منگل , اکتوبر 14 2025

پاکستان میں کرپٹو کرنسی کے لیے ’کرپٹو کونسل‘ قائم

وفاقی حکومت نے وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر پاکستان کرپٹو کونسل کے قیام کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے، جس کا مقصد ملک میں کرپٹو کرنسی کے لیے جامع ریگولیٹری اور عملی فریم ورک تیار کرنا ہے۔

اسلام آباد میں قومی اسمبلی کو آگاہ کیا گیا کہ نئی تشکیل دی گئی پاکستان کرپٹو کونسل ملک میں ڈیجیٹل کرنسی کے استعمال، لین دین اور نگرانی کے لیے ایک مربوط پالیسی تیار کرے گی۔ وقفۂ سوالات کے دوران وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری نے بتایا کہ حکومت کا مقصد کرپٹو کرنسی کے فروغ یا حوصلہ شکنی کے بجائے اسے ایک منظم قانونی نظام میں لانا ہے تاکہ شفافیت اور احتساب کو یقینی بنایا جا سکے۔

وزیر کے مطابق، ’’یہ قدم دراصل کرپٹو کرنسی کے ممکنہ غلط استعمال، خاص طور پر منی لانڈرنگ اور مالی جرائم، کی روک تھام کے لیے اٹھایا جا رہا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ابھرتی ہوئی ڈیجیٹل معیشت میں پاکستان کو ایک واضح اور محفوظ فریم ورک کی ضرورت ہے تاکہ شہری اور کاروباری ادارے اعتماد کے ساتھ سرمایہ کاری کر سکیں۔

طارق فضل چوہدری نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں کرپٹو کرنسی کا رجحان اب بھی نیا ہے، تاہم حکومت اس شعبے کو غیر منظم چھوڑنے کے بجائے باضابطہ ادارہ جاتی ڈھانچے کے ذریعے قانونی تحفظ فراہم کرنے کی خواہاں ہے۔ ان کے مطابق، نئے فریم ورک سے غیر قانونی لین دین، حوالہ ہنڈی اور دیگر مشکوک مالی سرگرمیوں کے خدشات کو کم کیا جا سکے گا۔

انہوں نے وضاحت کی کہ اس وقت ملک میں کرپٹو کرنسیز کے حوالے سے ایسے کوئی شواہد نہیں ملے کہ وہ غیر قانونی مالی مقاصد کے لیے استعمال ہو رہی ہوں۔ ’’ابھی تک ڈیجیٹل کرنسی باضابطہ مالیاتی نظام کا حصہ نہیں بنی، لیکن مستقبل میں ممکنہ خطرات کے پیشِ نظر ہم اس کے لیے ریگولیٹری نظام متعارف کرا رہے ہیں۔‘‘

وفاقی وزیر نے مزید بتایا کہ وزیراعظم نے اپنے ایک معاونِ خصوصی کو کرپٹو کرنسی پالیسی کی تیاری اور اسے بین الاقوامی معیار کے مطابق ہم آہنگ کرنے کی ذمہ داری سونپی ہے۔ حکومت عالمی مالیاتی اداروں اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) کی رہنما ہدایات کو بھی مدنظر رکھے گی تاکہ نیا نظام عالمی قواعد سے مطابقت رکھتا ہو۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ٹیکنالوجی اور ابھرتی ہوئی ڈیجیٹل انڈسٹریز کو ملکی معیشت کا لازمی حصہ بنانے کے لیے پُرعزم ہے۔ “ہم مصنوعی ذہانت (AI) اور فِن ٹیک کے شعبوں کو قومی پالیسیوں کا مرکزی جزو بنا رہے ہیں تاکہ پاکستان ڈیجیٹل معیشت کی دوڑ میں پیچھے نہ رہے۔”

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ حکومت آئی ٹی سیکٹر، اسٹارٹ اپس، اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کو بلا تعطل بجلی، تیز رفتار انٹرنیٹ اور انفراسٹرکچر کی فراہمی یقینی بنانے پر کام کر رہی ہے۔ اس مقصد کے لیے نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (NITB) اور وزارتِ آئی ٹی کو خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

ایک علیحدہ نوٹ پر، طارق فضل چوہدری نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ کرپٹو کرنسی سمیت تمام مالیاتی اصلاحات اسلامی اصولوں کے مطابق ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ’’اسلامی بینکاری کو ہم نے ماضی میں بطور متبادل مالیاتی نظام کامیابی سے متعارف کرایا، اسی طرح کرپٹو فریم ورک بھی شریعت کے اصولوں سے ہم آہنگ بنایا جائے گا۔‘‘

انہوں نے پارلیمنٹ کے اراکین کو دعوت دی کہ وہ کرپٹو پالیسی اور ریگولیٹری فریم ورک کی تشکیل میں اپنی تجاویز پیش کریں۔ وفاقی وزیر کے مطابق، تمام سفارشات وزارتِ خزانہ اور وزارتِ آئی ٹی کے اشتراک سے زیرِ غور لائی جائیں گی تاکہ ایک متوازن، شفاف اور عوام دوست پالیسی وضع کی جا سکے۔

اس موقع پر پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی علی محمد خان کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت کا بنیادی فوکس میکرو اکنامک استحکام اور ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنا ہے۔ ان کے مطابق، ’’کرپٹو ریگولیشن کا بنیادی مقصد غیر یقینی کو ختم کرنا اور سرمایہ کاروں کو ایک واضح قانونی فریم ورک فراہم کرنا ہے۔‘‘

واضح رہے کہ پاکستان خطے کے ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں کرپٹو کرنسی کے حوالے سے باضابطہ قانونی ڈھانچے کی تیاری کا عمل سرکاری سطح پر شروع کیا گیا ہے۔ اس اقدام کو ملکی معیشت کی ڈیجیٹل منتقلی کی جانب ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

اختتام پر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ پاکستان کرپٹو کرنسی، بلاک چین، اور مصنوعی ذہانت جیسے شعبوں میں عالمی سطح پر مسابقتی کردار ادا کرے۔ ’’یہ فریم ورک ملک کو مستقبل کی معیشت کے تقاضوں کے مطابق تیار کرنے کی جانب ایک عملی قدم ہے۔‘‘

About Aftab Ahmed

Check Also

سمندری کیبل کی مرمت سے انٹرنیٹ سروس متاثر ہونے کا امکان

پی ٹی سی ایل کے مطابق بین الاقوامی کیبل کی مرمت کا کام آج صبح …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے