پیر , اکتوبر 13 2025

پاک-بھارت پہلی بار ایشیا کپ فائنل میں آمنے سامنے

شائقین کی برسوں پرانی خواہش پوری، اتوار کو دبئی میں تاریخی ٹاکرا ہوگا

پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ٹیمیں پہلی بار ایشیا کپ کے فائنل میں ایک دوسرے کے خلاف میدان میں اتریں گی، جس سے نہ صرف شائقین کی دیرینہ خواہش پوری ہوگئی بلکہ ایشیا کپ 2025 کی تاریخ بھی رقم ہونے جارہی ہے۔ اتوار کو دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں ہونے والا یہ مقابلہ پاکستانی وقت کے مطابق رات ساڑھے سات بجے شروع ہوگا۔

ایشیا کپ 1984 میں اپنے آغاز سے ہی پاک بھارت مقابلوں کے باعث شائقین کرکٹ کی توجہ کا مرکز رہا ہے، مگر اس طویل تاریخ میں دونوں ٹیمیں کبھی فائنل میں ایک ساتھ نہیں پہنچیں۔ یہ پہلا موقع ہے جب روایتی حریف ٹرافی کے لیے براہِ راست مقابلہ کریں گے، جس کی شدت سرحد کے دونوں اطراف محسوس کی جا رہی ہے۔

کرکٹ مبصرین کے مطابق ایشیا کپ جیسے پلیٹ فارم پر پاک بھارت فائنل نہ صرف کھیل کے میدان میں بلکہ سفارتی اور ثقافتی حوالوں سے بھی ایک بڑا واقعہ ہوتا ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان حالیہ کشیدہ حالات اور سفارتی کشمکش کے باوجود یہ میچ کرکٹ کی ایک مثبت تصویر پیش کرے گا۔

اس سے قبل پاکستان اور بھارت ایشیا کپ 2025 کے گروپ مرحلے اور سپر فور مرحلے میں دو بار آمنے سامنے آ چکے ہیں، اور دونوں مواقع پر بھارت فاتح رہا۔ اب فائنل میں پاکستان کی ٹیم نہ صرف فائنل جیتنے کی کوشش کرے گی بلکہ ٹورنامنٹ میں بھارت کے خلاف پہلی فتح بھی حاصل کرنا چاہے گی۔

ایشیا کپ کی تاریخ پر نظر ڈالی جائے تو اب تک صرف تین ٹیمیں یہ ٹائٹل جیتنے میں کامیاب ہوئی ہیں: بھارت، سری لنکا، اور پاکستان۔ بھارت نے سب سے زیادہ آٹھ بار ایشیا کپ ٹرافی جیتی ہے، سری لنکا چھ مرتبہ فاتح رہا، جبکہ پاکستان صرف دو بار چیمپئن بنا—2000 میں معین خان کی قیادت میں اور 2012 میں مصباح الحق کی کپتانی میں۔ دونوں مواقع پر ٹورنامنٹ 50 اوورز کے فارمیٹ میں کھیلا گیا تھا۔

2014 کے بعد ایشیا کپ کا فارمیٹ ہر بار بدلتا آیا ہے، یعنی ایک بار ون ڈے اور اگلی بار ٹی ٹوئنٹی۔ موجودہ ٹورنامنٹ ٹی20 فارمیٹ پر کھیلا جا رہا ہے، جو خاص طور پر نوجوان کرکٹرز اور تیز رفتار کھیل کے مداحوں میں مقبول ہے۔

صائم ایوب حالیہ میچ میں صفر پر آؤٹ ہو کر سب سے زیادہ مرتبہ “ڈک” کا شکار ہونے والے دوسرے پاکستانی بیٹر بن گئے ہیں، جو ٹیم کے لیے ایک تشویش کا پہلو ہے۔ تاہم، پاکستان کی بولنگ لائن، خاص طور پر شاہین شاہ آفریدی اور حارث روف کی موجودگی میں، ٹیم کے لیے فائنل میں فتح کی امید بڑھا رہی ہے۔

دوسری جانب بھارتی ٹیم اپنی متوازن بیٹنگ اور تجربہ کار کھلاڑیوں کے ساتھ فائنل میں فیورٹ تصور کی جا رہی ہے۔ بھارتی میڈیا اور سابق کھلاڑی پہلے ہی میچ کو “کرکٹ ورلڈ کپ” جیسا قرار دے رہے ہیں، کیونکہ دونوں ٹیموں کے درمیان فائنل کا امکان ہمیشہ سے شائقین کا خواب رہا ہے۔

تاریخی تناظر میں دیکھا جائے تو پاک بھارت کرکٹ مقابلے ہمیشہ سے جذبات، جنون اور شدت کے امتزاج کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ یہ میچ بھی اسی روایت کو جاری رکھے گا، جہاں میدان میں کارکردگی کے ساتھ ساتھ اسٹیڈیم سے باہر کا ماحول بھی پوری دنیا میں توجہ کا مرکز بنے گا۔

ایسا تاریخی لمحہ جب دونوں ٹیمیں ایشیا کپ کے فائنل میں پہلی بار آمنے سامنے ہوں، کرکٹ کے لاکھوں مداحوں کے لیے ایک ناقابل فراموش تجربہ بننے والا ہے۔ چاہے جیت کسی کی بھی ہو، یہ فائنل بلاشبہ ایشیائی کرکٹ کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔

About Aftab Ahmed

Check Also

سینیٹر انوشہ رحمان پنجاب کی سینئر ایڈوائزر مقرر

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سینیٹر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے