
کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے نجی اسکول سسٹمز کی درخواستوں پر غور کرتے ہوئے شوکاز نوٹسز کے تحریری جوابات جمع کرانے کی ڈیڈ لائن میں توسیع کر دی ہے۔
اب متعلقہ اسکولوں کو اپنے جوابات 30 دسمبر 2025 تک جمع کرانے کی مہلت دی گئی ہے۔اس توسیع کا مقصد تمام فریقین کو شفاف اور منصفانہ سماعت کا پورا موقع فراہم کرنا ہے۔
کچھ اسکول نیٹ ورکس نے اپنے تحریری جوابات پہلے ہی جمع کرا دیے ہیں۔ جوابات موصول ہونے کے بعد کمیشن کیس کی سماعت کا شیڈول طے کرے گا، جس میں اسکول انتظامیہ یا ان کے وکلاء کو اپنا موقف پیش کرنے کا مکمل موقع ملے گا۔
یاد رہے کہ کمپٹیشن ایکٹ 2010 کی سیکشن 4 کے تحت نجی اسکولوں پر اجارہ داری کے غلط استعمال کا الزام ہے، جس میں والدین کو برانڈڈ یونیفارم، اسٹیشنری اور دیگر تعلیمی اشیاء صرف مخصوص وینڈرز سے خریدنے پر مجبور کرنا شامل ہے۔
شوکاز نوٹسز موصول ہونے والے اسکول سسٹمز میں بیکن ہاؤس اسکول سسٹم، دی سٹی اسکول، ہیڈ اسٹارٹ، لاہور گرامر اسکول (ایل جی ایس)، فروبلز، روٹس انٹرنیشنل، روٹس ملینیم، کے آئی پی ایس، الائیڈ اسکولز، سپر نووا، دارِ ارقم، اسٹیپ اسکول، ویسٹ منسٹر انٹرنیشنل، یونائیٹڈ چارٹر اسکول اور دی اسمارٹ اسکول وغیرہ شامل ہیں۔
چیئرمین کمپٹیشن کمیشن ڈاکٹر کبیر احمد سدھو نے کہا کہ تعلیم عوامی مفاد کا اہم شعبہ ہے جو لاکھوں خاندانوں کو متاثر کرتا ہے۔ کمیشن منصفانہ مقابلے کو فروغ دینے، صارفین کے حقوق کے تحفظ اور قانونی طریقے سے کارروائی جاری رکھنے کا پابند ہے۔
UrduLead UrduLead