
ہم ٹی وی پر نشر ہونے والے مقبول پرائم ٹائم ڈرامہ سیریل ’’جمع تقسیم‘‘ کی آخری قسط آج نشر کی گئی، جسے ناظرین کی جانب سے غیرمعمولی پذیرائی ملی۔ اختتامی قسط میں مشترکہ خاندان کے تمام کرداروں نے ایک دوسرے کی غلطیوں کو معاف کیا، دل کی کدورتیں ختم کیں اور مثبت انداز میں آگے بڑھنے کا عزم ظاہر کیا۔
’’جمع تقسیم‘‘ نے ابتدا ہی سے مشترکہ خاندانی نظام کی پیچیدگیوں کو حقیقت کے قریب انداز میں پیش کیا۔ کہانی میں روزمرہ گھریلو تنازعات، غلط فہمیاں، انا، قربانی اور مفاہمت جیسے موضوعات کو سادہ مگر مؤثر اسلوب میں دکھایا گیا، جس کے باعث یہ ڈرامہ پاکستانی ناظرین کے ساتھ ساتھ بیرونِ ملک بھی مقبول ہوا۔
ڈرامے کی مرکزی کاسٹ میں ماورا حسین اور طلحہ چوہدری شامل تھے، جن کی اداکاری کو خاص طور پر سراہا گیا۔ دیگر اداکاروں میں حسن احمد، آمنہ ملک، بیو ظفر، جاوید شیخ اور مدیحہ رضوی شامل تھے، جنہوں نے اپنے کرداروں کو مضبوطی سے نبھایا۔ ڈرامہ ثروت نذیر کا تحریر کردہ، علی حسن کی ہدایت کاری میں پیش کیا گیا جبکہ اسے ایم ڈی پروڈکشنز نے پروڈیوس کیا۔
آخری قسط کے بعد سوشل میڈیا پر ناظرین نے کھل کر اپنی آرا کا اظہار کیا۔ کئی مداحوں نے اختتام کو حقیقت پسندانہ اور جذباتی قرار دیا۔ ایک ناظر نے لکھا کہ حالیہ برسوں میں یہ پاکستانی ڈرامہ ان کے نزدیک بہترین تھا اور ایسے مزید ڈرامے بننے چاہئیں۔ ایک اور مداح نے کہا کہ اختتام اچھا تھا مگر زیشان کے کردار کو معاف نہ کیے جانے پر افسوس ہوا، جبکہ فیصل اورسدرا کی منگنی دکھائی جانی چاہیے تھی۔
کئی ناظرین نے بہن بھائیوں کے واٹس ایپ گروپ والے منظر کو خاص طور پر پسند کیا اور اسے حقیقی خاندانی ماحول سے جوڑا۔ ایک تبصرے میں کہا گیا کہ یہ منظر دیکھ کر ایسا لگا جیسے وہ خود اس خاندانی محفل کا حصہ ہوں۔ بعض ناظرین کے مطابق تمام کردار آخر میں اپنی منفی عادات چھوڑ کر ایک بہتر انسان بن گئے، جو ڈرامے کا مضبوط پیغام تھا۔
ایک مداح نے تبصرہ کیا کہ یہ ڈرامہ ثابت کرتا ہے کہ اگر بہو اچھے گھرانے سے آئے تو وہ خاندان میں مثبت تبدیلی لا سکتی ہے۔ کچھ ناظرین نے یہ بھی لکھا کہ اگرچہ حقیقت ہمیشہ ڈراموں جیسی خوبصورت نہیں ہوتی، مگر ’’جمع تقسیم‘‘ نے امید اور برداشت کا پیغام ضرور دیا۔
ڈرامہ ’’جمع تقسیم‘‘ اپنے مضبوط اسکرپٹ، حقیقت سے قریب کہانی اور متاثرکن اداکاری کے باعث ناظرین کے دلوں میں دیر تک یاد رکھا جائے گا۔
UrduLead UrduLead