پیر , اکتوبر 13 2025

پاکستان اسٹاک ایکسچینج انڈیکس 1,000 پوائنٹس کا اضافہ

جمعہ کو کے ایس ای-100 انڈیکس مثبت معاشی اعداد و شمار کے باعث 1,000 پوائنٹس بڑھ گیا

روپیہ ڈالر کے مقابلے 14 پیسے مستحکم ہوا

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعہ کے روز نمایاں تیزی ریکارڈ کی گئی جہاں سرمایہ کاروں کی بھرپور دلچسپی اور مثبت معاشی اعداد و شمار نے مارکیٹ کو سہارا دیا۔ بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس کاروبار کے آغاز میں ہی 1,000 پوائنٹس سے زائد اوپر چلا گیا اور صبح 9 بج کر 35 منٹ پر یہ 1,005.50 پوائنٹس یا 0.66 فیصد اضافے کے ساتھ 153,671.22 پوائنٹس کی سطح پر ٹریڈ کر رہا تھا۔ یہ پیش رفت لگاتار دوسرے روز کی تیزی ہے جس نے مارکیٹ میں اعتماد کو مزید مستحکم کیا۔

اہم شعبوں جیسے سیمنٹ، کمرشل بینکس، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیز، آئل مارکیٹنگ کمپنیز (او ایم سیز)، بجلی کی پیداوار اور ریفائنری میں خریداری کا رجحان غالب رہا۔ انڈیکس پر سب سے زیادہ اثر ڈالنے والے اسٹاکس میں اٹک ریفائنری لمیٹڈ (اے آر ایل)، حب پاور کمپنی (حبکو)، آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی (او جی ڈی سی)، پاکستان آئل فیلڈز (پی او ایل)، پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل)، پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او)، حبیب بینک لمیٹڈ (ایچ بی ایل)، مسلم کمرشل بینک (ایم سی بی)، میزان بینک اور نیشنل بینک شامل تھے جنہوں نے مثبت زون میں ٹریڈ کیا اور مجموعی انڈیکس کو سہارا دیا۔

یہ تیزی ایک ایسے وقت میں دیکھنے کو ملی ہے جب جمعرات کو بھی اسٹاک مارکیٹ نے ریکارڈ ساز سیشن کے ساتھ کاروبار مکمل کیا تھا۔ اس روز کے ایس ای-100 انڈیکس 463.85 پوائنٹس یا 0.3 فیصد اضافے کے بعد 152,665.72 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر بند ہوا تھا۔ یہ سطح اسٹاک مارکیٹ کی تاریخ میں نمایاں پیش رفت سمجھی جا رہی ہے جس نے سرمایہ کاروں کو مزید اعتماد فراہم کیا۔

سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بڑی وجہ حکومت کی جانب سے حالیہ معاشی اصلاحات، آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام پر پیش رفت اور روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں استحکام بتایا جا رہا ہے۔ معاشی ماہرین کے مطابق تیزی کے رجحان کی وجہ سے غیر ملکی سرمایہ کار بھی مارکیٹ میں دلچسپی لے رہے ہیں جو مستقبل قریب میں مزید سرمایہ کاری کے دروازے کھول سکتی ہے۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا یہ رجحان خطے کی دیگر مارکیٹوں کے مقابلے میں نمایاں ہے، کیونکہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں اور جغرافیائی سیاسی حالات نے کئی ممالک کی مارکیٹوں میں دباؤ پیدا کیا ہوا ہے۔ تاہم، پی ایس ایکس میں مسلسل اضافے سے عندیہ ملتا ہے کہ مقامی سرمایہ کار ملکی معیشت کے حوالے سے بہتر توقعات رکھتے ہیں۔

مارکیٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ تیزی برقرار رہی تو کے ایس ای-100 انڈیکس آئندہ دنوں میں مزید نئی بلندیاں چھو سکتا ہے۔ تاہم، وہ یہ بھی تجویز کرتے ہیں کہ سرمایہ کاروں کو محتاط رہنا چاہیے کیونکہ عالمی سطح پر موجود غیر یقینی صورتحال اور مقامی سطح پر مہنگائی و مالیاتی پالیسی کے عوامل مستقبل میں مارکیٹ پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ایس ای-100 انڈیکس کی موجودہ سطح ملکی سرمایہ کاری کے ماحول کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔ یہ پیش رفت حکومت کی پالیسیوں اور مالیاتی استحکام پر اعتماد کی عکاس ہے۔ اگر یہ سلسلہ برقرار رہا تو مارکیٹ نہ صرف ملکی بلکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے بھی مزید پرکشش ثابت ہوگی اور طویل مدتی بنیادوں پر پاکستان کی معیشت کو تقویت پہنچا سکتی ہے۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا موجودہ اضافہ ملکی مالیاتی منڈی کے اعتماد اور سرمایہ کاری کے امکانات کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے جو مستقبل کے معاشی منظرنامے کو مزید واضح کر رہا ہے۔

انٹربینک مارکیٹ

جمعہ کو انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں 0.05 فیصد بہتری ریکارڈ کی گئی۔

انٹربینک مارکیٹ میں جمعہ کو بھی پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری کا سلسلہ برقرار رہا اور ڈالر کے مقابلے میں مقامی کرنسی نے معمولی مگر مثبت پیش رفت کی۔ صبح 10 بجے تک ڈالر کے مقابلے روپیہ 0.05 فیصد یا 14 پیسے بڑھ کر 281.53 پر ٹریڈ کر رہا تھا۔ ایک روز قبل جمعرات کو مقامی کرنسی 281.67 پر بند ہوئی تھی۔

معاشی ماہرین کے مطابق روپے کی یہ بہتری زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے، بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ میں کمی اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ حکومتی مذاکرات کی کامیابی سے جڑی ہوئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ڈالر کی عالمی سطح پر قدر میں اتار چڑھاؤ بھی مقامی کرنسی کی کارکردگی پر اثرانداز ہو رہا ہے۔

گزشتہ کئی ہفتوں سے ڈالر کے مقابلے میں روپیہ بتدریج مستحکم ہوتا جا رہا ہے، جس سے درآمدی بل میں کمی اور مہنگائی پر قابو پانے میں مدد مل رہی ہے۔ اس سے قبل پاکستان نے دوست ممالک اور عالمی اداروں سے فنانسنگ کے ذریعے زرمبادلہ کے ذخائر کو سہارا دیا تھا جس کے اثرات اب انٹربینک مارکیٹ میں نظر آ رہے ہیں۔

مالیاتی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر میں استحکام سے کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھ رہا ہے۔ تاہم وہ یہ بھی خبردار کرتے ہیں کہ مستقبل میں بیرونی قرضوں کی ادائیگی، عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافہ اور جغرافیائی سیاسی صورتحال روپے کے لیے چیلنج بن سکتی ہے۔

پاکستانی معیشت کے لیے کرنسی کا استحکام ایک کلیدی عنصر ہے کیونکہ یہ براہ راست مہنگائی کی شرح اور تجارتی خسارے پر اثرانداز ہوتا ہے۔ حالیہ بہتری اس بات کی علامت ہے کہ حکومتی پالیسیوں اور مرکزی بینک کی حکمت عملی نے کرنسی مارکیٹ میں مثبت رجحان پیدا کیا ہے۔

اگر یہ رجحان جاری رہا تو ماہرین کے مطابق آنے والے دنوں میں روپیہ مزید مستحکم ہو سکتا ہے جس سے نہ صرف درآمدی لاگت کم ہوگی بلکہ مجموعی معیشت میں بہتری کے امکانات بھی بڑھ جائیں گے۔ روپے کی حالیہ کارکردگی پاکستانی مالیاتی منڈی کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے جو سرمایہ کاروں اور عوام دونوں کے اعتماد کو مضبوط کر رہی ہے۔

یہ ایک انٹرا ڈے اپ ڈیٹ ہے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

لاہور ٹیسٹ کے پہلے روز پاکستان کے 5 وکٹوں پر 313 رنز

شان مسعود، امام الحق کی نصف سنچریاں، رضوان اور سلمان علی آغا کی شراکت نے …