
ملک کے توانائی شعبے میں گردشی قرضہ ایک بار پھر بڑھنے لگا ہے۔ پاور ڈویژن کی سہ ماہی رپورٹ کے مطابق جولائی تا ستمبر 2025 کے دوران گردشی قرضہ 79 ارب روپے بڑھ کر 1.693 کھرب روپے ہوگیا۔ نئے مالی سال کا آغاز 1.614 کھرب روپے سے ہوا، جب کہ گزشتہ سال اسی عرصے میں قرضہ 2.467 کھرب روپے تھا۔
رپورٹ کے مطابق بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کے واجبات ستمبر کے اختتام تک بڑھ کر 944 ارب روپے ہوگئے، جو یکم جولائی کو 861 ارب روپے تھے۔ گزشتہ سال اسی عرصے میں یہ واجبات 1.688 کھرب روپے تک پہنچ گئے تھے۔
پاور ہولڈنگ کمپنی کے ذمے سابقہ قرضہ پہلی سہ ماہی کے دوران 660 ارب روپے پر برقرار رہا، جب کہ گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے اختتام پر یہ رقم 683 ارب روپے تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کی نااہلی اور بلوں کی ناقص وصولیوں کے باعث گردشی قرضے میں 170 ارب روپے سے زیادہ کا اضافہ ہوا، تاہم یہ اضافہ گزشتہ سال کے 239 ارب روپے کے مقابلے میں کم رہا۔
مالیاتی اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ سال کی پہلی سہ ماہی میں گردشی قرضہ 73 ارب روپے بڑھا تھا، جب کہ رواں سال اسی عرصے میں یہ اضافہ 79 ارب روپے رہا، حالانکہ وزارتِ خزانہ نے 19 ارب روپے کے سبسڈی فنڈز جاری کیے، جب کہ گزشتہ سال 28 ارب روپے کی سبسڈی روکی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق ستمبر 2025 کے اختتام تک کے۔الیکٹرک سے 229 ارب روپے کے واجبات وصول ہونے ہیں، جن میں 42 ارب روپے اصل رقم اور 187 ارب روپے سود کی مد میں شامل ہیں۔
پاور ڈویژن کے ترجمان نے وضاحت کی کہ 79 ارب روپے کے اضافے کو طویل مدتی رجحان کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ ان کے مطابق گزشتہ سال بھی پہلی سہ ماہی میں 73 ارب روپے اضافہ ہوا تھا، لیکن مالی سال کے اختتام تک گردشی قرضے میں 780 ارب روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
ترجمان نے کہا کہ موجودہ اضافہ موسمی اور آپریشنل عوامل کی وجہ سے ہے، جو سال کے دوران متوازن ہو جائے گا۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ جولائی تا ستمبر 2025 کے دوران ڈسکوز کے نقصانات اور کم وصولیوں میں 67 ارب روپے کی کمی ہوئی اور یہ 171 ارب روپے تک محدود رہے، جب کہ گزشتہ سال یہی اعداد و شمار 239 ارب روپے تک پہنچ گئے تھے۔
توانائی ماہرین کے مطابق پاور سیکٹر میں گردشی قرضہ حکومت کے لیے سب سے بڑا مالی چیلنج بنا ہوا ہے۔ اگر وصولیوں میں بہتری اور لائن لاسز میں کمی کا سلسلہ برقرار رہا تو مالی سال کے اختتام تک پاور سیکٹر کے قرضوں پر قابو پانے کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔
UrduLead UrduLead