
سردیوں کے آغاز کے ساتھ ہی ملک بھر میں درجہ حرارت میں کمی کے باعث خشک ہوا نے جلد پر اثر ڈالنا شروع کر دیا ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سرد موسم میں نمی کی سطح کم ہونے سے جلد اپنی قدرتی نرمی کھو دیتی ہے اور کھردری محسوس ہونے لگتی ہے۔
ماہرِ جلد کے مطابق سرد ہواؤں کے باعث جلد سے نمی تیزی سے بخارات بن کر خارج ہو جاتی ہے، جس سے جلد کی بیرونی حفاظتی تہہ کمزور ہو جاتی ہے۔ یہ عمل جلد کو خشک، کھردرا اور سخت بنا دیتا ہے، جبکہ بعض صورتوں میں خارش اور چھلکے اُترنے کی شکایت بھی عام ہوتی ہے۔
جلد کی ساخت کے مطابق انسانی جلد تین بنیادی تہوں پر مشتمل ہوتی ہے۔ سب سے اندرونی تہہ چربی یا فیٹس پر مشتمل ہوتی ہے جو توانائی کا ذخیرہ برقرار رکھتی ہے۔ درمیانی تہہ “ڈرمیس” کہلاتی ہے، جس میں خون کی نالیاں، پسینے کے غدود، اعصاب اور بالوں کی جڑیں شامل ہوتی ہیں۔ اس کے اوپر کی تہہ “ایپیڈرمِس” ہے، جو جلد کی حفاظتی دیوار کہلاتی ہے۔ خشکی کا عمل اسی سطح پر شروع ہوتا ہے۔
ایپیڈرمِس کے نچلے حصے میں موجود زندہ خلیے (سیلز) وقت کے ساتھ سطح تک آتے ہیں اور وہاں پہنچ کر مردہ خلیوں میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔ یہی مردہ خلیے جب جھڑنے لگتے ہیں تو جلد خشک اور کھردری محسوس ہوتی ہے۔ یہ ایک قدرتی عمل ہے جو تقریباً ہر ماہ جلد کی مکمل تجدید کرتا ہے۔
ماہرین کے مطابق جلد کی خشکی سے بچاؤ کے لیے روزمرہ معمولات میں چند سادہ احتیاطی تدابیر مؤثر ثابت ہو سکتی ہیں۔ نیم گرم پانی سے مختصر غسل کریں، صابن کا زیادہ استعمال نہ کریں، غسل کے فوراً بعد موئسچرائزر یا تیل لگائیں تاکہ جلد کی نمی برقرار رہے۔ اس کے علاوہ گھر یا کمرے میں “ہیومیڈیفائر” استعمال کرنا بھی مفید ہے، جو ہوا میں نمی کی مقدار بڑھا کر جلد کو خشک ہونے سے بچاتا ہے۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر جلد کی خشکی کے ساتھ خارش، دراڑیں یا خون آنے جیسے مسائل ظاہر ہوں تو یہ عام موسمی خشکی نہیں بلکہ کسی جلدی بیماری کی علامت ہو سکتی ہے۔ ایسی صورت میں خود علاجی کے بجائے ماہرِ جلد (ڈرماتولوجسٹ) سے فوری مشورہ لینا ضروری ہے۔
پاکستان ڈرماٹولوجیکل سوسائٹی کے مطابق سرد موسم میں جلدی مسائل کی شرح 30 فیصد تک بڑھ جاتی ہے، خاص طور پر شہروں میں جہاں ہیٹرز اور خشک فضاء سے نمی کی سطح مزید کم ہو جاتی ہے۔ عالمی ادارۂ صحت (WHO) کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال 20 فیصد سے زائد افراد سرد موسم میں جلد کی خشکی یا “ڈَرائنس ڈرماٹائٹس” کا شکار ہوتے ہیں۔
ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ سردیوں میں پانی زیادہ پئیں، متوازن غذا کا استعمال کریں اور وٹامن E اور C سے بھرپور خوراک کو اپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنائیں۔ ان غذائی اجزاء سے جلد کی لچک اور قدرتی نرمی برقرار رہتی ہے۔
سرد موسم میں جلد کی حفاظت معمولی مگر مستقل توجہ سے ممکن ہے، اور اگر 27ویں آئینی ترمیم کے ساتھ ساتھ شہری اپنی روزمرہ صحت پر بھی توجہ دیں تو نہ صرف جلدی مسائل کم ہوں گے بلکہ عمومی صحت میں بھی بہتری آئے گی۔
نوٹ: یہ ایک معلوماتی مضمون ہے، اپنی کسی بھی بیماری کی تشخیص اور اس کے علاج کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
UrduLead UrduLead