پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم آئی سی سی ویمنز ون ڈے ورلڈ کپ میں اپنی پہلی کامیابی حاصل کرنے کے لیے آج کولمبو میں انگلینڈ کا سامنا کرے گی۔

پاکستان ویمنز ٹیم کے لیے آئی سی سی ویمنز ون ڈے ورلڈ کپ 2025 کا یہ مرحلہ انتہائی اہم ہے کیونکہ گرین شرٹس اب تک ٹورنامنٹ میں کوئی میچ نہیں جیت سکیں۔ ٹیم آج پریما داسا انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں مقامی وقت کے مطابق دوپہر تین بجے انگلینڈ کے خلاف میدان میں اترے گی۔ یہ مقابلہ پاکستانی کھلاڑیوں کے لیے نہ صرف اعزاز کی جنگ ہے بلکہ اپنی مہم کو زندہ رکھنے کا موقع بھی فراہم کرے گا۔
گزشتہ روز ٹیم نے کولمبو میں ٹریننگ سیشن جاری رکھا، تاہم بارش کے باعث یہ مشقیں محض دو گھنٹے تک محدود رہیں۔ کوچنگ اسٹاف نے نائٹ ٹریننگ کے دوران بیٹنگ اور بولنگ کے مخصوص پہلوؤں پر توجہ مرکوز رکھی۔ بیٹرز کو شارٹ سلیکشن، اسٹرائیک روٹیٹ کرنے اور اسپنرز کے خلاف بہتر حکمت عملی اپنانے کی ہدایات دی گئیں، جب کہ بولرز کو لائن اور لینتھ برقرار رکھنے کے حوالے سے خصوصی رہنمائی فراہم کی گئی۔
مسلسل بارش کے سبب فیلڈنگ سیشن منسوخ کرنا پڑا، جس سے ٹیم کی تیاریوں پر کچھ اثر ضرور پڑا ہے۔ تاہم ٹیم منیجمنٹ کا ماننا ہے کہ کھلاڑیوں نے ذہنی طور پر خود کو مکمل طور پر تیار کر لیا ہے۔ کپتان ندا ڈار نے حالیہ بیان میں کہا تھا کہ ٹیم کا فوکس مثبت کھیل پر ہے اور ہر کھلاڑی جانتی ہے کہ انگلینڈ جیسی مضبوط ٹیم کے خلاف فتح کے لیے اجتماعی کوشش درکار ہے۔
انگلینڈ ویمنز ٹیم اس وقت شاندار فارم میں ہے اور اس نے ابتدائی میچوں میں زبردست کارکردگی دکھائی ہے۔ ان کے ٹاپ آرڈر بیٹرز مسلسل رنز بنا رہے ہیں جبکہ بولنگ یونٹ بھی حریف ٹیموں کو دباؤ میں رکھنے میں کامیاب رہا ہے۔ اس پس منظر میں پاکستان کے لیے یہ میچ ایک بڑا چیلنج ثابت ہوگا۔
پاکستانی ٹیم کے لیے بیٹنگ ایک عرصے سے کمزور پہلو رہی ہے، خصوصاً درمیانی اوورز میں وکٹیں کھونا ٹیم کی بڑی کمزوری کے طور پر سامنے آتا رہا ہے۔ کوچ ڈیوڈ ہمپفریز نے بیٹنگ لائن کو مستحکم کرنے کے لیے مختلف کمبی نیشن آزمائے ہیں۔ توقع ہے کہ آج کے میچ میں فاطمہ ثناء اور عالیہ ریاض کو اہم کردار ادا کرنا پڑے گا۔ بولنگ شعبے میں ڈیانا بیگ اور ندا ڈار سے بڑی کارکردگی کی امید کی جا رہی ہے۔
تاریخی طور پر دیکھا جائے تو پاکستان ویمنز ٹیم کو انگلینڈ کے خلاف ون ڈے مقابلوں میں مشکلات کا سامنا رہا ہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان اب تک 12 ون ڈے انٹرنیشنل میچ کھیلے جا چکے ہیں جن میں سے انگلینڈ نے 11 میں کامیابی حاصل کی، جبکہ ایک میچ بے نتیجہ رہا۔ اس ریکارڈ کے باوجود پاکستانی کھلاڑی حالیہ برسوں میں کھیل میں بہتری اور تجربے کے اضافے پر بھروسہ کر رہی ہیں۔
گزشتہ روز نیوزی لینڈ اور سری لنکا کے درمیان شیڈول میچ بارش کے باعث منسوخ کر دیا گیا، جس سے پوائنٹس ٹیبل پر معمولی تبدیلیاں آئیں۔ اس صورتحال میں آج کا میچ پاکستان کے لیے فیصلہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔ فتح کی صورت میں ٹیم نہ صرف اپنی مہم میں نئی جان ڈالے گی بلکہ ٹورنامنٹ میں آگے بڑھنے کی امید بھی برقرار رکھے گی۔
موسم کے حوالے سے محکمہ موسمیات نے آج کولمبو میں بادل چھائے رہنے کی پیشگوئی کی ہے، تاہم شام کے وقت ہلکی بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ اگر میچ مکمل ہو جاتا ہے تو یہ پاکستانی شائقین کے لیے ایک سنسنی خیز مقابلہ ثابت ہو سکتا ہے۔
پاکستان ویمنز ٹیم کے لیے یہ موقع نہ صرف پوائنٹس حاصل کرنے کا ہے بلکہ خوداعتمادی واپس لانے کا بھی۔ ٹیم مینجمنٹ کو امید ہے کہ کھلاڑی اپنی صلاحیتوں کے مطابق کارکردگی دکھائیں گی اور انگلینڈ کے خلاف تاریخ رقم کرنے میں کامیاب ہوں گی۔
اختتامی طور پر، آئی سی سی ویمنز ون ڈے ورلڈ کپ میں پاکستانی ویمنز ٹیم کی پہلی فتح نہ صرف ٹیم کے لیے بلکہ ملکی کرکٹ کے مستقبل کے لیے بھی اہم سنگ میل ہوگی۔ انگلینڈ کے خلاف آج کا میچ اس جدوجہد کا نیا باب کھولنے کا موقع فراہم کرے گا۔