پیر , اکتوبر 13 2025

وجاہت رؤف: کومل میر ٹاپ 3 اداکاراؤں میں شامل ہوں گی

معروف ہدایت کار اور پروڈیوسر نے نوجوان اداکاراؤں کی کامیابی کو ان کی محنت اور پیشہ ورانہ مہارت کا نتیجہ قرار دیا

پاکستانی فلم اور ڈرامہ انڈسٹری کے نمایاں جوڑے، وجاہت رؤف اور شازیہ وجاہت، نے پوڈکاسٹ پر گفتگو کرتے ہوئے نوجوان اداکاراؤں کی فنی صلاحیتوں کو سراہا اور ان کی محنت کو اُن کی کامیابی کی اصل بنیاد قرار دیا۔ انہوں نے ہانیہ عامر، کومل میر، اور عینہ آصف کو خصوصی طور پر سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اداکارائیں صرف قسمت کی مرہونِ منت نہیں بلکہ پیشہ ورانہ انداز، لگن اور غیر معمولی اداکاری کی بدولت نمایاں مقام حاصل کر چکی ہیں۔

وجاہت رؤف، جو “کراچی سے لاہور”، “لاہور سے آگے”، “چھلاوا” اور “پردے میں رہنے دو” جیسی فلموں کے علاوہ “پنجرہ”، “حادثہ” اور “رقص بسمل” جیسے ڈراموں کے خالق ہیں، نے پوڈکاسٹ کے دوران کومل میر کی خاص طور پر تعریف کی۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کا حالیہ ڈرامہ “گُونج” کومل میر کی اداکاری کی بدولت ایک یادگار تجربہ بن گیا۔ وجاہت کے مطابق، گُونج کی شوٹنگ کے دوران کومل میر کی کارکردگی اتنی متاثر کن تھی کہ وہ انہیں پاکستان کی ٹاپ تین اداکاراؤں میں شمار کرنے لگے۔

ان کا کہنا تھا کہ کومل میر نے جس سنجیدگی، جذبات اور باریکی سے کردار نبھایا، وہ ایک مکمل اداکارہ کی پہچان ہے۔ انہوں نے کہا کہ کومل کی اداکاری صرف اسکرپٹ پر عمل درآمد نہیں بلکہ وہ اپنے کردار کو جیتی ہیں، جو ایک سچے فنکار کی نشانی ہے۔

دوسری جانب شازیہ وجاہت نے ہانیہ عامر کی محنت کو بطور مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے بچوں کو ہمیشہ یہ نصیحت کرتی ہیں کہ صرف محنت ہی کامیابی کی ضمانت ہے۔ شازیہ کے مطابق، ہانیہ عامر نہایت محنتی اداکارہ ہیں جنہوں نے کم عمری سے ہی اپنی فنی صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے انتھک کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہانیہ کی مسلسل محنت ہی انہیں آج اس مقام تک لائی ہے جہاں وہ نوجوان نسل کی رول ماڈل بن چکی ہیں۔

وجاہت رؤف نے ہانیہ عامر کی ورک ایتھک کی مزید وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ ایک وقت ایسا بھی تھا جب ہانیہ کے پاس دن کا کوئی وقفہ یا چھٹی نہیں ہوتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ایسے میں ہانیہ نے نہ صرف اپنی توانائی کو برقرار رکھا بلکہ ہر کردار کے ساتھ انصاف بھی کیا۔ وجاہت کے مطابق، بہت سے نوجوان فنکار یہ سمجھ بیٹھتے ہیں کہ وہ سب کچھ سیکھ چکے ہیں، لیکن ہانیہ نے ہمیشہ سیکھنے کی جستجو رکھی، جو ان کی کامیابی کا راز ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نوجوان فنکاروں کو اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے اور خود کو بہتر بنانے کے لیے مسلسل کام کرتے رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ شوبز میں کامیابی صرف چمک دمک یا مقبولیت کی مرہونِ منت نہیں بلکہ مسلسل محنت، پیشہ ورانہ رویہ، اور سیکھنے کی لگن ہی اصل کامیابی کی بنیاد ہے۔

عینہ آصف کے بارے میں بھی گفتگو کرتے ہوئے، وجاہت رؤف نے انہیں ایک ابھرتی ہوئی باصلاحیت اداکارہ قرار دیا اور کہا کہ ان میں بھی وہ تمام صفات موجود ہیں جو ایک کامیاب اداکارہ میں ہونی چاہئیں۔

یہ گفتگو پاکستان کی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں پیشہ ورانہ رویے، سخت محنت، اور فنکارانہ قابلیت کے اعتراف کا ایک مثبت اشارہ سمجھی جا رہی ہے۔ خاص طور پر ایسے وقت میں جب نوجوان فنکاروں کو سوشل میڈیا کی تیز رفتاری کے باعث فوری شہرت تو مل جاتی ہے، لیکن مستقل کامیابی صرف اور صرف فنی مہارت اور مسلسل محنت سے ممکن ہے۔

وجاہت رؤف اور شازیہ وجاہت کی گفتگو ان فنکاروں کے لیے حوصلہ افزا پیغام ہے جو شوبز کی دنیا میں مقام بنانے کے خواہشمند ہیں۔ ان کے مطابق، کامیابی کے لیے نہ صرف ٹیلنٹ بلکہ پیشہ ورانہ اخلاقیات، سیکھنے کی لگن، اور کردار سے انصاف کرنے کا جذبہ بھی ضروری ہے۔ ان کے الفاظ نوجوان فنکاروں کے لیے ایک رہنما اصول کے طور پر دیکھے جا رہے ہیں۔

About Aftab Ahmed

Check Also

لاہور ٹیسٹ کے پہلے روز پاکستان کے 5 وکٹوں پر 313 رنز

شان مسعود، امام الحق کی نصف سنچریاں، رضوان اور سلمان علی آغا کی شراکت نے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے