
اسلام آباد کے سیکٹر ایچ–نائن میں قائم نمل یونیورسٹی میں منگل کی شام سلنڈر دھماکے سے خوف و ہراس پھیل گیا۔ دھماکا یونیورسٹی کے انٹرنیشنل ریلیشنز (آئی آر) ڈیپارٹمنٹ میں ہوا، جس میں کم از کم سات افراد زخمی ہوئے۔
ریسکیو اہلکاروں نے زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا، جہاں ان کی حالت کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق دھماکے کے فوراً بعد تدریسی سرگرمیاں معطل کر دی گئیں اور طلبہ کو گھر بھیج دیا گیا۔ عمارت کے متاثرہ حصے کو خالی کرا کے سیل کر دیا گیا ہے تاکہ مزید معائنے کے بعد صورتحال کا تعین کیا جا سکے۔
آئی جی اسلام آباد نے جائے وقوعہ کا دورہ کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکا سلنڈر کے لیک ہونے اور شارٹ سرکٹ کے امتزاج سے ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی میں موسمِ گرما کے دوران گیس کنیکشن بند کر دیے جاتے ہیں اور سرد موسم کے آغاز پر دوبارہ کھولے جاتے ہیں۔ آج سہ پہر ساڑھے تین بجے گیس کنیکشن بحال ہوا اور تقریباً چار بجے لیکیج کے باعث دھماکا ہوا۔
پولیس اور فرانزک ٹیموں نے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں جبکہ انتظامیہ کو حفاظتی انتظامات بہتر بنانے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔ دھماکے کے بعد طلبہ اور والدین میں شدید تشویش پائی جاتی ہے، جبکہ حکام کا کہنا ہے کہ مکمل تحقیق کے بعد مزید اقدامات کیے جائیں گے۔
UrduLead UrduLead