
مالی سال 26-2025ء کے بجٹ میں جائیداد کی خریداری پر عائد ودہولڈنگ ٹیکس ڈیڑھ فیصد کم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں بجٹ تقریر کے دوران وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے بجٹ تقریر میں جائیداد کی خریداری پر ووہولڈنگ ٹیکس کی شرح ساڑھے 3 فیصد سے کم کرکے 2 فیصد کم کرنے کی تجویز دی۔
اس موقع پر وزیر خزانہ نے کمرشل جائیدادوں، پلاٹس اور گھروں کی منتقلی پر 7 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز بھی دی۔
بجٹ تقریر میں کہا گیا کہ 10 مرلے تک کے گھروں اور 2 ہزار مربع فٹ کے فلیٹس پر ٹیکس کریڈٹ متعارف کرایا جارہا ہے۔
بجٹ تقریر میں مزید کہا گیا کہ اسلام آباد میں جائیداد کی خریداری پر اسٹامپ پیپر ڈیوٹی 4 سے کم کرکے ایک فیصد کرنے کی تجویز دی۔
تنخواہ دار طبقے کے لیے ریلیف
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کرتے ہوئے تنخواہ دار طبقے کے لیے بڑے ریلیف کا اعلان کردیا۔
انہوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ تنخواہ دار افراد کے لیے تمام ٹیکس سلیبز میں نمایاں کمی کی گئی ہے تاکہ ان پر مالی بوجھ کم کیا جا سکے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ حکومت نے سالانہ 6 سے 12 لاکھ روپے تنخواہ والوں کے لیے ٹیکس کی شرح کو ایک فیصد مقرر کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ 12 لاکھ روپے سالانہ آمدن پر ٹیکس کی رقم کو 30 ہزار روپے سے کم کر کے صرف 6 ہزار روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اسی طرح 22 لاکھ روپے تک کی سالانہ تنخواہ پر ٹیکس کی شرح کو 15 فیصد سے کم کر کے 11 فیصد کر دیا گیا ہے جبکہ 22 سے 32 لاکھ روپے کی تنخواہ والوں کے لیے ٹیکس کی شرح کو بھی 25 فیصد سے کم کر کے 23 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات پر کاربن لیوی
حکومت نے بجٹ میں پیٹرولیم مصنوعات پر ڈھائی روپے فی لیٹر کاربن لیوی عائد کرنے کا اعلان کر دیا۔
فوسل فیول کے زیادہ استعمال کی حوصلہ شکنی اور موسمیاتی تبدیلی اور گرین انرجی پروگرام کے لیے مالی وسائل مہیا کرنے کے لیے یہ تجویز کیا جارہا ہے کہ مالی سال 26-2025 کے لیے پیٹرول، ڈیزل اور فرنس آئل پر 2 روپے 50 پیسے فی لیٹر کی شرح سے کاربن لیوی عائد کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ کاربن لیوی مالی سال 27-2026 میں بڑھا کر 5 روپے فی لیٹر کر دی جائے گی، اس کے علاوہ فرنس آئل پر پیٹرولیم لیوی بھی وفاقی حکومت کی جانب سے اعلان کردہ شرح کے مطابق عائد کی جائے گی۔
چھوٹی گاڑیوں پر 18 فیصد سیلز ٹیکس
وفاقی بجٹ 2025-26 میں 850 سی سی تک کی چھوٹی گاڑیوں پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے مطابق اس اقدام کا مقصد پیٹرول، ڈیزل اور ہائبرڈ گاڑیوں پر سیلز ٹیکس میں یکسانیت لانا ہے۔
بجٹ میں غیر رجسٹرڈ کاروبار کے خلاف سخت اقدامات کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔
غیر رجسٹرڈ کاروبار کرنے والوں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کیے جائیں گے اور ان کی جائیداد کی منتقلی پر پابندی عائد ہوگی جبکہ سنگین جرائم کی صورت میں کاروباری جگہ سیل اور سامان ضبط کیا جا سکے گا۔
تاہم، متعلقہ فریق کو 30 دن کے اندر اپیل کا حق حاصل ہوگا۔
سولر پینلز کی درآمد پر18 فیصد ٹیکس
وفاقی حکومت نے نئے مالی سال 26-2025 کے بجٹ میں سولر پینلز کی درآمد پر18 فیصد ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے 17 ہزار 573 ارب روپے کا بجٹ 26-2025 پیش کردیا۔
وزیرخزانہ نے نئے مالی سال کے بجٹ کا اعلان کیا اور انہوں نے دیگر شعبوں میں ٹیکس بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے اسی طرح سولر پینلز کی درآمد پر 18 فیصد ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ درآمد شدہ اور مقامی طور پر تیار کردہ سولر پینلز کے درمیان مسابقت میں برابری یقینی بنانے کے لیے تجویز ہے کہ سولز پینلز کی درآمدات پر 18 فیصد کی شرح سے ٹیکس عائد کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اقدام پاکستان میں سولر پینلز کی مقامی صنعت کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔