بدھ , دسمبر 24 2025
بریکنگ نیوز

امریکا میں H-1B ویزا لاٹری سسٹم ختم، زیادہ تنخواہ والے ہنرمند ورکرز کو ترجیح دینے کا فیصلہ

ٹرمپ انتظامیہ نے H-1B ورک ویزا پروگرام میں بڑی تبدیلی کرتے ہوئے موجودہ رینڈم لاٹری سسٹم کو ختم کر دیا ہے۔ اب ویزوں کی الاٹمنٹ ایک نئے ویٹڈ سسٹم کے تحت کی جائے گی جس میں زیادہ ہنرمند اور زیادہ تنخواہ والی پوزیشنز کو ترجیح دی جائے گی۔

امریکی محکمہ داخلہ (DHS) کے مطابق یہ نیا قانون 27 فروری 2026 سے نافذ العمل ہوگا اور مالی سال 2027 کے لیے تقریباً 85 ہزار H-1B ویزوں کی تقسیم اسی نئے طریقہ کار کے تحت ہوگی۔

یو ایس سٹیزن شپ اینڈ امیگریشن سروس (USCIS) کے ترجمان میتھیو ٹریگیسر نے کہا کہ موجودہ لاٹری سسٹم کا بعض کمپنیوں نے غلط استعمال کیا، جو کم تنخواہ پر غیر ملکی ورکرز کو امریکی ملازمین کی جگہ لانا چاہتی تھیں۔

زیادہ تنخواہ، زیادہ مواقع نئے سسٹم میں ویزوں کی الاٹمنٹ تنخواہ کی سطح (ویج لیولز) پر مبنی ہوگی، جس سے ہائی ویج لیول (لیول IV) والے امیدواروں کو چار گنا زیادہ چانس ملے گا جبکہ انٹری لیول یا کم تنخواہ والی پوزیشنز کے لیے مواقع محدود ہو جائیں گے۔ یہ تبدیلی امریکی ورکرز کی تنخواہوں اور ملازمتوں کے تحفظ کے لیے کی گئی ہے۔

یہ اقدام ٹرمپ انتظامیہ کی دیگر اصلاحات کا حصہ ہے، جن میں نئے H-1B پیٹیشنز پر اضافی 100 ہزار ڈالر فیس کی شرط بھی شامل ہے (جو عدالتوں میں چیلنج کی جا رہی ہے)۔

اس کے علاوہ صدر ٹرمپ نے امیر غیر ملکیوں کے لیے 10 لاکھ ڈالر کی ‘گولڈ کارڈ ویزا اسکیم’ بھی متعارف کرائی ہے، جو تیز رفتار ریذیڈنسی کا راستہ فراہم کرتی ہے۔

بھارتی ورکرز پر ممکنہ اثرات H-1B ویزا پروگرام امریکی ٹیک کمپنیوں کے لیے غیر ملکی ہنرمندوں کی بھرتی کا اہم ذریعہ ہے، جس میں بھارتی آئی ٹی ماہرین کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔

ماہرین کے مطابق نئی پالیسی سے کم تجربہ کار یا جونیئر بھارتی پروفیشنلز کے لیے امریکا میں ملازمت کے مواقع مزید کم ہو سکتے ہیں۔ ہر سال 65 ہزار عمومی ویزے جبکہ ماسٹرز ڈگری ہولڈرز کے لیے اضافی 20 ہزار ویزے جاری کیے جاتے ہیں۔

رواں سال ایمازون سب سے زیادہ H-1B ویزے حاصل کرنے والی کمپنی رہی، اس کے بعد مائیکروسافٹ، ایپل اور گوگل شامل ہیں۔

حمایت اور مخالفت پروگرام کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی، ہیلتھ کیئر اور تعلیم جیسے شعبوں میں ہنر کی کمی پوری کرتا ہے، جبکہ ناقدین کا موقف ہے کہ اکثر ویزے کم تنخواہ والی جونیئر پوزیشنز کے لیے استعمال ہوتے ہیں، جس سے امریکی ورکرز متاثر ہوتے ہیں۔

DHS کا کہنا ہے کہ نیا سسٹم امریکی معیشت کی مسابقت کو مضبوط بنائے گا اور بدعنوانی کو روکے گا۔

About Aftab Ahmed

Check Also

ملک بھر میں سرد اور خشک موسم کا سلسلہ جاری، شمالی علاقوں میں شدید سردی کی لہر

محکمہ موسمیات نے بدھ کے روز ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم سرد اور خشک …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے