پی ایم ڈی سی نے آئندہ برسوں کے لیے فیسوں میں خودکار اضافے کی بھی اجازت دے دی

پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (PMDC) نے ملک بھر کے نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کی فیسوں میں 5 فیصد اضافہ منظور کر لیا ہے، جس کے بعد سیشن 2025–26 کے لیے فی طالب علم سالانہ فیس 18 لاکھ 90 ہزار روپے مقرر کر دی گئی ہے۔
پی ایم ڈی سی کے اعلامیے کے مطابق آئندہ تعلیمی سال سے فیسوں میں اضافہ کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) اور افراطِ زر کی شرح کے مطابق کیا جائے گا۔ اس فیصلے کے تحت کالج مالکان کو 2026–27 سے سالانہ بنیادوں پر خودکار طور پر فیس بڑھانے کا اختیار دے دیا گیا ہے۔
کونسل کے مطابق فیسوں میں 5 فیصد اضافہ فوری طور پر سیشن 2025–26 پر لاگو ہوگا، جبکہ اس کے بعد فیسوں کا تعین ملک میں مہنگائی کی شرح کے مطابق ہوگا تاکہ اداروں کے آپریشنل اخراجات پورے کیے جا سکیں۔
تعلیمی ماہرین کے مطابق اس فیصلے سے نجی میڈیکل تعلیم مزید مہنگی ہو جائے گی، جس سے متوسط طبقے کے طلبا کے لیے داخلہ حاصل کرنا مزید مشکل ہو سکتا ہے۔ اس وقت پاکستان میں 70 سے زائد نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجز فعال ہیں، جن میں سالانہ ہزاروں طلبا تعلیم حاصل کرتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو میڈیکل تعلیم کے اخراجات میں توازن پیدا کرنے اور میرٹ پر مبنی اسکالرشپ اسکیموں میں توسیع کی ضرورت ہے تاکہ مستحق طلبا کو مواقع فراہم کیے جا سکیں۔
پی ایم ڈی سی نے واضح کیا ہے کہ فیسوں میں اضافہ تعلیمی معیار برقرار رکھنے اور اداروں کی مالی خودمختاری کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے، تاہم طلبا تنظیموں نے فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے نظرثانی کا مطالبہ کیا ہے۔
UrduLead UrduLead