
عام طور پر سائیکلنگ کو صحت مند طرزِ زندگی کی علامت سمجھا جاتا ہے، تاہم حالیہ تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ روزانہ سائیکلنگ کرنے سے دماغی صحت میں بہتری آتی ہے۔
طبی ویب سائٹ کے مطابق حال ہی میں کی گئی ایک تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ اگر روزمرہ زندگی میں سائیکلنگ کو شامل کیا جائے تو یہ دماغی صحت، بالخصوص یادداشت اور بڑھتی عمر میں دماغی کمزوری سے مؤثر طور پر بچاؤ فراہم کرسکتی ہے۔
یہ تحقیق چین اور برطانیہ کے سائنسدانوں نے مشترکہ طور پر کی، جس میں یہ مشاہدہ کیا گیا کہ سائیکلنگ کرنے والے افراد میں دماغی بیماریوں، جیسے الزائمر اور ڈیمینشیا کے خطرات نمایاں طور پر کم پائے گئے۔
واضح رہے کہ ڈیمینشیا ایک مجموعی اصطلاح ہے جو یادداشت، سوچنے اور سیکھنے کی صلاحیت میں کمی کو ظاہر کرتی ہے، جبکہ الزائمر اس کی سب سے عام اور مخصوص قسم ہے۔
تحقیق کے دوران برطانیہ کے تقریباً پانچ لاکھ افراد کی صحت، طرزِ زندگی اور دماغی حالت کا تفصیلی تجزیہ کیا گیا۔
اِن میں سے تقریباً 18 ہزار افراد ایسے تھے جو روزمرہ نقل و حرکت کے لیے سائیکل کا استعمال کرتے تھے اور اُن کی دماغی کارکردگی دیگر افراد کے مقابلے میں بہتر دیکھی گئی۔
نتائج سے یہ بھی معلوم ہوا کہ سائیکلنگ کرنے والے افراد کے دماغ کے وہ حصے جو یادداشت سے وابستہ ہیں، اُن کا سائز بڑا تھا جو بہتر دماغی صلاحیت کی نشاندہی کرتا ہے۔
تحقیق کے مطابق سائیکلنگ کرنے والے افراد میں ڈیمینشیا کا خطرہ 19 فیصد اور الزائمر کا خطرہ 22 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ روزمرہ کی ورزش چاہے وہ چہل قدمی ہو، دوڑ یا سائیکلنگ، دماغی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے بے حد ضروری ہے، اگر کسی کے پاس دوڑنے یا چہل قدمی کا وقت نہیں، تو کم از کم سائیکلنگ ضرور کرنی چاہیے۔
اُن کے مطابق سائیکلنگ نہ صرف جسمانی سرگرمی ہے، بلکہ یہ توازن، توجہ اور دماغی ہم آہنگی کو بھی بہتر بناتی ہے، جو خاص طور پر عمر رسیدہ افراد کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔
ماہرین نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ چونکہ یہ ایک مشاہداتی تحقیق ہے، اس لیے یہ نہیں کہا جاسکتا کہ صرف سائیکلنگ ہی دماغی بیماریوں میں کمی کی واحد وجہ ہے، تاہم سائیکلنگ اور بہتر دماغی صحت کے درمیان ایک واضح تعلق ضرور سامنے آیا ہے۔