منگل , اکتوبر 14 2025

موسیقی کے آلات دماغ کو بڑھاپے کے اثرات سے محفوظ رکھتے ہیں

تحقیق کے مطابق ساز بجانے والے افراد شور میں بھی بہتر توجہ مرکوز کر سکتے ہیں

کینیڈا اور چین کے محققین کی ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ موسیقی کے آلات بجانے کی مشق انسان کے دماغ کو بڑھاپے کے اثرات سے محفوظ رکھ سکتی ہے۔ تحقیق کے مطابق بڑی عمر کے وہ افراد جنہوں نے زندگی کے کئی سال ساز بجانے میں گزارے، شور والے ماحول میں بھی دوسروں کی بات سمجھنے کی بہتر صلاحیت رکھتے ہیں، کیونکہ ان کا دماغ نوجوانوں کی طرح کام کرتا ہے اور توجہ مرکوز کرنے کے لیے کم توانائی صرف کرتا ہے۔

محققین نے واضح کیا کہ وہ افراد جنہیں کوئی موسیقی کا آلہ بجانا نہیں آتا، شور میں بات سننے اور سمجھنے میں دشواری کا سامنا کرتے ہیں۔ ان کے دماغ عمر کے ساتھ ساتھ کمزور ہوتے جاتے ہیں، جس کی وجہ سے توجہ مرکوز کرنے کے لیے زیادہ توانائی کی ضرورت پڑتی ہے۔ اس کے برعکس موسیقی بجانے والے افراد کے دماغ کا یہ عمل جوانی کی طرح برقرار رہتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ موسیقی بجانے سے علمی ذخیرہ (cognitive reserve) تشکیل پاتا ہے، جو دماغ میں ایک بیک اپ سسٹم کی طرح کام کرتا ہے۔ یہ ذخیرہ دماغ کو مؤثر بناتا ہے اور بڑھاپے میں بھی دماغ کو جوانوں جیسی کارکردگی دکھانے میں مدد دیتا ہے۔ اس عمل کے نتیجے میں دماغ کے وہ حصے جو سماعت، حرکت اور تقریر کو کنٹرول کرتے ہیں، آپس میں مضبوطی سے جُڑ جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ساز بجانے والے افراد مشکل حالات میں بھی آوازوں کو بہتر طور پر سمجھ پاتے ہیں۔

محققین نے زور دیا کہ یہ خیال درست نہیں کہ عمر رسیدہ افراد کے دماغ کو ہمیشہ زیادہ توانائی درکار ہوتی ہے۔ تحقیق نے ثابت کیا کہ موسیقی کے آلات بجانے کی عادت دماغ کو نہ صرف جوان رکھتی ہے بلکہ بڑھاپے کے باوجود توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت میں بھی اضافہ کرتی ہے۔

یہ نتائج اس مفروضے کو بھی چیلنج کرتے ہیں کہ دماغ عمر کے ساتھ لازمی طور پر سست ہو جاتا ہے۔ اس کے برعکس، تحقیق نے یہ واضح کیا ہے کہ موسیقی نہ صرف دماغی صحت بلکہ روزمرہ زندگی میں توجہ اور سماعت کی صلاحیت کو بھی بہتر بناتی ہے۔

سائنس دانوں کے مطابق اس تحقیق کے نتائج تعلیم اور صحت کے شعبے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ خاص طور پر بڑی عمر کے افراد کو موسیقی کے آلات بجانے کی حوصلہ افزائی کی جا سکتی ہے تاکہ وہ ذہنی تنزلی سے بچ سکیں اور بڑھاپے میں بھی زندگی کو بہتر انداز میں گزار سکیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ موسیقی کا تعلق انسانی ذہنی اور جسمانی صحت کے ساتھ گہرا ہے۔ جہاں یہ ذہنی سکون اور جذباتی توازن فراہم کرتی ہے، وہیں یہ دماغی خلیوں کے باہمی تعلق کو بھی بہتر بناتی ہے۔ اس نئی تحقیق نے اس پہلو کو مزید مضبوط کیا ہے کہ موسیقی محض ایک فن یا مشغلہ نہیں بلکہ انسانی دماغ کے لیے ایک حفاظتی حصار کی حیثیت رکھتی ہے۔

تحقیق کے مطابق موسیقی کے آلات بجانے والوں کا دماغ بڑھاپے میں بھی جوانوں جیسی لچک اور فعالیت برقرار رکھتا ہے، جو انسانی ذہانت اور ادراک کے لیے ایک مثبت پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔ یہ نتائج نہ صرف موسیقی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں بلکہ اس بات کا بھی ثبوت ہیں کہ فنون لطیفہ انسانی صحت اور عمر رسیدگی کے عمل میں کتنا مؤثر کردار ادا کر سکتے ہیں۔

About Aftab Ahmed

Check Also

سمندری کیبل کی مرمت سے انٹرنیٹ سروس متاثر ہونے کا امکان

پی ٹی سی ایل کے مطابق بین الاقوامی کیبل کی مرمت کا کام آج صبح …