
معروف پاکستانی یوٹیوبرکے سعد الرحمٰن المعروف ڈکی بھائی کو اگست 2025 میں لاہور ایئرپورٹ سے جوئے کی ایپس کی تشہیر اور منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
ڈکی بھائی نے حال ہی میں اپنے ولاگ میں الزام عائد کیا ہے کہ نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر سرفراز چوہدری نے انہیں جسمانی اور زبانی تشدد کا نشانہ بنایا، ان کی اہلیہ عروب جتوئی کو ہراساں کیا اور ان سے تقریباً 90 لاکھ روپے سے زائد کی رشوت اور $326,000 سے زیادہ کی کرپٹو کرنسی منتقل کروائی۔
ڈکی بھائی کے مطابق، افسران نے ان کی اہلیہ کو ایف آئی آر درج کرنے کی دھمکیاں دیں اور مقدمے میں ریلیف کے بدل CPI رشوت مانگی۔ عروب جتوئی نے اکتوبر میں ایف آئی آر درج کروائی، جس پر سرفراز چوہدری سمیت متعدد این سی سی آئی اے افسران کو رشوت اور اختیارات کے غلط استعمال کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔
عدالتوں نے ان افسران کے ریمانڈ میں متعدد بار توسیع کی۔ڈکی بھائی نے اپنی ضمانت (جو نومبر 2025 میں لاہور ہائیکورٹ سے منظور ہوئی) اور جوئے کی ایپس کی بندش کا سہرا آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے سر باندھا، جن کی مداخلت سے کیس کی تحقیقات ہوئی اور کرپٹ افسران گرفتار ہوئے۔
انہوں نے فوج اور ملٹری انٹیلی جنس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس کیس نے پاکستان کے سائبر کرائم انفورسمنٹ میں موجود مسائل کو بے نقاب کر دیا ہے۔ ڈکی بھائی نے قوم سے معافی بھی مانگی اور کہا کہ وہ قانونی طور پر اپنا کیس لڑیں گے۔یہ کیس پاکستان میں آن لائن جوئے کی ایپس اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز کی نگرانی کے حوالے سے اہم بحث چھیڑ چکا ہے۔
UrduLead UrduLead