google.com, pub-3199947851844297, DIRECT, f08c47fec0942fa0 نشاندہی کے باوجود پاور سیکٹر میں بہتری نہیں لائی جا رہی - UrduLead
اتوار , جولائی 13 2025

نشاندہی کے باوجود پاور سیکٹر میں بہتری نہیں لائی جا رہی

ملک میں پاور سیکٹر کے اداروں کی مایوس کن کارکردگی کی وجہ سے سیکڑوں ارب روپے کا اضافی بوجھ صارفین  کو اٹھانا پڑ رہا ہے۔

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے رکن رفیق احمد شیخ نے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے فیصلے میں اضافی نوٹ دیا ہے، جس کے مطابق قابل حل مسائل کی نشاندہی کے باوجود نظام میں بہتری نہیں لائی جا رہی۔ ایف سی اے سماعت پر نیشنل گرڈ اور سسٹم آپریٹر سے بریفنگ بھی طلب کی گئیں ۔

اضافی نوٹ کے مطابق گڈو پاور پلانٹ کی بندش سے 116 ارب روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔ اسی طرح پارشل لوڈ ایڈجسٹمنٹ چارجز سے صارفین کو ایک سال میں 37 ارب کا نقصان ہوا۔صارفین کو اتنے بڑے مالی نقصان سے بچانے کے اقدامات کرنا ناگزیر ہو چکا ہے۔

رفیق احمد شیخ نے اپنے اختلافی نوٹ میں مزید لکھا کہ نیلم جہلم پراجیکٹ کے لیے عوام نے 75 ارب روپے دیے ، لیکن کوئی فائدہ نہیں ملا جب کہ نیلم جہلم کی بندش سے ایک سال میں 35 ارب روپے کا نقصان بھی ہوا۔

نیپرا کے مطابق نیلم جہلم پراجیکٹ کے سی ای او کو ہر ماہ ایف سی اے رپورٹ دینا ہوگی۔ پیک ڈیمانڈ پر اوچ ون اور اینگرو قادرپور پلانٹس بند کرنا ناقابلِ فہم ہے۔ سستے پاور پلانٹس بند، مہنگے پلانٹس چلانے سے صارفین پر بوجھ پڑ رہا ہے۔

نیپرا نے ہدایت کی ہے کہ سسٹم آپریٹرز مالیاتی اثرات کی رپورٹس پیش کریں۔

About Aftab Ahmed

Check Also

فرانس میں ایکس پرالزامات کا باقاعدہ تفتیش کا آغاز

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) ایک نئے قانونی بحران کی زد میں آگیا …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے