
ماہرین صحت نے بڑھتی ہوئی اسموگ کے پیش نظر شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا ہے، کیونکہ فضائی آلودگی سانس، آنکھوں اور دل کے امراض کا سبب بن سکتی ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نکلنے سے گریز کیا جائے، خاص طور پر صبح اور رات کے اوقات میں جب اسموگ کی شدت زیادہ ہوتی ہے۔ اگر باہر جانا ناگزیر ہو تو معیاری ماسک کا استعمال ضرور کیا جائے تاکہ مضر ذرات سانس کے ذریعے جسم میں داخل نہ ہوں۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ آنکھوں کو محفوظ رکھنے کے لیے چشمہ پہننا مفید ہے، جبکہ اسموگ کے دنوں میں آنکھوں میں جلن کی صورت میں صاف پانی سے دھونا چاہیے۔ شہریوں کو کھلے مقامات پر ورزش یا واک سے بھی پرہیز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق پانی کا زیادہ استعمال جسم سے زہریلے اثرات کم کرنے میں مدد دیتا ہے، جبکہ وٹامن سی سے بھرپور غذائیں جیسے مالٹا، لیموں اور امرود قوتِ مدافعت بڑھانے میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔
گھروں کے اندر ہوا کو صاف رکھنے کے لیے کھڑکیاں بند رکھنے اور ایئر پیوریفائر یا گیلا کپڑا استعمال کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ بچوں، بزرگوں اور دمہ یا دل کے مریضوں کو خاص طور پر احتیاط برتنے کی تاکید کی گئی ہے۔
ماہرین نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ گاڑیوں کا غیر ضروری استعمال کم کریں اور حکومتی ہدایات پر عمل کریں، تاکہ اسموگ کے مضر اثرات سے خود کو اور دوسروں کو محفوظ رکھا جا سکے۔
نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کے لیے شائع کیا گیا ہے، صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔
UrduLead UrduLead