسی طرح دھاندلی چھپ جائے، چیف الیکشن کمشنر نے دھاندلی کرائی پھر ان کے پاس جانے کا کہا جارہا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ میڈیا کو بند کرنا ان کا مقصد ہے تاکہ جھوٹ کو چھپایا جائےم ملک کے اندر ذرائع آمدن کم ہو رہے ہیں اور قرضے بڑھتے جارہے ہیں، سیاسی استحکام کے بغیر سرمایہ کاری نہیں آئے گی، اگر آمدن نہیں ہو گی تو اخراجات کیسے ہوں گے؟ جس چیز سے ملک میں استحکام آئے گا یہ اسی کو روک کر بیٹھے ہیں، ادھر ملک پھنس گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جو پارٹی میدان میں نہیں آئی ان کو جتوایا گیا، الیکشن کا پوسٹ مارٹم ہونا چاہیے، اگر 3 یا 4 حلقے کھلے تو سارا الیکشن مشکوک ہو جائے گا، یہ کبھی نہیں ہوا کہ بلے کے بغیر پارٹی 100 کر گئی اور میچ جیت گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ پورے پنجاب میں ہمارے خلاف کارروائیاں کی جارہی ہیں، پی ٹی آئی کے لوگ جہاں کنونشن کرتے ہیں ان کو اٹھا لیا جاتا ہے، 18 سال سے شبلی فراز ایک گھر میں رہائش پذیر ہیں اس پر بھی دھاوا بولا گیا، اپنی جماعت کو پیغام دیا کہ ہے تیاری کریں ملک بھر میں احتجاج ہو گا۔