
حکومت 16 نومبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کرنے کی تیاری کر رہی ہے، جہاں ڈیزل کی بڑی اور پیٹرول کی معمولی تبدیلی متوقع ہے۔
انڈسٹری ذرائع کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 9 روپے 60 پیسے فی لیٹر اضافہ تجویز کیا گیا ہے، جس کے بعد نئی قیمت تقریباً 288 روپے 4 پیسے فی لیٹر تک پہنچ سکتی ہے۔ اس کے برعکس پیٹرول 1 روپے 96 پیسے سستا ہونے کا امکان ہے، جس سے قیمت 263 روپے 49 پیسے فی لیٹر کے قریب ہوسکتی ہے۔
مٹی کے تیل کی قیمت میں 8 روپے 82 پیسے اور لائٹ ڈیزل آئل میں 7 روپے 15 پیسے اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔ یہ تبدیلیاں 15 روزہ قیمت جائزہ میکانزم کا حصہ ہیں، جہاں اوگرا ہفتے کے روز سمری وزارتِ خزانہ کو بھجوائے گی۔ وزیرِ اعظم کی منظوری کے بعد نیا نوٹیفکیشن جاری ہوگا۔
ملکی توانائی مارکیٹ میں یہ ممکنہ ردوبدل عالمی خام تیل کی قیمتوں، درآمدی لاگت اور زرِ مبادلہ کی قدر میں اتار چڑھاؤ کے اثرات کو ظاہر کرتا ہے۔ ڈیزل کی قیمت میں نمایاں اضافہ ٹرانسپورٹ، زرعی سرگرمیوں اور صنعتی لاگت پر براہِ راست دباؤ ڈال سکتا ہے، جس سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔ پیٹرول میں معمولی کمی گاڑی استعمال کرنے والے شہریوں کو جزوی ریلیف دے سکتی ہے، مگر مجموعی اثرات ڈیزل کی مہنگائی سے زیادہ نمایاں رہیں گے۔
پاکستان کی معیشت پہلے ہی بلند افراطِ زر اور درآمدی ادائیگیوں کے دباؤ سے گزر رہی ہے۔ توانائی کے سیکٹر میں قیمتوں کے بار بار اضافے نے معاشی سرگرمیوں کو متاثر کیا ہے، جبکہ مالیاتی اور توانائی پالیسیوں میں سخت فیصلے جاری ہیں۔ 16 نومبر کو ہونے والی نظرثانی سے پیٹرولیم مارکیٹ اور صارفین دونوں پر اہم اثرات متوقع ہیں، جبکہ اوگرا کی سفارشات اور حکومتی اعلان مستقبل کی قیمتوں کا رخ طے کریں گے۔
UrduLead UrduLead