
پاکستان میں ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.59 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جو بنیادی طور پر اشیائے خوردونوش خصوصاً ٹماٹر، پیاز اور مرغی کی قیمتوں میں کمی کے باعث سامنے آئی۔ یہ اعداد و شمار پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس (پی بی ایس) کی جانب سے 6 نومبر 2025 کو ختم ہونے والے ہفتے کے لیے جاری کردہ رپورٹ میں پیش کیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق سنسٹیو پرائس انڈیکیٹر (SPI) میں کمی کی سب سے بڑی وجہ ٹماٹر کی قیمت میں 37.93 فیصد کی کمی رہی۔ اس کے علاوہ پیاز کی قیمت میں 4.88 فیصد، لہسن میں 3.23 فیصد، چنے کی دال میں 1.58 فیصد، مرغی میں 0.68 فیصد، چینی میں 0.64 فیصد، گڑ میں 0.60 فیصد، مسور کی دال میں 0.55 فیصد اور ایل پی جی میں 0.15 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
دوسری جانب کچھ اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا۔ ان میں انڈے 2.40 فیصد، کیلا 2.32 فیصد، جلانے کی لکڑی 1.61 فیصد، ڈیزل 1.12 فیصد، بیف 0.93 فیصد، چائے 0.92 فیصد، پٹرول 0.91 فیصد، ڈبل روٹی 0.55 فیصد، آٹا 0.34 فیصد، خشک دودھ 0.31 فیصد اور خوردنی تیل 0.21 فیصد مہنگا ہوا۔
ادارہ شماریات کے مطابق ہفتے کے دوران 51 ضروری اشیاء میں سے 18 اشیاء (35.3%) کی قیمتیں بڑھیں، 12 اشیاء (23.5%) سستی ہوئیں جبکہ 21 اشیاء (41.2%) کی قیمتیں مستحکم رہیں۔
سالانہ بنیادوں پر (Year-on-Year) مہنگائی میں 4.18 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ سب سے زیادہ اضافہ خواتین کی سینڈل کی قیمت میں 55.62 فیصد، چینی میں 43.67 فیصد، گیس چارجز میں 29.85 فیصد، آٹے میں 19.50 فیصد، گڑ میں 18.88 فیصد، لکڑی میں 14.25 فیصد، بیف میں 14.09 فیصد، ویجیٹیبل گھی میں 11.53 فیصد اور پیاز میں 11.22 فیصد تک ہوا۔
رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ کمی لہسن کی قیمت میں 33.54 فیصد، چنے کی دال میں 29.82 فیصد، بجلی کے چارجز میں 26.26 فیصد، آلو میں 22.32 فیصد، ٹماٹر میں 19.69 فیصد، لیپٹن چائے میں 17.79 فیصد، ماش کی دال میں 15.52 فیصد، مرغی میں 15.16 فیصد، ایل پی جی میں 9.14 فیصد اور مسور کی دال میں 4.95 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
سنسٹیو پرائس انڈیکیٹر (SPI) ملک کے 17 شہروں کی 50 مارکیٹوں سے 51 بنیادی اشیاء کی قیمتوں کی بنیاد پر تیار کیا جاتا ہے تاکہ قلیل مدتی مہنگائی اور قیمتوں کے رجحانات کا تجزیہ کیا جا سکے۔
UrduLead UrduLead