
پاکستان کے مغربی اور جنوب مغربی بلوچستان میں بارشوں کی کمی مزید بڑھ گئی ہے، جس کے باعث خشک سالی کے خدشات شدید ہو گئے ہیں۔
پاکستان میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ (پی ایم ڈی) کے مطابق مئی سے نومبر 2025 کے دوران خطے میں بارشوں کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی، جبکہ مسلسل خشک ایام (Consecutive Dry Days) کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ بارشوں کی اس کمی اور بڑھتے ہوئے خشک ایام نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔
پی ایم ڈی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بارشوں میں نمایاں کمی، خطے کے موسمی معیار اور مسلسل خشک ایام کے اعداد و شمار رپورٹ میں شامل کیے گئے ہیں،
مزید شدت کا امکان
موسمیاتی پیٹرن اور دسمبر 2025 سے فروری 2026 تک کے لیے پی ایم ڈی کی موسمی پیشگوئی کے مطابق ان علاقوں میں معمول سے کم بارش اور درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہنے کا امکان ہے۔ ایسی موسمی صورتحال سے خشک سالی مزید بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق چاغی، گوادر، کیچ، خاران، مستونگ، نوشکی، پشین، پنجگور، قلعہ عبداللہ، کوئٹہ اور واشک کو ’’ڈراٹ ایڈوائزری (پری الرٹ)‘‘ میں شامل کیا گیا ہے۔ تاہم رپورٹ میں یہ امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے کہ ماہ رواں کے آخر میں بلوچستان کے کچھ حصوں میں بارشوں کا ایک سلسلہ داخل ہو سکتا ہے جو خشک سالی کی شدت میں معمولی کمی لا سکتا ہے۔
انتباہ اور ہدایات
نیشنل ڈراٹ مانیٹرنگ اینڈ ارلی وارننگ سینٹر (NDMC) نے کہا ہے کہ ملک بھر میں خشک سالی کی صورتحال پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔ تمام متعلقہ اداروں، بالخصوص کسانوں، زرعی ماہرین اور منصوبہ سازوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ محتاط رہیں
UrduLead UrduLead