پیر , اکتوبر 13 2025

5 اگست احتجاج: پی ٹی آئی کارکنان پر مقدمات

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے گزشتہ روز احتجاج کے دوران گرفتار کیے گئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 9 کارکنان کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا جبکہ 7 خواتین کارکنان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

گزشتہ روز پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران گرفتار کیے گئے کارکنان کو ڈیوٹی مجسٹریٹ شائستہ کنڈی کی عدالت میں پیش کیا گیا، پولیس نے گرفتار کارکنان کے 7 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

وکیل صفائی کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ ملزمان کیخلاف سیاسی مقدمہ بنایا گیا ہے، کارکنان سے کچھ بھی برآمد نہیں ہوسکا، تمام کارکنان روڈ پر کھڑے تھے کسی پر تشدد نہیں ہوا کوئی روڈ بلاک نہیں ہوا۔

عدالت نے 7 گرفتار خواتین کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا جبکہ 9 کارکنان کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا، کارکنان کے خلاف تھانہ لوہی بھیر میں مقدمہ درج ہے۔

یاد رہے کہ پی ٹی آئی نے گزشتہ روز دعویٰ کیا تھاکہ سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی رہائی کے لیے ملک گیر احتجاجی تحریک کے باضابطہ آغاز کے بعد پنجاب پولیس نے پارٹی رہنما ریحانہ ڈار کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے جبکہ کراچی اور لاہور سمیت دیگر شہروں میں ریلیاں نکالنے اور سڑکوں کی بندش کیخلاف پولیس نے کارروائیاں کر کے 80 سے زائد پی ٹی آئی کارکنوں کو حراست میں لینے کی تصدیق کی تھی۔

واضح رہے کہ عمران خان توشہ خانہ کے تحائف سے متعلق کیس میں 5 اگست 2023 سے جیل میں ہیں اور 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں سزا کاٹ رہے ہیں، ان پر 9 مئی 2023 کے پرتشدد واقعات کے سلسلے میں دہشت گردی کے الزامات کے تحت دیگر مقدمات بھی زیرِ التوا ہیں۔

لاہور میں 10 مقدمات درج

لاہور میں 5 اگست کو بلااجازت احتجاج کرنے پر 10 مقدمات درج کر لیے گئے۔مقدمات میں بغاوت، کار سرکار میں مداخلت اور چوری کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

مقدمات ماڈل ٹاؤن، لیاقت آباد، کوٹ لکھپت، چوہنگ، نواب ٹاؤن اور ملت پارک کے تھانوں میں درج کیے گئے ہیں۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق پی ٹی آئی کے مشتعل کارکنوں نے احتجاج کے دوران پولیس اہلکاروں پر حملے کیے، مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور پولیس اہلکاروں کی وردیاں پھاڑیں۔

پولیس کے مطابق 3 روز میں تحریک انصاف کے 900 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کیا گیا، مختلف علاقوں میں کریک ڈاؤن کے دوران 200 سے زائد کارکن حراست میں لیے گئے ہیں۔

پولیس نے کہا کہ پُرتشدد احتجاج اور سڑک بلاک کرنے پر 129 افراد کو گرفتار کیا گیا، گرفتار ہونے والے 92 افراد دیگر شہروں سے لاہور احتجاج کرنے آئے تھے۔

پولیس کے مطابق 3 اور 4 اگست کو حراست میں لیے گئے متعدد کارکن ضمانت پر چھوڑ دیے گئے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

سینیٹر انوشہ رحمان پنجاب کی سینئر ایڈوائزر مقرر

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سینیٹر …