گرمیوں کی تعطیلات کے بعد اسکول، کالجز اور جامعات میں کلاسز کا آغاز ہو گیا، تاہم سیلاب زدہ علاقوں کے کئی اسکول اب بھی بند رہیں گے

پنجاب اور خیبر پختونخوا میں موسم گرما کی تعطیلات کے اختتام پر آج سے سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے کھل گئے ہیں۔ لاہور سمیت صوبے کے بیشتر شہروں میں طلبہ اپنی معمول کی تعلیمی سرگرمیوں میں واپس آگئے ہیں، تاہم سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بعض اسکولز بند رکھے گئے ہیں۔
محکمہ تعلیم پنجاب کے مطابق لاہور کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں 45 سرکاری اسکولوں میں تدریسی سرگرمیاں بحال نہیں ہوسکیں۔ ان میں سنٹرل ماڈل اسکول ریٹی گن روڈ، مراکہ، مانگا، چوہنگ، شاداب کالونی، سگیاں، بند روڈ، شفیق آباد، پری محل شاہدرہ، ٹھوکر نیاز بیگ اور شاہ پور کانجراں کے اسکول شامل ہیں۔ بہاولنگر میں بھی شدید سیلابی صورتحال کے باعث تعلیمی ادارے 5 ستمبر تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ادھر خیبر پختونخوا میں بھی چھٹیاں ختم ہونے کے بعد اسکول، کالجز اور جامعات میں کلاسز کا باقاعدہ آغاز ہوگیا ہے۔ پشاور سمیت مختلف شہروں میں طلبہ آج بڑی تعداد میں تعلیمی اداروں کا رخ کرتے نظر آئے۔
پاکستان میں ہر سال گرمیوں کی تعطیلات عموماً جون سے اگست تک جاری رہتی ہیں اور ستمبر کے آغاز پر تدریسی عمل دوبارہ شروع ہوتا ہے۔ تاہم حالیہ بارشوں اور سیلابی صورتحال نے کئی علاقوں میں اسکولوں کے انفراسٹرکچر کو متاثر کیا ہے جس کے باعث بعض اضلاع میں تدریس عارضی طور پر معطل ہے۔
ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ سیلاب زدہ علاقوں کے بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہونے کا خدشہ ہے، اس لیے حکومت کو ہنگامی بنیادوں پر متبادل انتظامات کرنے چاہییں تاکہ طلبہ کا تعلیمی نقصان کم سے کم ہو۔
پنجاب اور خیبر پختونخوا میں اسکول کھلنے سے لاکھوں طلبہ دوبارہ معمول کی پڑھائی میں واپس آگئے ہیں، تاہم متاثرہ علاقوں کے بچے اب بھی اپنے تعلیمی سلسلے کی بحالی کے منتظر ہیں۔